دوسری یا تیسری کلاس میں پڑہتا تها کہ والد صاحب نے گاؤں کے سنٹر میں کافی بلندی پر ایک مکان خریدا _ایک کمرے پر مشتمل ساڑهے گیاره مرلے جگہ سو روپیہ مرلہ ساڑهے گیاره سو میں ملی _
تب سیمنٹ باره روپیہ فی بیگ تها _ پتلی پتلی گلیوں سے گزر کر ایک قطار میں ریت , مٹی اور اینٹ کے بوروں سے لدے گدهے آتے اور تعمیراتی سامان اتار کر چلے جاتے _ اسطرح گدهوں کی مدد سے ہم نے اُس مکان کی تعمیر مکمل کی _
اب مسلہ یہ تها کہ مکان میں رہے گا کون _ ہمیں تو شہر میں رہنا تها _ ؟ _ اس کا حل یہ نکالا کہ دور پار کی رشتہ دار ایک بے گهر خالہ ڈھونڈیں اور مکان ان کے حوالے کر دیا گیا _ روزی روٹی کے نام پر ایک بهینس خالہ کا کل اثاثہ تها _
خالہ اماں مجهے بہت پیار کرتی تهیں _ جب بهی ان کے ہاں جاتا کہیں نا کہیں سے ڈهونڈ ڈهانڈ کر دودھ کا ایک گلاس لے آتیں اور مجهے پلاتیں _ اُن کی میرے ہی جتنی لمبی تڑنگی سی ایک بیٹی تهی ,, نجمہ پروین ,, اُسے زبردستی ہی میری گود میں ڈال دیتیں _ کہتیں کہ یہ لو نجمہ کو اُٹهاؤ _ جب یہ بڑی ہو گی تو اس سے تمہاری شادی کروں گی _ یہ تمہاری ہونے والی بیگم ہے __ تب میں خود چهوٹی سی گود والا ایک چهوٹا سا لڑکا تها جبکہ نجمہ پروین میری گود کی نسبت بڑی _ بادل نخواستہ اور بمشکل ہی شرماتا شرماتا اُسے اُٹها لیتا _ کئ بار تو اس کوشش میں گر بهی جاتا _
میرا ایک اور بهی معمول تها کہ جب بهی جاتا واپسی پر روپیہ _ آٹھ آنے یا حسب توفیق جو بهی ہوتا ذاتی جیب خرچ سے بچا کر لازما" کچھ نا کچھ نجمہ کو دے آتا _ مجهے پتا تها کہ وه لوگ روزانہ صرف ایک وقت کی روٹی کهاتے ہیں _
ایک دن شام کو وہاں پہنچا تو خالہ اپنی بیٹی کو گود میں لیے پریشان سی بیٹهی تهیں _ انتظار کرتا رہا کہ وه نجمہ کو میری گود میں رکھ کر کہیں گی کہ لو _ اپنی بیگم اٹها لو پر وه بیٹهی روتی رہیں , اُس دن اُنہوں نے ایسا نا کہا _ پوچها کہ خالہ جی کیا ہوا _ ؟ رو کیوں رہی ہیں تو بولیں کہ نجمہ کو بہت تیز بخار ہے _ میں نے کہا اسے ڈاکٹر پاس لے جائیں _بولیں کہ لے کر گئی تهی _ ڈاکٹر نے دو روپے فیس مانگی _ میرے پاس دو روپے نہیں تهے تو بغیر دوا واپس آ گئی _
میری پاکٹ میں اُسوقت تین روپے تهے لیکن اُسی صبح ہی میں دکان سے پتنگ بازی والی ڈور پسند کر کہ ایک دوست کو پیچ لگانے کا چیلنج بهی دے آیا تها _ دو روپے کی ڈور , آٹھ آنے واپسی کا کرایہ اور آٹھ آنے کی پتنگیں خریدنا تهیں مجهے _
حسب معمول نجمہ کو کچھ نا کچھ دینا چاہتا تها لیکن پتنگ بازی کے شوق نے ایسا کرنے نا دیا _ بس پر بیٹها اور شہر واپس آ کر صبح پہلا کام یہ کیا کہ گڈی ڈور خریدی اور چهت پر جا کر پتنگ اڑانا شروع کر دی _
اچانک نیچے سے امی کے رونے کی آواز آنا شروع ہو گئ _ پتنگ اُتاری اور بهاگ کر نیچے گیا _ پوچها امی کیا ہوا _ کیوں رو رہی ہیں تو امی نے بتایا کہ ابهی پیغام آیا _ تمہاری خالہ کی بیٹی نجمہ پروین رات بیمار ہوئی تهی اور پهر آج صبح فوت ہو گئی _
آج سینتالیس اڑتالیس سال بعد بهی سوچتا ہوں _ کیا تها کہ میں اُس دن دو روپے اپنی خالہ کو دے آتا _ پہلے بهی تو دیتا تها _دوا کے دو روپے نا ملنے کی وجہ سے ایک زنده اور ہنستی کهیلتی جان چلی گئی _
جب کبهی گاؤں جانا ہو تو خالہ سے ضرور ملتا ہوں _ اب وه کافی ضعیف ہو چکی ہیں _ نظر بهی پورا کام نہیں کرتی _لیکن ہر بار کار کی فرنٹ سیٹ بہت غور سے دیکهتی ہیں , جیسے کچھ ڈهونڈ رہی ہوں _ میں نے پوچها کہ خالہ اماں , آپ میری کار کو بہت غور سے دیکها کرتی ہیں , کوئ خاص بات ہے ؟ تو بولیں کہ غفور پترا _ تم جب بهی آتے ہو تو مجهے میری نجمہ پروین یاد آ جاتی ہے _ انتظار کرتی ہوں کہ کار کے ایک طرف سے تم اترے ہو تو دوسری طرف سے سرخ جوڑا پہنے میری نجمہ اترے گی اور آ کر میرے سینے سے لگ جائے گی _
سر تا پیر مامتا کا مجموعہ میری وه خالہ بہت اچهی ہیں _ مل کر یوں محسوس ہوتا جیسے سگی ماں سے ملا ہوں _ بس اُنکی ایک بات اچهی نہیں لگتی _ چومتے چومتے میرے مونہہ سر پر اپنی تهوک لگا دیتی ہیں _