زمین(Earth)
کائنات کے بارے میں صدیوں سے سائنسدان یہی کہتے آئے ہیں کہ زندگی زمین کے علاوہ اور بھی ہزاروں سیاروں پر ممکن ہو سکتی ہے۔لیکن ابھی تک اس بات کے واضح شواہد اور ثبوت نہیں ملے کہ زمین جیسا سیارہ کائنات میں کہیں اور بھی ہے۔اس وسیع و عریض کا ئنات میں یہ چھوٹی سی ننھی منی خوبصورت و دلکش زمین ہی ہے جو زندگی ،محبت اور آزادی سے مزین ہے ۔اس حسین و جمیل زمین پر سبزہ ،درخت ،دریا ،پہاڑ،جنگل اورجنت جیسا منظر پیش کرتا آسمان ہے ،جس پر ہزاروں قسم کے خوبصورت پرندے ہر وقت محو رقصاں رہتے ہیں ۔کبھی ہم نے سوچا کہ اس زمین پر کس قدر رنگینی اور دلکشی ہے؟کائنات میں یہ خوبصورت اور چلبلی سی زمین ہی ہے جہاں خوبصورت انسان رہتے ہیں ۔یہی تو زمین کی شان و شوکت ہے کہ یہاں خوبصورت انسانیت آباد ہے ۔زمین ایک چھوٹا سا سیارہ ہے لیکن کائنات میں اس جیسی شان و شوکت کسی اور سیارے کو نصیب نہیں ۔یہ معجزہ نہیں تو اور کیا ہے ۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کائنات میں جہاں اربوں کھربوں سیارے ہیں وہاں پر صرف ایک زمین ہی ہے جہاں سبزہ اگتا ہے ۔جہاں انسانیت کی دلکشیاں ہیں ۔لیکن کیا کبھی انسان نے سوچا ہے کہاس خوبصورت حسینہ کے ساتھ وہ کیا کررہا ہے؟انسانوں کے نظریات ، ایجادات اور دریافتوں نے اس زمین کی رنگینی کو ماند کردیا ہے ۔انسان ایٹم بم بناکر اور پھر ان ایٹم بموں کو چلا کر صرف انسانیت کو تباہ نہیں کررہا ،بلکہ وہ اس زمین کو بھی برباد کررہا ہے۔یہی ہی تو ہے جہاں شعور اور آگہی ہے، جہاں زندگی کے معانی و مقصد کے نغمے گنگناتے نظر آرہے ہیں ۔یہ صرف سات ارب انسانوں کا نام نہیں ۔بلکہ کائنات کی زندگی ہے ۔اگر زمین تباہ ہو گئی تو یہ تمام کائنات زندگی سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئےمحروم ہو جائے گی ۔زمین نہ رہی تو زندگی نہیں رہے گی ۔مذاہب نہیں رہیں گے ، ۔زمین ہے تومذاہب ہیں،انسانیت ہے ،خوبصورتی اور دلکشی ہے ۔زمین ہے تو محبت اور آزادی ہے ،زمین ہے تو جدید خیالات و نظریات ہیں ،زمین ہے تو زندگی کا ارتقاء ہے ۔آئے انسانو،اس زمین سے دوستی بڑھاؤ،ان درختوں سے دوستی بڑھاؤ،ان پرندوں سے دوستی بڑھاؤ۔اس زمین کا خیال کرو اور اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرو ۔اسی کی وجہ سے ہی ہمیشہ سے زندگی اور موت کی نشوونما کا عمل جاری و ساری ہے ۔اڑتے پرندوں کی دلکشی کو انجوائے کرو ،نہ کے ان کا قتل عام کرو ۔سورج کی روشنی اور توانائی کو اس زمین نے انسانوں کے مفید بنادیا ہے ۔یہی تو جگہ ہے جہاں روحانی خوشی کی نشوونما ہوتی ہے۔انسانو زمین سے محبت کرو ،اسے آلودہ پر مت کرو ۔یہاں انتشار مت پھیلاؤ،یہاں جنگ و جدل مت کرو ۔یہاں پرندوں اور جانوروں کا قتل عام مت کرو ۔زمین پر محبت کے بیج اگاؤ تاکہ زمین پر ہر جگہ محبت ناچتی گاتی نظر آئے ۔یہ نہ رہی تو آسمان کی جنت اور حوریں بھی نہیں رہیں گی ۔زندگی کو انجوائے کرنا ہے اور اسے خوبصورت بنانا ہے تو پھر اس زمین کو جنت جیسا بناو۔حقیقت میں یہی زمین ہی جنت و دوزخ ہے ۔جنت،خدا اور تمام دلکشی اسی زمین پر ہے ۔انسان یہی پر مکمل ہوا ہے اور ہمیشہ یہی پر ہی رہے گا ،یہی انسان کا ازلی اور ابدی گھر ہے ۔لیکن کیا بے وقوف انسان ہے کہ اپنے گھر کو برباد کرنے پر تلا ہوا ہے ۔یہ انسان کی ماں ہے ،یہ زمین انسان کا خدا ہے ،یہ زمین انسان کا خوبصورت خیال ہے ۔یہ ہمارا جسم و روح ہے ۔یہ ہمارا دل و دماغ ہے ۔لیکن انسان کا غصہ اس کو تباہ کررہا ہے ۔زمین کی آب و ہوا کو انسان کا غصہ ہی زہریلا بنا رہا ہے ۔ہم تباہی کے اس لئے قریب جارہے کیونکہ ہم اس زمین سے وفادار ہی نہیں ہیں ۔ہم انسان اس زمین کو تکلیف دے رہے ،اس پر تشدد کررہے ہیں ، نظریات اور سائنس کی دریافتوں اور ایجادات کے نام پر زمین کی زندگی کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہیں ۔یہ زمین ہمیں ہر چیز مہیا کررہی ہے ۔ہمیں کھانے کے لئے لزیز خوراک دیتی ہے ۔محبت کے لئے حسین چہرے فراہم کرتی ہے ۔شاعری ،موسیقی اور رقص سے ہمیں روحانی خوشیاں دیتی ہے ۔یہ ہمارے لئے کیا کچھ نہیں کررہی ،لیکن ہم اس کے ساتھ کیا کررہے ہیں ،کیا کبھی ہم نے سوچا؟انسان اس کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔اسے گند ہ کرتے ہیں ،اس کی تزلیل کرتے ہیں ،اسے مسافر خانہ سمجھتے ہیں ۔اس کی توہین کرتے ہیں ۔ہر روز ،ہر لمحے اس کے ساتھ ریپ کرتے ہیں ۔لیکن پھر بھی یہ زمین ہم سے محبت کرتی ہے اور ہمارا خیال کرتی ہے ۔ہم زمین کا ہی حصہ ہیں اور اسی زمین کی مٹی سے ہی بنے ہیں اور اسی کی اولاد ہیں۔جو زمین کے خلاف ہے وہ زندگی کے خلاف ہے،وہ خدا کے خلاف ہے ،وہ فطرت کے خلاف ہے اور وہ آزادی اور محبت کے خلاف ہے ۔آئے میری پیاری زمین تجھے اجمل شبیر کا سلام
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔