غالب اکیڈمی نئی دہلی میں گزشتہ روز ایک ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا۔جس کی صدارت ڈاکٹر جی آر کنول نے کی۔ نشست میں مشہور افسانہ نگار خورشید حیات نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ انھوں نے ایک مختصر مگر پر تاثیر افسانہ پیش کیا جس پر حاضرین نے شعر کی طرح داد دی۔ ڈاکٹر شاداب تبسم نے ابتدائی ناولوں میں تعلیمی اور اصلاحی مضمون پڑھا،جسے سامعین نے سراہا۔چشمہ فاروقی نے اپنا افسانہ دائمی رشتہ پیش کیا جسے المیہ پر نہیں خوش گواری کی فضا پر ختم کیا۔عقیل احمد نے موجودہ تناظر میں اردو کی اہمیت پر ایک پرچہ پڑھا۔اس موقع پر انتساب کے محمد خلیل خصوصی نمبر کا اجرا ڈاکٹر جی آر کنول نے کیا۔ انھوں نے کہاکہ محمد خلیل نے اردو میں سائنس کو مقبول کرنے کی بے لوث خدمت کی ہے۔ اس موقع پر موجود شعرا نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔منتخب اشعار پیش خدمت ہیں۔
یہ کیسی چارہ گری ہے نئے زمانے کی
مریض چیخ رہے ہیں دوا کے ہوتے ہوئے
جی آر کنول
ہے پشیمانی، بکھرا، کہ مجھ سے مسند کا وقار
میں ہی صدر انجمن،میں ہی رہا نامعتبر
ظفر مرادآبادی
ہمیں اہل زمانہ جانتے ہیں
کہ ہم قومی ترانہ جانتے ہیں
متین امروہوی
غم نا کامئی قسمت کا مداوا کردے
یا الہی میرا پتھر کا کلیجہ کردے
ظہیر احمد برنی
مسکرا کے وہ حال پوچھتے ہیں
وجہ رنج و ملال پوچھتے ہیں
کیلاش سمیر
خوابوں میں حسین تاج محل کرتا ہے تعمیر
اپنے لئے اک گھر جو بنا بھی نہیں سکتا
احمد علی برقی اعظمی
گھوموں گامیں نگر سے نگر ا س کے بعد کیا
لوٹ آؤں گا یہ کر کے سفر اس کے بعد کیا
آر۔سی۔ورما ساحل
عداوت کی بنا پر جو بدل جائے وہ فطرت کیا
کسی دشمن کی بھی بے عزتی اچھی نہیں ہوتی
شفا کجگانوی
راستے ویراں سکوت مرگ طاری ہے تو ہے
میرے دل کی دھڑکنوں میں آ ہ وزاری ہے تو ہے
رضیہ حیدر خان
سوکھ کر کب کا بکھر جاتا تیری فرقت میں
میری مٹی کو تیری یاد نے نم رکھا ہے
فرید احمد فرید
کچھ لوگ سوچتے ہیں اکیلے ہیں مفت کے
لاشیں پڑی ہوئی ہیں چارہ گو آس پاس
اجے عکس
عدل کا رشتہ اب ویران سا لگتا ہے
دنیا کا ہر گوشہ اب سنسان سا لگتا ہے
عزیزہ مرزا
نشست میں عبدلرحمن منصور،شہلا احمد اور سندیپ بیدل نے بھی اپنے اشعار پیش کئے۔اس موقع پر پروفیسر شریف حسین قاسمی نے کہا کہ ایسی رنگا رنگ محفل کہیں اور نہیں ہوتی اس کے لیے غالب اکیڈمی قابل مبارکباد ہے۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...