دنیا میں سب سے زیادہ گرمی سندھ میں کیوں پڑ رہی ہے؟
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں مئی کی پہلی تاریخ کو ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے کہ تاریخ میں اب تک رکارڈ کی جانے والی گرمی میں اپریل کے مہینے میں پڑنے والی سب سے زیادہ گرمی پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ کے شہر نوابشاہ میں رکارڈ کی گئی جو 52.2 ڈگری سیلسیس ہے۔
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سندھ شروع سے ہی انتہائی گرم علاقہ رہا ہے۔ کتاب ”نئے مصر کے پرانے اوراق“ میں انگریز تاریخدان ایسٹ وک ایڈورڈ نے سندھ کی گرمی کا ذکر انتہائی دلچسپ انداز میں کیا ہے۔ ایڈورڈ (1814۔ 1883) نے، سندھ میں چارلس نیپیئر کے آنے سے پہلے افغانستان جانے کے لئے دریائے سندھ کا راستہ اختیار کیا تھا اور ٹھٹہ کے مقام سے سمندر سے دریائے سندھ میں داخل ہو کر ایک بڑی کشتی کے ذریعے اپ اسٹریم سفر شروع کیا تھا۔ گرمیوں کی موسم تھی۔ جب کشتی سہون کے مقام پر پہنچی تو سندھ کی گرمی نے ایسٹ وک ایڈورڈ کو نیم پاگل سا کر دیا۔ اس واقعے کی منظر کشی کرتے ہوئے اس نے لکھا ہے کہ جب ہماری کشتی سہون کے مقام پر پہنچی، میں نیکر اور بنیان میں کشتی کے ڈیک پر بیٹھا تھا، ملاح کشتی چلانے میں مصروف تھے، گرمی ناقابل برداشت تھی کہ سانس لینا دشوارہورہا تھا تھا، مجھے اچانک غصہ آیا اور میں نے ڈیک پر کھڑے ہو کر دونوں ہاتھ اوپر اٹھا کر چیخنا شروع کر دیا کہ، اے خدا اگر تمہارے پاس سندھ کی زمین تھی تو دوزخ کیوں بنایا۔
مگر اب سندھ کی گرمی گویا دوزخ کی حدیں کراس کر رہی ہے۔ اور اس زمین کو دوزخ جیسا گرم بنانے میں ہمارا ہی ہاتھ ہے اور ہم موسم کو کنٹرول میں رکنھے والے قدرتی نظام، یعنی جنگلات کاٹ کر بیچ چکے ہیں۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ کے ایڈیٹر موسمیات جیسن سیمناؤ نے اپنی اس رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ ساحل سمندر سے 130 میل دور نوابشاہ شہر میں گرمی کا ٹیمپریچر فرانس میں میٹرولاجسٹ ایٹن کاپیکیان نے رکارٖڈ کیا ہے اور اس نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ اپریل کے مہینے میں پاکستان بلکہ برصغیر کا انسانی تاریخ میں اب تک رکارڈ کیا جانے والا سب سے گرم ترین دن گزرا ہے۔
مگر ایک دوسرے ماہر موسمیات کرسٹوفر برٹ کا کہنا ہے کہ، یہ صرف برصغیر ہی نہیں دنیا کی تاریخ کا اب تک اپریل کے مہینے میں مستند طور پر رکارڈ کیا گیاجانے والا سب سے زیادہ گرم ترین دن تھا۔ اس سے پہلے میکسیکو کے شہر سانتا روزا میں اپریل کے مہینے میں انسانی تاریخ کا اب تک رکارڈ کیا جانے والا سب سے گرم ترین دن اپریل 2001 میں گزرا ہے جس کا ٹیمپریچر 51.0 سیلسیس تھا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سندھ کے شہر نوابشاہ میں 52.2 سیلسیس گرمی کی رکارڈنگ کو ورلڈ میٹرولاجیکل آرگنائیزیشن نے ابھی تک آفیشلی رویو نہیں کیا مگر ادارے کے ایک انتھائی معتبر میمبر رینڈی کاروینی، جن کا کام کسی بھی مھینے میں دنیا میں سب سے زیادہ گرمی رکارڈ کرنا ہے کا ماننا ہے کہ وہ نوابشاہ میں گرمی کی رکارڈنگ کی بات کرنے والے ماہر موسمیات کرسٹوفر برٹ پر مکمل اعتبار کرتے ہیں۔
سندھ ہمیشہ سے انتہائی گرم علاقہ رہا ہے مگر گذشتہ پندرہ بیس سالوں سے کرپشن کی وجہ سے سندھ سے جنگلات کی کٹائی کی جو لوٹ مار ہوئی ہے اس نے سندھ کے ٹیمپریچر کو مزید گرم کیا ہے۔ ٹمبر مافیا اور لاکھوں ایکڑ ایراضی پر درخت کاٹ کر قبضہ کرکے کھیتی باڑی کرنے والے طاقتور وڈیرے، جاگیردار، سردار، پیر میر اس تباہی کے ذمے دار ہیں۔ ان طاقتور لوگوں کو حکومتوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ایسے میں کسی کو کیا پروا کہ سندھ کی گرمی بڑہتی ہے کہ گھٹتی ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔