موجودہ دور کے برق رفتار شاعر ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی کا دوسرا شعری مجموعہ ہے۔اس سے قبل ان کا پہلا ضخیم شعری مجموعہ’روح سخن‘ کے نام سے منظر عام پر آکر شرف قبولیت حاصل کرچکاہے اور دہلی اردو اکادمی اس شعری مجموعے پربرقی اعظمی کو انعام سے بھی نواز چکی ہے۔برقی اعظمی صاحب کو 15 سال کی عمر سے شعر گوئی کا ذوق و شوق رہا ہے۔ جدید سائنس میں انٹرنیٹ اور خاص طور پر اردو کی ویب سائٹس سےدلچسپی جنون کی حد تک ہے۔ اردو اور فارسی میں یکساں مہارت کے ساتھ غزل کہتے ہیں۔ برقی اعظمی کوفی البدیہہ اور موضوعاتی شاعری میں ملکہ حاصل ہے۔
ڈاکٹربرقی اعظمی کی شاعری میں موضوعات کا تنوع،جدت اور ہمہ گیری ان کی انفرادیت کا ثبوت ہے۔برق رفتاری سے شاعری کے باوجود ان کا شعر فنی سقم سے بالکل منزہ ہوتاہے، ان کے تخیل کی پروازنےان کی شاعری کو آفاقی بنادیاہے۔کسی عظیم شخصیت کی رحلت ہو تو فورا موزون تعزیتی کلام سب سے پہلے آپ کا منظر عام پر آتاہے۔اسی طرح مختلف موقعوں پر آپ کی شاعری اپنی جلوہ سامانیوں کے ساتھ نمودار ہوتی رہتی ہے۔یہاں یہ ذکر کرتا چلوں کہ آپ کے والد محترم جناب رحمت الٰہی برق اعظمی بھی قادر الکلام شاعر تھے، ان کا شعری مجموعہ ’تنویر سخن‘ کے نام سے منصہ شہود پر آکر مقبول عام ہوچکاہے۔ برقی اعظمی کی شاعری میں ان کے والد کا عکس بھی پوری طرح عیاں ہے ۔برقی کی شاعری صرف قرطاس کے صفحات تک محدود نہیں ہے ، بلکہ وہ اسٹیج پر بھی اپنے خاص آہنگ وانداز میں اپنی تخلیق پیش کرکے بزم کوصدا بہار بنادیتے ہیں۔ان کی شاعری میں آج کے مسائل ومعاملات اور متعلقات بھی شامل ہیں۔برقی اعظمی عصری تقاضوں سے بھی پوری طرح آشنا ہیں ،وہ اپنی شاعری کی ترسیل کو قاری تک آسان بنانے کے لیے سوشل میڈیا کا بھی بھرپور سہارا لیتے ہیں۔آن لائن مشاعروں میں بھی بکثرت ان کی شرکت ہوتی ہے۔ان کی شاعری حدود زمان ومکان سے مستغنی ہے۔ان کی شاعری کی معنویت واہمیت بتاتے ہوئے غلام شبیر رانا رقمطراز ہیں:’اپنی موضوعاتی شاعری میں ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی نے جن عظیم شخصیات کو منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ہے،ان میں میر تقی میر، میرزا اسداللہ خان غالب، احمد فراز، پروین شاکر، شبنم رومانی، فیض احمد فیض،سید صادقین نقوی،مظفر وارثی اور متعدد تخلیق کاروں کو انھوں نے زبر دست خراج تحسین پیش کیا ہے۔ زبان و بیان پر ان کی خلاقانہ دسترس کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے۔ ان کے اسلوب میں پائی جانے والی اثر آفرینی قلب اور روح کی گہرائیوں میں اتر کر دامن دل کھینچتی ہے‘۔
مجھے امید ہے کہ برقی اعظمی کے پہلے شعری مجموعہ’روح سخن ‘ کی طرح ان کا یہ دوسرا شعری مجموعہ بھی اپنا رنگ دکھائے گا اور قاری کے دل پر دستک دے گا ۔نہایت عمدہ کتابت وطباعت اور دیدہ زیب سرورق سے مزین 464 صفحات پر مشتمل مجلد مجموعے کی قیمت صرف252 روپے ہے۔ناشر مرکزی پبلیکیشنز، آر373/3 جوگابائی ایکسٹینشن، جامعہ نگر، اوکھلا،نئی دہلی110025 ہے۔ملنے کاپتہ:غالب اکیڈمی ، بستی حضرت نظام الدین ،نئی دہلی110013 ہے۔شاعر سے رابطہ کا پتہ: A-122, تیسری منزل، جوہری فارم، جامعہ نگر، نئی دہلی 110025 ہے۔