فنکا (FINCA) ایک مائیکرو فنانس بینک ہے۔ اس کی دنیا کے 20 ممالک میں برانچیں ہیں جس میں پاکستان بھی شامل ہے جہاں 108 شہروں میں فنکا چھوٹے قرضہ جات دیتا ہے۔
آج کے اخبارات میں اس بینک نے 103 افراد کی ایک لسٹ شائع کرائی ہے جس میں ان کے شناختی کارڈ نمبر سمیت ان کے نام ولدیت اور شہر کا نام شامل ہے۔
ان کو بینک نے “نادہندگان” کا درجہ دیا ہے۔ لکھا گیا کہ اگر قرضہ جات واپس نہ کریں گے تو ان کے رھن شدہ اثاثہ جات کی نیلامی 4 جنوری کو کی جائے گی۔
یہ نہیں بتایا گیا کہ ان افراد نے کتنا کتنا قرضہ لے رکھا ہے۔ ظاہر ہے یہ ایک ڈیڑھ لاکھ سے کہیں کم ہی ہو گا۔ وہ بھی لکھ دیتے تو معلوم ہوتا کہ جن کے رھن شدہ اثاثہ جات نیلام کئے جا رھے ہیں وہ کتنی رقم کے مقروض ہیں۔
کاش ایسی لسٹیں اخبارات میں کمرشل بینک بھی شائع کرتے جہنوں نے کروڑوں روپے صنعت سازی کے نام پر حاصل کئے ہوئے ہیں۔ ان کے بھی شناختی کارڈ بند شائع کرتے۔ چھوٹے قرضہ جات والوں کے اثاثے فروخت کرنے کے اشتہار کی شدید مزمت کرتے ہیں۔
کرونا وائرس کے باعث تو اکثر اداروں نے قرضہ جات واپس کرنے کی تاریخیں اور سال بڑھا دئیے ہیں۔ مگر یہ فنکا رھن شدہ اثاثے بیچنے پر تلا ہوا ہے۔
ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ قرضہ جات واپس لینے کی تاریخ کم از کم چار سال تک موخر کی جائے۔ اخبارات میں اشتہار دینے بند کئے جائیں۔
فنکا ایسے ہٹھکنڈوں سے باز آ جائے تو بہتر ہے۔