فرمینٹیشن کیوں کرتے ہیں؟
اصل میں ہم فرمینٹیشن کا مطلب یہی لیتے ہیں کہ ہم گلی سڑی گوبر کو مزید گلا سڑا کے فلڈ کر رہے ہوتے ہیں تو ہم کہتے ہیں یہ گوبر ہی فلڈ کی ہے جو فائدہ مند نظر نا آنے والی نسل کو زمین میں مزید بڑھا دے گی اور زمین بہتر ہو گی۔
یہ بات تو دست ہے کہ فائدہ ہوگا اور نسل بڑھے گی
دوسری طرف اگر دیکھا جائے تو اس فرمینٹیشن میں ’’Minralization" ہو رہی ہوتی ہے مطلب کاربن علہدہ اور غذائی اجزاء بھی علہدہ ہو رہے ہوتے ہیں۔
جو پودا غذائی اجزاء زمین سے حاصل کرتا ہے وہ پودوں سے جانوروں میں پھر گوبر کی شکل میں ہمیں کچھ گلی سڑی شکل میں ملتے ہیں۔
یہ جانوروں کے نظام سے گزرے ہوئے ہوتے ہیں اور ایسی حالت میں ہوتے ہیں کہ زمین میں ڈالنے سے پورے کے پورے ۱۴ غذائی اجزاء
۱۔نائٹروجن
۲۔فاسفورس
۳۔پوٹاش
۴۔کیلشیم
۵۔میگنیشیم
۶۔سلفر
۷۔بوران
۸۔کاپر
۹۔آئرن
۱۰۔مولیبڈینیم
۱۱۔زنک
۱۲۔کلورائین
۱۳۔مینگنیز
۱۴۔نکل
پر مشتمل ہوتے ہیں کم یا زیارہ مقدار میں یہ مقدار اتنی ہی اچھی ہو گی جتنا اچھا ہمارے جانور کھائیں گے۔
جن منرلائزیشن زیادہ سے زیادہ ہوتی ہے مطلب گوبر گل سڑ جاتی ہے اور ایک گاڑھا محلول بن جاتی ہے تو اس سے یہ ۱۴ غذائی اجزاء علہدہ ہو جاتے ہیں اور ایک اور غذائی اجزا جیسے ہم کاربن کہتے ہیں جو فضاء میں بھی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے اور گلی سڑی گوبر میں بھی وہ زمین میں ان اجزا سے علہدہ ہو کر داخل ہوتا ہے۔
اور یہی کاربن زمین کا آرگینک میٹر کہلاتا ہے جو زمین کو بھربھرا کرتا ہے اور زمین میں ہائیڈروجن کے زیادہ سے زیادہ اخراج کا سبب بنتا ہے۔
اور باقی اجزاء بھی مائیکروبز کی خوراک ہوتے ہیں ساتھ ساتھ کاربن کو بھی یہ استعمال میں لاتے ہیں اور اپنی کالونیاں بڑھاتے ہیں جس سے ایک بہترین ماحول پیدا ہوتا ہے۔
بیکٹیریا اس کاربن کو بطور خوراک استعمال کرتے ہیں اور نائٹروجن کو فضاء سے پودوں کی جڑوں میں فکس کرتے ہیں۔
جیسے جیسے کاربن کی مقدار بڑھتی جاتی ہے زمین کا آرگینک میٹر بڑھتا جاتا ہے اور پی ایچ کم ہوتی جاتی ہے۔
’’آگے بڑھو کسان‘‘
منجانب: پاکستان اخوتِ کسان/کسان گھر