عیدالاضحی پروٹین حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔گوشت ضرور کھائیں لیکن اس ضمن میں اعتدال اور احتیاطی تدابیر کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں ۔مرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنزپاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسرحکیم قاضی ایم اے خالد نے عید قربان کے
موقع پر گوشت کھانے میں احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گوشت کے پکوانوں میں زیادہ مرچ مصالحے نہ ڈالیں نیز ان پر سبز دھنیے کی گارنش ضرور کریں گوشت کے ہمراہ سلادخصوصاًپودینہ 'لیموں اوردہی کا رائتہ ضرور استعمال کریں ۔ایسی چٹنیاں جن میں زیرہ پودینہ اجوائن شامل ہو، کا استعمال مفید ہے۔گوشت کا مزاج گرم ہے اس لئے اسے معتدل کرنا ضروری ہے۔اس کےلئے گوشت کھانے کے ساتھ ساتھ سبزیوں کا استعمال بھی جاری رکھیں،سبزیوں میں ٹماٹر، پھلیاں، سلاد (مولی گاجر چقندر مٹر)کا استعمال مفید ہے واضح رہے کہ کھیرا سردیوں میں استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ۔ابلا ہوا یا بھاپ میں تیارکیا ہواگوشت بھنے ہوئے گوشت سے بہت بہتر ہے ۔گوشت کا ضرورت سے زیادہ استعمال اگر فوری طورپرنقصان نہ دے تو بھی آنے والے دنوں میں کئی دیگر امراض کا سبب بن سکتا ہے جوڑوں کے درد 'ہائی بلڈ پریشراور شوگر کے مریض گوشت کم کھائیں۔یورک ایسڈ کی زیادتی اور گردوں کے مریض گوشت کا استعمال اپنے معالج کے مشورے پرہی کریں ۔خصوصاً دل کے مریض چربی والا گوشت 'گردے ' مغز'سری پائے 'کلیجی وغیرہ استعمال نہ کریں کیونکہ چربیلے مادے کولیسٹرول کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ۔ بکرے کا گوشت ہر عمر اورہر مرض کے افراد کے لئے ضروری ہے جبکہ گائے کا گوشت خارش جگر ہائی بلڈ پریشر ہائی کولیسٹرول بواسیر شوگر کے مریض احتیاط کے ساتھ استعمال کریں۔ گائے کے گوشت میں کولیسٹرول بکرے کے گوشت کی نسبت زیادہ ہوتا ہے جبکہ اونٹ کے گوشت میں کولیسٹرول بہت کم ہوتا ہے۔گوشت کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے دل کی تکالیف مزید بڑھ سکتی ہیں لہذا گوشت کھانے کے فوراً بعد پانی
پینے سے اجتناب کیا جائے ۔ اسکے علاوہ ضروری ہے کہ قربانی کے گوشت والے ایک کھانے کے بعد دوسرے کھانے میں کم از کم 5 سے 6 گھنٹے کا فرق رکھا جائے۔عید الاضحی کے موقع پراکثر حلق میں ہڈی پھنسنے کے واقعات رونما ہوجاتے ہیں ۔لہذا ہڈی والا گوشت کھاتے ہوئے خصوصی احتیاط برتیں خصوصاًچھوٹے بچوں کو بغیر ہڈی کے گوشت اپنی نگرانی میں کھلائیں …
محمد خالد – دسمبر 2006
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“