::: اندیور: آسان زبان، گہری فکر اور قلبی واردات کا فلمی گیت نگار ::::
آمد: 1924 ۔۔۔ رخصت: 27 جنوری 1997
ان کا اصل نام شیام لعل بابو تھا۔ اندیور جھانسی کے ضلع کے چھوٹے سے قصبے " بروا ساگر " کے گاؤں " دھمانا" میں پیدا ھوئے۔ ہندوستان کی آزادی کی تحریک میں بہت سرگرم رہے۔ اسی زمانے میں انھوں نے فرنگی سامراج کے خلاف ایک نظم لکھی جس کی پاداش میں انھیں پابند سلاسل بھی کیا گیا ۔ پچاسویں دہائی کے وسط میں ان کو شھرت ملنا شروع ہوئی۔ 1946 میں سب سے پہلے فلم ۔۔ " ڈبل فیس"۔۔ میں کام کرنے کا موقعہ ملا۔ انھوں نے ایک عرصے تک فلموں میں" اے" اور "بی" گریڈ کے کام کئے۔ 1956 میں فلم " ملہار" کا گیت ، " بڑے ارمانوں سے رکھا ہے بلم تیری قسم" کو لکھ کر بڑی شہرت پائی۔ اس کے علاوہ انھون نے " پوپ" گیت " آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے" ۔۔ بھی لکھا۔ اندیدور نے فلم " بوم۔بوم" ۔۔۔۔ " مہربانی" ۔۔۔۔ " دل لگی" اور زوہیب حسن کے " اسٹار" کے گانے لکھے۔ اہ اپنے گانوں میں آسان اردو کے الفاظ استعمال کیا کرتے تھے انھوں نے تین سو/ سے زائد 300 فلموں کے گانے لکھے وہ پانچ دہائیوں تک فلمی گیتوں سے مسنسلک رہے۔ اندیور کے قریبی دوستوں میں لکشمی کانت پیارے لال، کلیاں جی آنند جی، مکیش اور منوج کمار شامل تھے۔ ان کے یہ فلمی گانے بھلائے نہیں جاسکتے :
* قسمیں وعدے پیار وفا ( اپکار۔ 1967)
* چندن سا بدن۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں تو بھول چکی بابل کا دیس ۔۔۔۔۔۔۔۔پھول تمھیں بھیجا ہے خط میں، پھول نہیں میرا دل ہے۔۔۔ ( سرسروتی چندرا۔ 1968)
* دلہن چلی او بہن چلی ۔۔۔۔ کوئی جب تمہارا ردے توڑ دے ۔۔۔ ( پورب و پچھم۔ 1970)
* پل بھر کے لیے کوئی ہمیں پیار کرلے ، تھوڑا ہی سہی۔۔ ( جانی میرا نام ، 1970)
* زندگی کا سفر ، ہے یہ کیسا سفر ( سفر۔ 1970)
* یہ میرا دل ( ڈان 1978)
* مدھوبن خوشبو دیتا ہے (ساجن بن سہاگن۔ 1978)
* میرا چاند مجھے آیا ھے نظر ( مسٹر عاشق۔ 1996)
* دیکھا تجھے تو ھو گئی دیوانی ( کوئل۔ 1997)
* چل چل میرے ساتھی او میرے ہاتھی ( ہاتھی میرا ساتھی 1971)
* وقت کرتا جو وفا آپ ھمارے ہوتے ( دل نے پکارا 1971 )
* اورے تال ملے ندی کے جل مین ندی ملے ساگر میں (انوکھی رات 1968 )
1976 میں اندیور کے لکھے ہوئے گیت۔۔" دل ایسا کسی نے میرا توڑا"۔۔ کو فم فیئر ایوارڈ ملا۔ اس کے علارہ ان کے لکھے ھوئے فلمی گیتوں ۔۔۔ " ایک تو نہ ملا " ( ہمالیہ کی گود میں۔ 1966)، ۔۔۔۔ سمجھوتہ غموں سے کرلوں زندگی میں غم بھی ملتے ہیں'"(سمجھوتہ۔ 1974) ۔۔۔ فلم " ریشم کی ڈوری" (1975) اور فلم " طوفان"،(1985) کو فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ ممبئی میں فوت ھوئے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔