گولڈ سٹار مدرز انکارپوریٹڈ (سنہری ستارے والی مائیں) ریاستہائے متحدہ امریکا میں ان مائوں کی تنظیم ہے جن کے بیٹے یا بیٹیاں جنگوں کے دوران وطن پر قربان ہوگئے۔ اس تنظیم نے اُس امریکی روایت کے تحت جنم لیا جس میں جن خاندانوں کے افراد جنگی خدمات انجام دیتے تھے، وہ اپنے گھروں کے باہر ایک "سروس فلیگ" لگا دیا کر تے تھے۔ جس خاندان کے جتنے افراد جنگ میں شریک ہوتے، پرچم پر اتنے ہی ستارے بنے ہوتے۔ جن کے بچے زندہ ہوتے، ان کے پرچم پر نیلے ستارے اور جن کے بیٹے یا بیٹیاں وطن پر قربان ہوجاتے، ان کے پرچم پر سنہری ستارے بنائے جاتے۔ اس تنظیم کو امریکی کوڈ کے ٹائٹل 36 کے کانگریشنل چارٹر کے تحت قانونی تحفظ بھی حاصل ہے ۔
یوں تو امریکا کی تاریخ نہایت مختصر ہے لیکن اس کی بعض روایات واقعی اس قابل ہیں جن کی تقلید کی جانی چاہیے۔ انہی روایات میں ایک گولڈ سٹار مدرز بھی ہے جس کی بنیاد واشنگٹن ڈی سی کی ایک خاتون گریس ڈارلنگ سیبولڈ نے رکھی تھی۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران اس کا بیٹا جارج سیبولڈ کینیڈا میں برطانوی شاہی فضائیہ میں بھرتی ہوا تھا۔ لیکن اگلے ایک برس کے دوران اس کی والدہ کو اس کے متعلق کوئی خبر نہ بھیجی گئی کیونکہ برطانوی فضائیہ کے رازداری کے متعلق اپنے قوانین تھے۔ اس دوران گریس سیبولڈ مختلف ہسپتالوں میں جاکر جنگ کے دوران زخمی ہونے والوں کی عیادت بھی کرتی رہی اور ان سے اپنے بیٹے کے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش بھی کرتی۔ 11 اکتوبر 1918 کو سیبولڈ خاندان کو جارج کی باقیات اور وطن پر قربان ہونے کی اطلاع ملی۔ اس خاندان کو صرف یہی معلوم ہوسکا کہ ان کا بیٹا 26 اگست 1918 کو دفاع وطن میں کام آیا تاہم اس کی موت کی واضح تصدیق نہ ہوسکی۔ اس جانکاہ صدمے سے دوچار گریس سیبولڈ نے اپنا غم بھلانے کے لیے جنگ کے متاثرین کی خدمت کو اپنا شعار بنا لیا۔ اس دوران اس کی ملاقات ان مائوں سے بھی ہونے لگی جن کے بیٹے جنگ میں کام آئے تھے۔ گریس نے ایسی مائوں کا ایک گروپ ترتیب دیا جو ہسپتالوں میں جنگ کے زخمی اور متاثرین کی مدد بھی کرتی تھیں۔ آخرکار ایسی گولڈ سٹار مائوں نے 4 جون 1928 کو واشنگٹن میں اپنی تنظیم کر لی۔ اس تنظیم کی سب سے زیادہ معروف اور قابل تکریم ماں "الیٹا سلوئین" تھیں جن کے پانچ بیٹے 13 نومبر 1942 کو گواڈل کینال کی جنگ میں تباہ ہونے والے امریکی بحری جہاز "یو ایس ایس جونو"کے عملے میں شامل تھے۔ 21 ستمبر 1948 کو امریکی محکمہ ڈاک نے گولڈ سٹار مدرز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا اور اس کی پہلی شیٹ ان پانچ بھائیوں کی والدہ الیٹا سلوئین کو پیش کی گئی۔
گولڈ سٹار مدرز تنظیم میں ابتدائی طور پر جنگ میں کام آنے والے بیٹوں یا بیٹیوں کی حقیقی مائیں ہی شامل ہو سکتی تھیں تاہم بعد ازاں اس تنظیم میں سوتیلی اور بچہ گود لینے والی مائوں کو رکنیت دی جانی لگی۔ اسی طرح ان سب مائوں کے شوہروں اور ان کے بچوں کو بھی اس تنظیم میں شمولیت کا حق دیا گیا۔ یہ تنظیم اس وقت پورے امریکا میں سابق فوجیوں، ان کے لواحقین اور خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے درجنوں پراجیکٹ چلا رہی ہے۔ اس تنظیم کی رکن مائوں کو ان کی سماجی خدمات اور وطن کے لیے قربانی کی بنا پر امریکا میں خصوصی امتیازات حاصل ہیں۔ ہر امریکی ریاست میں ان کی گاڑی کے لیے خصوصی نمبر پلیٹ کا اجرا کیا جاتا ہے۔ یہ مائیں عموماً سیاست سے الگ رہتی ہیں تاہم ان کی جانب سے کسی سیاسی بیان پر کوئی سیاستدان ان کے خلاف بات نہیں کرتا۔
حالیہ دنوں میں گولڈ سٹار مدرز کا تذکرہ اس ایک بار پھر اس لیے زیر بحث ہے کہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمایوں خان کے والدین خضر خان اور غزالہ خان پر بھی تنقید کی جس پر اکثر امریکی شہریوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
https://www.facebook.com/permalink.php?story_fbid=1752440615026029&id=100007803226210