آج کل زیادہ تر بخار کا اصل محرک فلو ہے۔ (کرونا بھی فلو کی ہی ایک قسم ہے) فلو محسوس ہو تو گلے اور سینے کے کنجیکشن (جکڑن)کا علاج کریں۔ بخار خودبخود کم ہو جائے گا۔ دوا کے ساتھ ساتھ گھریلو نسخوں سے علاج کریں۔
کرونا وائرس بھی ٹچ کرتا ہے تو قدرتی اشیاء اور احتیاطی تدابیر زیادہ تر فائدہ دے رہی ہیں۔ لوگوں کی جان بچ رہی ہے۔
1۔ کلونجی چٹکی بھر روزانہ کھائیں۔ کم از کم سات دن تک کھائیں۔ یہ ہر مرض حتی کہ کینسر کے مریض تک کے لیے مفید ہے۔ ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے موذی امراض سے بچاؤ کے لیے اس کے استعمال کی ہدایت فرمائی ہے۔
2۔ ادراک میں شہد ملا کر ایک کھانا کھانے کے چمچ کے برابر رات کو سونے سے پہلے عام فلو کی صورت میں کھائیں۔ یا جب زیادہ کھانسی کا زور ہو۔ ادراک اور شہد خشک کھانسی کا بھی علاج ہے۔
3۔ بچوں کے یا اپنے کمرے میں سوتے وقت گرم پانی میں ذرا سی وکس یا دو لونگیں ڈال کر کسی جگہ رکھ دیں تاکہ سانس میں تھوڑی بھاپ پہنچتی رہے۔ نزلہ زکام کم ہونے کی صورت میں ایک دو دن کا وقفہ کریں۔
4۔ ڈائریکٹ بھاپ کم لیں دن میں ایک یا دو بار انتہائی ضرورت میں لیں کیونکہ زیادہ بھاپ سے سانس کی نالی اور پھیپھڑوں پر سوجن آ سکتی ہے۔
5۔ ہری مرچ کا استعمال کم کر دیں۔ بلکہ نہ کریں۔ اس سے گلے اور سانس کی نالی میں ورم ہو سکتا ہے۔ ہری مرچ سے السر اور جگر کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
6۔ مونگ پھلی، کھٹی یا کھانسی بڑھانے والی دیگر اشیاء اور نزلہ زکام بڑھانے والی اشیاء سے گریز کریں۔ چھوڑ نہیں سکتے تو کمی کر دیں۔
7۔ اپنے ہاضمے کو درست رکھیں۔
8۔ فلو اور ہلکے بخار میں پسلیوں کی گرم کپڑے سے 7 سے 10 منٹ سکائی کریں۔
9۔ گھر سے "انتہائی" ضرورت کے سوا باہر نہ نکلیں۔
10۔ منہ اور ہاتھ بار بار دھویں۔
11۔ ٹھنڈے علاقوں میں رہنے والے بہت ٹھنڈے پانی سے گریز کریں۔
12۔ وضو و طہارت کے لیے اور ہاتھوں کے لیے ٹھنڈے پانی کی جگہ نیم گرم پانی استعمال کریں۔ تاکہ فلو بڑھنے نہ پائے۔
13۔نمونیا ہونے سے خود کو ہر حال میں بچائیں۔
14۔ فلو یا زکام میں نزلے کھانسی کا سیرپ یا دوا اور بخار کے لیے ٹائلینول لیں۔
15۔ دن میں ایک یا دو بار نیم گرم پانی سے غرارے کریں۔
16۔ آئی بروفن پین کلر ہر گز نہ لیں۔ اس سے اچانک موت یا ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے۔
یہ سب احتیاطی تدابیر سانس کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہیں۔
کرونا سے بچاؤ کے لیے یہ سب احتیاطی تدابیر کرنے کے لیے یا گرم پانی کرنے کے لیے وقت نہیں ہے تو وقت نکالیے۔ اپنا اور اپنے بچوں اور بزرگوں کا بہت خیال رکھیں۔ زندگی بار بار نہیں ملتی۔ اس کی قدر کریں۔
الحمد اللہ کرونا وائرس ایئر بورن نہیں یعنی ہوا میں خود پیدا ہونے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
کرونا وائرس کے اثرات دیکھ کر خوفزدہ ہوئے بنا خود کو دوسروں سے الگ کر لیں علامات کے مطابق ڈاکٹر کے مشورہ سے کسی دوا کے ساتھ غرارے, بھاپ اور قہوہ لیں. 80 تا 90 فیصد لوگ چند دن میں خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں. بہت زیادہ کمپلیکیشن تیز بخارکے ساتھ خشک کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف یا نمونیہ کی علامات ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں.
ہم سب گناہ گار بندے ہیں۔ ایک انسان کی زندگی بھی اگر آپ کے کسی اچھے فعل سے بچتی ہے تو اللہ کے ہاں آپ کی بخشش کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
( یہ پوسٹ گناہ پروف لوگوں کے لیے نہیں ہے )