بڑی کوفت ہوتی ہے جب سنتاہوں کسی ادیب یاشاعرنےچندسوجلدیں طبع کراءیں کچھ بھک گءیں کچھ پھک گءیں اورمعدودےچندبک گءیں _ جب سنتاہوں یک دوغزلیے ہندوستان کےمقتدرشہروں میں گلےپھاڑکرمشاعرےاورپیسےلوٹ رہےہیں اورمتین وسنجیدہ قادرالکلام شعراگوشءہ گمنامی میں پڑے ہوءےہیں _ _بڑی کوفت ہوتی ہے جب اردوکی روٹی کھانےوالوں کےزیرنگیں شانےاچکاتے آنکھیں مٹکاتے انگریزی چباتےہیں جب اردوکےاسکالرخالص انگریزی اسکول کی بنیادڈال وہاءٹ کالرکہلاتےہیں جب دیکھتاہوں اردواسکولوں میں ہزاروں کمانےوالےاساتذہ چند روپیے کےاکلوتےاردواخبارپرٹوٹ پڑتےہیں اورٹھاٹ سے بتصرے کرتےہیں جب تہذیب وثقافت کواوڑھےاونچاطبقہ اردوداں طبقےکوغیرمہذب سمجھنےلگتاہے _ _جب ٹرین یابس کےسفرمیں اردواخباریاکتاب پڑھناکسرشان اوردیگرزبانوں کےاخبارورساءل کونشان امتیازسمجھاجاتاہے اوراس وقت بڑی کوفت ہوتی ہےجب دیکھتاہوں کہ اردورساءل کےمدیرسالانہ خریدارڈھونڈتےہیں _جب چاپلوس اورخوشامدپسندایوارڈسےسرفرازاورتاحیات زبان وادب کےخدمت گاربے سروساماں لقمءہ اجل بن جاتے ہیں ستم ظریفی یہ کہ پس ازمرگ ان پرسمیناراورسمپوزیم منعقدہوتے ہیں _ _جب ادباءوشعراءآپسی چپقلش رنجش ورقابت انھیں مختلف گرہوں میں بانٹ دیتی ہےاورایسےماحول میں کسی صاحب طرزکوکہناپڑتاہےکہ
;میں منٹوکی طرح دعوی نہیں کرتاکہ افسانہ میری جیب میں پڑارہتاہےیاجوش کی طرح نہیں کہتاکہ الفاظ میرے سامنے صف باندھےکھڑےرہتےہیں نہ ہی انیس کی طرح مانی کودنگ کرناچاہتاہوں _ بس بقول غالب غیب سے مضامین آتے ہیں اور اپنے بکھرےوجودکی کرچیاں جمع کرتاہوں _ _بس