بھارت خاص کر گنگا جمنا تہذیب میں اُبلے چاول اور ساتھ میں سبزی یا دال کا سالن کھانے کا شدید رواج ہے گوشت بریانی اور آلو بریانی اسی رواج کا تسلسل ہے بریانی عربوں ترکوں یا افغانیوں نے نہیں دی کیونکہ انکے ملکوں میں تو آج بھی گندم اور چاول خود انڈیا پاکستان سے جاتا ہے انکے ممالک میں چاول ویسے ہی کاشت نہیں ہوتا جبکہ برصغیر میں چاول کی سات سے زیادہ ڈشیں ہیں کیونکہ پنجاب اور یوپی اور جنوبی ہندو و بنگال تک چاول بہت زیادہ کاشت ہوتا تھا اس لیے انکے کھانوں میں چاول کی ڈشوں کی اتنی ورائٹی ہے کہ دنیا میں کسی قوم کے پاس نا ہوں گی ۔
¹. میٹھے چاول جسے زردہ اور زیادہ نفاست سے بنایا جائے تو متنجن کہا جاتا ہے
². نمکین چاول جسے بھیے پلاؤ کہتے ہیں جبکہ اس ڈش کا صحیح نام نمکین چاول ہی ہے یو پی کے مسلمان چونکہ ہر چیز کو درباری نام دینا دین اسلام کی بے پناہ خدمت سمجھتے ہیں اس لیے ہندوستان کی سبھی پرانی ڈشوں کو درباری نام دے کر انہوں نے یہ تاثر عام کیا کہ یہ سب ڈشیں یہ عرب و ایران و ترکی سے لائے تھے کیونکہ بیشتر مہاجر صرف یوپی سے کراچی آنے کا ہی نہیں بلکہ خود کو عظیم فتوحات سرانجام دیتے ہوئے عرب و عراق و ایراں سے ہندوستان کی دھرتی پر ہجرت کرنے والا بھی کہتے ہیں
³. کھیر ، یہ بھی خاص پنجابی/ہندوستانی ڈش ہے عربیوں کو کھیر کا اسی طرح کوئی علم نہیں جیسے افغانیوں کو سبزیاں پکانے کا علم نہیں کیونکہ یہ بہادر اور خونخوار لوگ ہیں اس لیے یہ صرف گوشت کھاتے ہیں اس لیے دنیا میں افغانیوں اور عربوں سے زیادہ ذہین قوم کوئی اور نہیں
⁴. فِرنی، یہ کھیر سے تھوڑی مختلف ڈش ہوتی ہے لیکن بنیادی اجزاءکھیر والے ہی ہوتے ہیں
⁵. کِھچڑی، یہ زیادہ تر نرم غذا کے طور پر بنائی جاتی ہے
⁶. دال چاول، یہ اُبلے چاول الگ اور دال یا سبزی الگ پکا کر بعد از حسب ضرورت مکس کرکے کھائے جاتے ہیں بھارت کی تقریباً گیارہ ریاستوں کی بنیادی یا کہہ لیں قومی ڈش یہی ہے کیونکہ ہندوؤں میں سوائے کچھتّریہ کے سبھی پر گوشت کھانا حرام ہے اس لیے اکثریت دال سبزی اور دال چاول کھاتی ہے جبکہ کچھتّریہ چاولوں کے ساتھ چکن مٹن کا استعمال کرتے ہیں
⁷. بریانی، یہ کراچی کے بھئیوں کی وہ بہشتی ڈش ہے جو بقول مہاجروں کے خاص طور پر عرشیوں نے ایجاد کی یا پھر اسی ڈش پر میدانِ حشر میں ایمان کے فیصلے ہوں گے یہ اصل میں دال چاول، سبزی چاول، گوشت چاول سے تھوڑی ایڈوانس ڈش ہے جس میں گوشت یا آلو کا مصالحہ پکا لینے کے بعد چاولوں کو الگ اُبال کر اسی سالن والے برتن میں انڈیل دیا جاتا ہے جس سے کائنات کی یہ سب سے افضل ڈش وجود میں آتی ہے جس پر کراچی کی گُٹکا برگیڈ اتراتے نہیں تھکتی اور پنجابیوں کو طعنے دیتی ہے کہ دیکھو تمہیں بریانی بنانے نہیں آتی ہمیں آتی ہے ، یہ بُدھّو یہ نہیں جانتے کہ دنیا میں اے کلاس کا چاول پاکستانی اور بھارتی پنجاب میں پیدا ہوتا ہے اور پوری دنیا میں ایکسپورٹ ہوتا ہے پنجابیوں کی بنیادی یا قومی ڈش چاول نہیں بلکہ روٹی ہے پنجاب میں اُبلے چاول بیماروں کو کھانے کو دیے جاتے ہیں اور اہل پنجاب گرم مصالحوں اور مرچ کا اتنا زیادہ استعمال کرتے ہیں کہ انہیں بریانی سے زیادہ نمکین چاول ہی بھاتے ہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ بریانی میں بقول کراچئیوں کے جو پیچیدہ ٹیکنالوجی الگ سالن الگ چاول اُبال کر ایک برتن میں انڈیلنے کی استعمال ہوتی ہے اس پیچیدہ ٹیکنالوجی سے دنیا میں سب سے زیادہ خوش خوراک خطہ پنجاب نا واقف ہے اور اس نینو ٹیکنالوجی کے بلو پرنٹ بہادر شاہ ظفر مرنے سے پہلے بذریعہ بشارت اُتر پردیش کے مسلمانوں کو دے گئے تھے ساتھ ہی تلقین فرما گئے تھے کہ اس راز کی اپنی جان سے بھی زیادہ حفاظت کرنا کہ کس طرح تہہ در تہہ اُبلے چاولوں کے بیچ سالن کو بچھانا ہے اس راز کی بھنک بھی کسی پنجابی کو نا پڑے کیونکہ بریانی کا یہ فارمولا اترپردیشی قوم کے لیے وہی حیثیت رکھتا ہے جو پاکستان کے لیے ایٹم بمبّوں کی اصلی لوکیشن کا راز حیثیت رکھتا ہے،
خیر مقصد یہ بتانا تھا کہ بھائی بریانی اتنی ہی کافر ہے جتنے دہی بھلے، سموسے، اور ساگ کافر ہیں کیونکہ بریانی کسی قریشی یا بنو کلب قبیلے کی ایجاد ہے نا ہی کسی احمدزئی و خٹک کی نا ہی کسی ازبک تاجک و قازق کی بلکہ یہ ہندوستان کی ہی ایجاد ہے بس چاول خور ہونے کی وجہ سے بنگالی بہاری اور اترپردیشی اسے زیادہ پسند کرتے ہیں اور اہل پنجاب گندم خور ہونے کی وجہ سے سالن کی برابری کا صحیح حقدار روٹی کو ہی گردانتے ہیں اور اُبلے چاولوں کو زیادہ تر بیماروں کی غذا کے طور پر ہی استعمال کرتے ہیں، اس لیے ایمان و تہذیب کے فیصلے بریانی پر نا کریں برصغیر کا ماضی اور حال گواہ ہے کہ جیسا کمال کا کھانا پنجابی کھاتے ہیں ایسا بلوچستان و افغانستان و سرحد کے گوشت خور تو دور اُترپردیش کے چاول خور بھی نہیں کھاتے ، ویسےپھر بھی یہ اصطلاحیں کمال ہیں "ممبئی بریانی” "حیدرآبادی بریانی” "سندھی بریانی” لیکن افسوس ایسا کہ ان میں نا توبہاری بریانی اپنانام بنا سکی نا ہی اترپردیشی بریانی ویسے سوال تو یہ بھی بنتا ہے کہ کیا ان مختلف ناموں کامطلب یہ ہے کہ ان مختلف طرح کی بریانیوں میں مختلف طرح کے سوفٹ ویر استعمال ہوتے ہیں؟
اک ستارہ تھا میں
ایک تو سفر کی تھکاوٹ، پھر تقریب میں شرکت کا طویل وقت، اور پھر تقریب سے رہائش گاہ تک کا...