گھریلو چھپکلیاں: Common House Lizards
مانا جاتا ہے کہ یہ جنگل میں ٹوٹے پھوٹے درختوں میں رہتی تھیں لیکن جب انسان نے گھر بنانا شروع کیا تو ان کو بھی نیا گھر ملا۔ یہ ایشیا کا جانور ہے جو اب بحری جہازوں کی مدد سے تقریباً سب براعظموں میں پھیل چکا ہے۔
دیکھنے میں انتہائی عجیب اور دل خراب کردینے والی خوف پیدا کردینے والی یہ ننھی مخلوق دراصل انسان دوست ہے۔
یہ بالکل ہلکا سا کاٹتی ہے جس سے نہ تو خون آتا ہے نہ درد ہوتا ہے اور نہ ہی اس میں کسی قسم کا زہر ہوتا ہے۔
یہ گھر میں ایسی اندھیروں جگہوں پر، دیواروں، فرنیچر میں سوراخوں والی جگہوں پر رہتی ہیں اور شام کے وقت اندھیرا ہوتے ہی باہر نکلتی ہیں۔ یہ زیادہ تر روشنی کے قریب قریب جگہوں پر رہنا پسند کرتی ہیں کیونکہ رات کو ڈھیر سارے کیڑے جب روشنی کی طرف مائل ہوتے ہیں تو یہ ان پر ہاتھ صاف کرتی ہیں اسی لئیے آپ ان کو اکثر ٹیوب لائیٹ کے فریم میں چھپا ہوا پائیں گے۔ یہ سپائی ڈرز ، پروانے، تتلیاں، لکڑیوں میں لگی دیمک، چیونٹیاں، بھڑ اور لال بیگ کاکروچ وغیرہ کھا کر آپ کے گھر کو کیڑوں سے پاک رکھتی ہیں۔
یہ سال میں تقریباً ساٹھ ان ڈے دیتی ہیں۔ ان کے پاس اپنے دشمن سے بچنے کا ایک بڑا زبردست نسخہ ہوتا ہے وہ یہ کہ یہ اپنی دم زور سے ہلا کر توڑ دیتی ہیں جس سے دشمن کی ساری توجہ اتنی زور سے اچھلتی دم کی طرف ہوجاتی ہے جبکہ اتنی دیر میں یہ بھاگ جاتی ہیں۔ان کی دم چند دن میں دوبارہ اگ آتی ہے۔
سردیوں میں یہ آپ کو بالکل بھی نظر نہیں آئیں گی کیونکہ یہ گرمی کا جانور ہیں جسے خاص درجہ حرارت پسند ہے۔ سردیوں میں یہ ایک کیفیت میں چلی جاتی ہیں جسے Bromation کہتے ہیں جس میں یہ زیادہ دیر سوئی رہتی ہیں اور صرف پانی پینے کے لئیے اٹھتی ہیں۔
ان کو گھروں سے بھگانا ہے تو خاص صفائی کا خیال رکھیں، جالے باقاعدگی سے اتاریں، باورچی خانے کو صاف رکھیں کیونکہ اگر کیڑے نہیں ہونگے تو یہ بھی نہیں آئیں گی۔
دیواروں یا فرنیچر میں موجود سوراخوں کو بند رکھیں۔
ان کا ناک بہت ہی حساس ہوتا ہے اور انہیں ان ڈے اور لہسن کی بدبو سخت ناپسند ہوتی ہے۔ جہاں ان کا مسکن ہو دیواروں کے سوراخ وغیرہ وہاں ان ڈے کے چھلکے رکھ دیں یا لہسن یا لہسن کا پانی چھڑک دیں یہ بھاگ جائیں گی۔
خدارا ان کو بلاوجہ مت ماریں یہ آپ کے گھر کو کیڑوں اور دیمک سے بچاتی ہیں۔ یہ صرف ایک صورت میں نقصان دہ ہیں اگر یہ کھانے میں گر جائیں اور آپ وہ کھانا کھا لیں کیونکہ ان کے پیٹ کے اندر سالمونیلا بیکٹیریا ہوتا ہے جو آپ کو Food poisoning کر سکتا ہے۔ لیکن یہ بیکٹیریا تو دوسرے جانوروں کے فضلے اور انسانی فضلے میں بھی موجود ہوتا ہے اور اکثر پھلوں سبزیوں میں آجاتا ہے جو اگر دھو کر نہ کھائی جائیں تو انسان اس بیکٹیریا کا شکار ہوسکتا ہے۔ اور یہ بیماری صرف کمزور امیون سسٹم والے بوڑھوں یا بچوں کے لئیے جان لیوا ہے باقی نہیں۔
امید ہے یہ پوسٹ کافی لوگوں کا خوف دور کردےگی۔