" فساد اور بگاڑ کی جڑ عام مولوی نہیں بلکہ بڑے علماء ہیں "
کسی عام مولوی نے نہیں بلکہ بڑے علماء نے دین اسلام کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ بےچارہ عام مولوی تو پانچ وقت اذان اور پانچوں نمازیں پڑھاتا ہے۔ اگر مسلمان فوت ہو جائے تو جنازہ پڑھا کر ، اللّٰہ بھلا کرے قبرستان تک ساتھ جاتا ہے۔ عام مولوی تو بڑے علماء کی رائے پر چلتا ہے۔
(1) .قرآن مجید کی خالص توحید کو عوام کی توحید لکھا ۔ اور وحدۃ الوجود ، وحدۃ الشہود اور حلول کو خواص کی توحید لکھا ہوا ہے۔
( 2) ۔ قرآن مجید میں ہے کہ کائنات پر صرف اللّٰہ کی حکومت ہے۔ لیکن بہت بڑے عالم نے لکھا ہےکہ درجہ دوم میں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کائنات کے حکمران ہیں۔
(3). قرآن مجید میں ہے کہ نبوت اللّٰہ تعالٰی ہی دیتے ہیں ۔ لیکن بہت بڑے عالم لکھتے ہیں کہ تمام انبیاء کرام کو نبوت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی مہر سے ملی ہیں۔ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا ایک عہدہ نبوت بخش بھی ہے۔
(4) ۔ ختم نبوت والی آیت مبارکہ 33/40 کا عام فہم سادہ مطلب ہے کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں۔
خاتم کا مطلب مہر ہے اور مہر کی دو قسمیں ہوتی ہیں۔ ایک مہر تصدیق اور مہر سیل ہوتی ہے۔ آیت مبارکہ میں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو مہر سیل کہا گیا ہے۔۔ 33/40 ۔
یسقون من رحیق مختوم ختمہ مسك 16-83/15
جب بزرگوں کی غلط تحریروں سے مرزا قادیانی نکل آیا تو ڈھٹائی سے پہلے اپنی تحریروں کو چھپایا۔ اگر کوئی غلطی کی نشاندھی کرتا ہے تو اسے بے دین اور مرتد سمجھا اور کہا جاتا ہے۔ حیرت ہے کہ ان غلط تحریروں کی ایسی تعبیر کرتے ہیں کہ
آدمی اپنی ہی انگلیاں دانتوں کے نیچے کاٹتا ہے۔
چاہیے تو یہ تھا کہ بزرگوں کی غلطی کو نہ چھپاتے بلکہ آیت مبارکہ کی تفہیم صحیح کر دیتے ۔ غلطی تسلیم کرنے میں کیا حرج ہے۔
جیسے حنفی عالم ملاں علی قاری رحمہ اللّٰہ نے کتاب ۔۔ الموضوعات الکبری ، میں جھوٹی روایات کو لکھا ہے۔
افسوس اورحیرت علماء پر ہے کہ ملاں علی قاری رحمہ اللّٰہ نے جن روایات کو موضوع لکھا ہے۔ انہیں موضوع روایات کو اپنی کتابوں میں دلیل کے طور پر بار بار لکھتے ہیں۔ استغفرُللہ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“