کھیلوں کے ٹی وی چینل کا ایک عام منظر یہ ہے کہ دو ٹیمیں مقابلہ کر رہی ہیں جس میں دونوں طرف کے کھلاڑی اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ دیکھنے والے کی وابستگی جس ملک سے ہے، وہ اسے سپورٹ کر رہا ہے۔ آج عام لگنے والا یہ منظر زیادہ پرانا نہیں۔
ملک، ریاست، سرحد خود زیادہ پرانے تصورات نہیں۔ ان کی موجودہ تعریف ویسٹ فیلیا میں 1640 میں ہونے والے امن معاہدے کا نتیجہ ہے۔ دنیا میں سٹیم انجن کی آمد سے قبل سفر کے ذرائع محدود رہے۔ کم لوگ ایسے تھے جو اپنی پیدائش کی جگہ کے بیس میل کے نصف قطر سے باہر گئے ہوں۔ آج ہم ایک مصروف بازار میں آدھے گھنٹے میں جتنے لوگوں کو دیکھ لیتے ہیں، اس سے قبل بہت سے افراد اپنی پوری زندگی میں اتنے لوگ نہیں دیکھتے تھے۔ کھیلنے کے لئے کہیں دور جانے کا تصور کیا ہی نہیں جا سکتا تھا۔ اس لئے عثمانیہ سلطنت اور مغلیہ سلطنت کی ٹیموں کے درمیان کسی چیز کا میچ کبھی نہیں ہوا۔
یہ پہلا میچ جس کھیل کا ہوا، وہ کرکٹ تھی۔ جن ممالک کے درمیان ہوا، وہ امریکہ اور کینیڈا تھے۔ کھیل کا میدان نیویارک کا سینٹ جارج کلب تھا اور یہ 24 ستمبر 1844 کو شروع ہوا۔
امریکہ نے اس میں ٹاس جیت کر کینیڈا کو کھیلنے کی دی۔ دو روزہ میچ کو کینیڈا نے 23 رنز سے جیت لیا تھا۔ اس کو دیکھنے کے لئے دو دنوں میں بیس ہزار لوگ آئے اور اس پر لگنے والی شرطوں کی مالیت آج کے حساب سے بیس لاکھ ڈالر تھی۔
اس وقت کے امریکہ میں کرکٹ سب سے مقبول کھیل تھی لیکن اس ملک میں یہ کھیل 1861 میں ہونے والی خانہ جنگی کی نظر ہو گیا۔
کرکٹ کے بعد کسی بھی دوسرے کھیل کا ہونے والا دوسرا مقابلہ کشتی رانی کا امریکا کپ تھا جو کینیڈا اور امریکہ کے درمیان کا ہی مقابلہ تھا۔
ساتھ لگی تصویر 1844 میں ہونے والے اس مقابلے کی ڈرائنگ کی جو کرک انفو سے لی گئی ہے۔