کسی بھی معاشرے میں تعلیم کی اہمیت و ضرورت کو ناگزیر تسلیم کیا جاتا ہے ۔ تعلیمی اداروں میں موجود نصاب طلبہ کے لیے تعلیم کا پہلو ممکن بناتی ہے اور غیر نصابی سرگرمیاں طلبہ کی تربیت اور شخصیت پر مفید اثرات مرتب کرتی ہیں۔ طلبہ کے لیے غیر نصابی سرگرمیوں سے انکار ممکن نہیں۔
غیر نصابی سرگرمیاں نہ صرف انسانی صحت اور اس کی شخصیت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں بل کہ تعلیم کے لیے بھی مفید ثابت ہوتے ہیں۔ طلبہ کے لیے ایک بہترین درس گاہ وہی ہے جو انہیں نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کے بھرپور مواقع فراہم کرے۔ ہمارے ہاں بدقسمتی سے طلبہ کو تعلیمی اداروں میں محض پڑھائی تک محدود رکھا جاتا ہے اساتذہ کو صرف نتائج کی فکر ہوتی۔ ہمارے ہاں زیادہ تر بچے نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں جہاں کھیل کے میدان ہی میسر نہیں اور سرکاری اداروں میں جہاں کھیل کے میدان میسر ہیں وہاں صدر معلم کی عدم دلچسپی سے وہ بھی ویران پڑے ہیں۔
بلاشبہ طلبہ سرگرمیوں سے ہی سیکھتے ہیں اگر تعلیمی ادارے نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں پر توجہ دیں تو نتائج انہیں بہت مثبت مل سکتے ہیں ۔ ہمارے ہاں تعلیمی عمل کو مشینی عمل بنایا گیا ہے طلبہ کو کتابی کیڑا بنایا جا رہا۔ طلبہ کی صلاحیتوں میں نکھار ، قوت فیصلہ ، مہم جوئی کے شوق میں اضافہ کے لیے تعلیمی اداروں میں نصابی اور غیر نصابی سرگرمیاں بھی شروع کرنی چاہیے۔ تفریحی اور تعلیمی دورے طلبہ کی شخصیت کو مزید نکھارتے ہیں اور صرف کتابی کیڑا بن کر شخصیت کبھی نہیں نکھرتی۔ نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے ایک کے بغیر دوسرے کا وجود کھوکھلا ہے۔
میں طلبہ سے گزارش کروں گا کہ آپ نصاب پر ہی صرف توجہ نہ دیں بل کہ دیگر متعلقہ کتب بھی پڑھیں اور تعلیمی اداروں کے سربراہان طلبہ کو نصابی سرگرمیوں کے ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کے مواقع فراہم کریں۔ والدین اپنے بچوں کو ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم رکھیں جہاں بچوں کی شخصیت کو نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں سے نکھارا جا رہا ہو۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...