فغماں کا انتقال ہو گیا۔ ان کی نوٹ بک کے حاشیے پر ایک تھیورم لکھا تھا، ان کی وفات کے تیس برس بعد یہ نوٹ بک ملی جس پر یہ لکھا گیا تھا۔ ساتھ میں ان کا لکھا یہ نوٹ تھا کہ وہ اس کو ثابت بھی کر چکے ہیں لیکن اس کے ثبوت کا کوئی نام و نشان کہیں نہ تھا۔ (تھیورم ساتھ تصویر میں)۔
اس کا ثبوت لمبے عرصے تک مسئلہ رہا۔ اس پر ریاضی دان سر لڑاتے رہے۔ اس کے حل پر کئی جگہ پر کئی طرح کے انعامات رکھے گئے لیکن یہ گتھی نہ سلجھی۔ تین صدیاں گزر گئیں۔ بیسویں صدی میں یہ نمبر تھیوری کا یہ سب سے بڑا اور مشہور غیر حل شدہ مسئلہ تھا۔ دس سالہ طالب علم اینڈریو وائلز کو اپنی لائبریری میں کتاب کی ورق گردانی کرتے ہوئے یہ نظر آیا۔ انہوں نے ذہن میں ارادہ کیا کہ وہ اس کو حل کریں گے۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے ثبوت پر کام شروع کیا۔ پہلے سات برس تک بس تنہا ہی۔ صرف ان کی بیوی اس سے واقف تھیں۔ کچھ حل کرنے کے بعد اپنے کچھ ساتھیوں کو دکھایا اور تسلی ہونے کے بعد ۲۱ جون ۱۹۹۳ کو اس کو ایک کانفرنس میں پیش کر دیا۔ یہ خبر دنیا میں ہیڈ لائن بنی۔ وائلز کو شہرت ملی۔ لیکن اس میں کچھ کمزوری تھی۔ اگست میں ایک پئیر ریویو میں اس کو پکڑ لیا گیا۔
وائلز واپس ٹیبل پر آ گئے۔ ان کی بیوی نے فرمائش کی کہ انہیں اپنی سالگرہ پر ثبوت کا تحفہ چاہئے۔ سالگرہ گزری۔ خزاں بھی اور سردی بھی۔ ۳ اپریل کو انہیں ایک ای میل ملی۔ اس میں لکھا تھا کہ ایک اور ریاضی دان نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ تھیورم ہی غلط ہے۔ ایک بہت بڑا نمبر ہے جس پر یہ درست نہیں۔ وائلز کا کہنا تھا کہ اسے پڑھ کر میرا دل ہی بیٹھ گیا۔ کیا میں اپنی تمام عمر بس ایک سراب کے پیچھے دوڑتا رہا؟ لیکن یہ ای میل فرسٹ اپریل فُول نکلا۔ وائلز نے اپنی کوشش جاری رکھی۔
اسی سال وہ اپنی پچھلی غلطی ٹھیک کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ ان کے الفاظ، “ثبوت اب میری میز پر تھا۔ اتنا سادہ، اس قدر خوبصورت، اتنا نفیس۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں یہ پہلے کیوں نہ کر سکا۔ میں بیس منٹ تک غیر یقینی سے اسے گھورتا رہا۔ پھر اپنے پورے ڈیپارٹمنٹ کے چکر لگاتا اور واپس آ کر دیکھتا۔ کیا وہ وہیں تھا؟ ہاں، وہ وہیں تھا”۔
وائلز نے اپنی بیوی کو اس برس سالگرہ کے تحفے میں ثبوت کا یہ مسودہ دیا۔ ساری زندگی جس شرط پر لگا دی تھی، اسے جیت لیا۔ ریاضی کا سب سے بڑا انعام ایبل پرائز وائلز کو یہ مسئلہ حل کرنے پر ملا۔ یہ تھیورم گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ ہے۔ اتنی زیادہ ناکامیاں کسی اور چیز پر نہیں ہوئیں۔ اس کے حل کے ساتھ نمبر تھیوری میں موڈولیریٹی تھیورم کا مسئلہ بھی حل ہو گیا اور کئی نئی راہیں کھل گئیں۔ ریاضی کی تاریخ میں فغماں کے آخری تھیورم کی کہانی ریاضی کے شعبے میں استقلال کے ہتھیار سے ہونے والی کامیابی کی سب سے بڑی مثال ہے۔