لاہور میں اتنی صاف ستھری گلی دیکھ کر۔۔۔۔ حیرت ہورہی ہے۔
اگر محلے دار اور پڑوسی ہم مزاج وہ ہم ذوق ہوں تو باہمی تعاون سے ہر گلی کوچہ ایسا ہی منظر پیش کرسکتا ہے۔ کوئ ایک ابتدا تو کرے۔
کہا جارہا ہے کہ عالمی بینک نے ایک پراجیکٹ کے تحت اس کو سپانسر کیا ہے ۔ اب زرا غور سے دیکھ کر بتائیے گا کہ اس گلی میں ایسا کیا ہے جو ہم بغیر کسی عالمی بینک کی امداد کے نہیں کرسکتے؟ صرف صفائ ستھرائ، اپنی پانی کی نکاسی کی لائنوں کی مرمت و درستگی، درودیوار پر رنگ و روغن اور پھول پودے۔
یہاں دروازے مستقل استعمال سے میل چکنائ سے چکٹ کر کالے پڑ جاتے ہیں لیکن ہم جانوروں کی طرح ان کی گندگی کے احساس سے عاری رہتے ہیں۔ زرا باہر نکل کر جائزہ لیجئے کہ آپ کے گھر کے بیرونی درودیوار میں کہاں صفائ اور اُجلائ کی ضرورت ہے اور پھر جُٹ جائیں۔
کیوں نہ ہم ایک ایسا مقابلہ شروع کریں کہ احباب اپنے اپنے گلی محلے کے دیگر پڑوسیوں کے ساتھ مل کر اپنے گلی کوچوں کی صفائ ستھرائ کروائیں اور ان کو پھولوں اور پودوں سے سجا کر فیس بک پر تصاویر شیئر کریں کہ پہلے یہ علاقہ کیسا نظر آتا تھا اور اب کیسا دکھائ دیتا ہے۔ پھول پودے اور بیلیں وہ منتخب کیجئے جو سدا بہار ہوں اور پورا سال سرسبز و شاداب رہیں۔ یقینا” آپ کا یہ عمل پاکستان کے دوسرے لوگوں کے لئے بھی ہمت افزائ اور تقلید کا باعث بنے گا۔
مشکل نہیں ہے کچھ بھی اگر ٹھان لیجئے