ڈرامہ سیریل ارتغل کی اداکارہ Esra Bilgiç عرف حلیمہ سلطان نے جب سے "وکٹوریا سیکرٹ” کمپنی کے لیے ایک اشتہار میں پرفارم کیا ہے تب سے مفتی عزیز الرحمن کے سبھی شاگردانِ گرامی نے ان کے خلاف فل سکیل محاذ کھول دیا ہے ۔
اسرہ بلگچ کو فاحشہ قرار دیے جانے سے لے کر اس اشتہار کو ” عالمی یخودی شاجش ” قرار دیے جانے تک کوئی بھی کسر نہیں چھوڑی جارہی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
جبکہ "دوسری طرف” صورتحال کچھ یوں ہے کہ ۔۔۔۔
صاحبہِ عفت و عصمت محترمہ جنابہ ” وینا ملک” جن سے "رمضان ٹرانسمیشن” پروگرام کروائے جاتے ہیں۔۔۔۔یہاں تک کہ جن کی نعتیں تک ٹی-وی پے نشر کی جا چکی ہیں ۔
یہ وہ محترمہ ہیں کہ جن کے انڈیا میں پرفارمنس کے دوران 10 سے زائد نیوڈ اور سیمی نیوڈ فوٹو شوٹس پر "پارسائی مافیا” نے اس کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی ۔
کوئی نصف درجن کے نزدیک انڈ•ین موویز میں پرفارم کرتے ہوئے دنیا جہان کے بولڈ اور واہیات سینز کرنے اور مختصر سے مختصر ترین لباس زیب تن فرمانے پر کسی کا ایمان نہیں ڈگمگایا ۔
اور وینا ملک کے پرشانت سنگھ کے ساتھ ملوث ہونے اور پھر بھارت میں دورانِ قیام حاملہ ہوجانے اور پھر ابارشن کروانے کے "سکینڈل” پر کسی کی موت واقعہ نہیں ہوئی ۔
تو کم از کم اسرہ بلگچ کے اشتہار پر بھی اتنی ہڑبونگ مچانا نہیں بنتا ۔۔۔۔
اسرہ پر اعتراض سے قبل اپنی نیک پروینوں (صبا قمر، مروہ حسین وغیرہ۔۔۔) کو انڈیا میں انڈین ہندو اداکاروں کی گود میں بھیجنا بند کروائیں۔
اور اگر لباس کے اشتہار پر مسئلہ ہے تو پہلے محترمہ "متھیرا ” صاحبہ کے ان سب اشتہاروں پر پابندی لگوائیں کہ اصولاً جنہیں ٹی-وی پر نہیں VPN والی ویب سائٹس پر نشر ہونا چاہیے تھا۔۔۔۔
مامے ہیر دے !!
تمھارے نام آخری خط
آج سے تقریباً پندرہ سال قبل یعنی جون 2008میں شمس الرحمٰن فاروقی صاحب نے ’اثبات‘ کااجرا کرتے ہوئے اپنے خطبے...