شفیق الرحمٰن نے اپنی کتاب پرواز میں ایک مضمون اس عنوان سے لکھا ہے۔ انہوں نے ایسا اپنی چائے کی محبت میں لکھا لیکن دیکھتے ہیں کہ سائنس اس بارے میں کیا کہتی ہے۔
اس کا مختصر جواب یہ کہ یہ درست ہے۔ ایسا کیسے؟ اس کا جواب پسینہ ہے۔ پسینہ حرارت کو نکالنے کے لئے انتہائی مؤثر ہے۔ جب جلد سے پانی بخارات میں تبدیل ہوتا ہے تو اپنی ساتھ بہت سی حرارت بھی لے جاتا ہے۔
گرم مشروپ پینے سے سرد مشروب کے مقابلے میں زیادہ پسینہ آتا ہے۔ جسم کے اندر ٹمپریچر ریسپٹر اس اضافی حرارت کو محسوس کر لیتے ہیں اور جلد کو پسینہ بڑھانے کا سگنل بھیجتے ہیں۔
ایک سو ملی لیٹر جسم سے 226 کلوجوؤل حرارت لے کر جاتا ہے۔ اتنی مقدار میں 10 ڈگری اور 50 ڈگری سینٹی گریڈ پانی میں 16 کلوجوؤل کا فرق ہے۔ اس لئے اگر اس کا دسواں حصہ بھی پسینے میں تبدیل ہو کر اڑے تو گرم مشروب سرد کے مقابلے میں جسم کو زیادہ ٹھنڈک پہنچائے گا۔ (مشروب نہ پینے کے مقابلے میں مشروب پینے سے ٹھنڈک ملے گی، خواہ ٹھنڈا ہو یا گرم)۔
لیکن یہ ہر حالت میں درست نہیں۔ اگر شدید حبس والا موسم ہے یا کپڑوں کی کئی تہیں پہنی ہیں یا پہلے ہی پسینے سے شرابور ہیں تو پسینہ نہیں اڑے گا اور اس کا فائدہ نہیں۔ اس کے لئے بہتر ہے کہ فریج کھولیں، ٹھنڈا مشروب آپ کو اندر سے ٹھنڈا کرے گا۔ لیکن اگر خشک موسم ہے تو گرم مشروب ٹھنڈا رہنے کے لئے بہتر چوائس ہے۔ شفیق الرحمٰن کا مضمون سائنسی اعتبار سے غلط نہیں تھا۔
https://www.smithsonianmag.com/science-nature/a-hot-drink-on-a-hot-day-can-cool-you-down-1338875/
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔