برطانوی عورت ،میری وولسٹون کرافٹ دنیا کی پہلی عظیم، خاتون مصنفہ ہیں جو کہ ایک کاشتکار کی بیٹی تھیں انہوں نے یورپ کی مظلوم خواتین کے حقوق کے بارے میں ایک شاہکار تصنیف " Vindication of The Right of Women" لکھ کر علم بغاوت بلند کرکے نہ صرف یورپ میں بلکہ دنیا بھر کی مظلوم خواتین کے " حقوق نسواں " کی تحریک کی بنیاد رکھ دی ۔ میری وولسٹون کی اس شاہکار تصنیف کی بدولت گویا یورپ میں خواتین کو اپنے حقوق کے لیئے آواز بلند کرنے کو زبان مل گئی ۔ حقوق نسواں کے مخالف مرد حضرات نے خود کو تعصب اور رقابت کی آگ میں جلتا ہوا محسوس کر کے، میری وولسٹون کرافٹ کو فلسفیانہ ناگن اور پیٹی کوٹس میں لگڑ بگڑ جیسے القابات سے نوازنا شروع کر دیا ۔ لیکن خواتین کی نظر میں وہ ایک ولی اور دیوی کی حیثیت اختیار کر گئیں ۔ ان کو بڑے احترام اور عقیدت کی نظر سے دیکھنے لگیں ۔
میری وولسٹون کرافٹ 1759 کو لندن کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئیں ۔ ان کے والد ایڈورڈ ایک ظالم اور سنگدل قسم کے انسان تھے ۔وہ ریشم کے کاروبار سے منسلک تھے مگر ان کو غربت سے چھٹکارا حاصل نہیں ہو رہا تھا ۔انہوں نے لندن چھوڑ کر یارک شائر کے ایک مضافاتی گائوں میں قسمت آزمائی کےلئے کاشت کاری شروع کر دی ۔ لیکن یہاں بھی غربت اور تنگ دستی ان کا مقدر بنی رہی ۔ وہ اکثر و بیشتر اپنی بیوی اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا کرتا تھا ۔ میری وولسٹون تعلیم حاصل کرنا چاہتی تھی مگر اس کے لیے نہ باپ راضی تھا اور نہ اخراجات تھے ۔ ایسے میں ایک لڑکی فینی اس کی سہیلی بن گئی اور اپنے اخراجات پر اپنے ساتھ ایک اسکول میں داخل کرایا ۔ میٹرک کی تعلیم مکمل کر کے فینی کے ساتھ مل کر انہوں نے اپنا ایک اسکول قائم کیا ۔کچھ عرصہ بعد ان کو خواتین کی حالت زار پر ناول لکھنے کا خیال پیدا ہوا ۔ وہ وہاں سے لندن چلی آئی یہاں ان کی ایک امریکی شخص گلبرٹ سے دووستی ہو گئی جو جلد ہی شادی میں بدل گئی ۔ اسی دوران انہوں نے اپنی شاہکار تصنیف مکمل کی تھی ۔ ایک بیٹی پیدا ہونے کے بعد گلبرٹ نے میری وولسٹون کو چھوڑ دیا ۔ شاید ان کے شوہر کو اپنی بیوی کی قابلیت، خود اعتمادی اور شہرت ناگوار گزری تھی۔ میری وولسٹون نے کچھ ہی عرصہ بعد ایک کتاب Vindication of The Right of Men لکھ کر مرد حضرات کے ظالم اور غاصب طبقہ پر بھرپور تنقید کی اور طنز کے نشتر خوب چلائے ۔ ان کی یہ تنقیدی کتاب بھی کسی بھی خاتون کی جانب سے دنیا کی پہلی تنقیدی تصنیف تھی ۔ اس تصنیف کے بعد میری وولسٹون کرافٹ کی شہرت اور ان کی شخصیت کے قد کاٹھ میں بھی مزید اضافہ ہوا ۔
کافی عرصہ تنہائی میں گزارنے کے بعد ان کی ایک شخص ولیم گوڈون سے دوستی ہوئی اور یہ ان کی زندگی کا دوسرا معاشقہ تھا ۔ اور 1796 میں ان سے ان کی شادی ہو گئی ۔
ولیم گوڈون سے شادی کے بعد ان کی ازدواجی زندگی بہتر گزرنے لگی لیکن بدقسمتی نے شاید ان کا پیچھا نہیں چھوڑا تھا ۔ ایک سال بعد 1797 میں وہ اپنی دوسری بیٹی " میری" کو جنم دیتے ہوئے موت کی وادی میں چلی گئی ۔ ان کی بیٹی میری نے بڑی ہو کر ایک شاعر پی بی شیلے سے شادی کی ۔ میری بھی اپنی ماں کی طرح لکھاری بن گئی انہوں نے ایک شاہکار ناول Fronkenstien تخلیق کیا ۔ ان کی ماں میری وولسٹون کرافٹ نے اپنے قلم کے ذریعے جس تحریک کی بنیاد ڈالی تھی اسی تحریک نے یورپ کی مظلوم خواتین کے حقوق کے لیئے مشکل راستے آسان کر دیئے ۔ اس وقت دنیا کی ٹاپ ٹین بااثر خواتین میں ان کی ماں میری وولسٹون کرافٹ کا شمار ہوتا ہے اور میری وولسٹون کرافٹ کو ہی دنیا کی پہلی عظیم خاتون مصنفہ تسلیم کیا جاتا ہے ۔ جنہوں نے انتہائی غربت اور مشکل حالات میں مظلوم خواتین کے حقوق کے لیئے آواز بلند کی تھی ۔