وھاٹس ایپ گروپ: دیــــــــارمیـــــــــــر
سلسلہ : گـــــــرہ لـــــــگائیں
تاریخ : 24/9/2024
مصرع نمبر: 296
گرہ لگائیں۔ دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
پورا شعر :
ایسا کچھ اہتمام کیا جائے جشن کا
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(اشرف یعقوبی)
گــــــــرہیں:
ناز و ادا سے آئیے محفل میں اس طرح
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(احمد کمال حشمی)
آرائش۔مکان اگر ہو، تو اسطرح
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(سہیل اقبال )
دیکھے تجھے تو گونگا بشر بولنے لگے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(جلال کاکوی)
خاموش اس قدر بھی نہ رہیے کہ آپ سے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(نذر فاطمی)
آتے ہی ان کے گھر میں یہ گھر بولنے لگے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(اصغر شمیم)
نالہ اٹھے جو دل سے تو کچھ اس طرح اٹھے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(اطہرؔ مرشدآبادی)
خستہ مکان کب یہ بنے گا میاں کہ جب
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(شفیق محسن)
دے دی انہیں زبان کسی خاص رنگ نے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(غزالہ تبسم)
کیوں رت جگا ہے، اور ہے برسات کس لیے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(شاداب وفا پورنوی)
تنہائیوں میں میری کبھی آ تو اس طرح
دیوار بولنے لگے ، در بولنے لگے
(احمد مشرف خاور)
آوارگی میں اتنے بڑھے ہم کہ دشت کو
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(جمیل ارشد)
دل کے مکاں میں آپ کی آمد ہو گر کبھی
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(حسن امام قاسمی)
شاید یہ خامشی ہی کرے کوئی معجزہ
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(ایمل ہاشمی مائل)
یوں ظلم کے خلاف بشر بولنے لگے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(شہباز مظلوم پردیسی)
وعدہ کیا تو آئیے گھر یوں کہ “شکریہ”
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(فرزانہ پروین)
لفظوں میں ایسی چاشنی رکھیں کہ آپ سے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(فیروز احمد فائز)
ایسی تڑپ ہو میری ترے انتظار میں
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(حسن آتش چاپدانوی)
بیٹھو نہ عزم کمرے میں خاموش اس طرح
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(مستحسن عزم)
اترے جو چاندنی کبھی اک بار میرے گھر
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(مقصود عالم رفعت)
ایسا نہ ہو کہ حشر کے دن میرے سب گناہ
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(نسیم فائق)
ایسا ستم نہ ڈھاؤ پہاڑوں کو توڑ کر
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(حسام الدین شعلہ)
بزم طرب میں رکھئے قدم اس طرح غیاث
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(غیاث انورشہودی)
اے کاش میرے حق میں ہو کچھ ایسا معجزہ
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(محمد امتیاز قیصر)
جب آدمی کے ذہن میں ڈر بولنے لگے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(فہیم جوگاپوری)
کتنی کہانیاں ہوں جو گھر بولنے لگے
دیوار بولنے لگے در بولنے لگے
(نذرالحسن شاذ)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
انتخــــاب: احمد کمال حشمی (ایڈمن)