نانی اور دادی اماں جی کی قبریں مُجھے بہت پیاری ہیں۔ سال میں کم از کم ایک مرتبہ وہاں ضرور حاضری لگاتا ہوں۔ اِسی سِلسلہ میں آج آبائی قبرستان گیا تھا۔
روایت پسند سا بندہ ہوں تو نانی دادی کی قبروں کے ساتھ والی دوسری قبروں کا بھی مُجھے علم ہے کہ ان کے مکین کون ہیں۔
دادی اماں کی قبر کے پہلو میں اُن کی ایک سہیلی،، سَت بِھرائی ،، کی قبر ہے ۔ قبر کیا تھی ، صرف ایک نشانی سی، جھاڑ جھنکار سے بھری بے ترتیب مٹی کی ڈھیری۔ اپنوں کے بیگانہ ہو جانے کا نوحہ پڑہتی ۔ روتی اور فاتحہ درود کو ترستی لاوارث قبر۔
دادی سَت بھرائی بہت ہی امیر خاندان سے تھیں۔ سُنا ہوا کہ ان کی بیس مربعے زرعی زمین ہوتی تھی۔ اُس خاندان کی بہو بیٹیوں کو شادی پر پانچ پانچ سیر سونا اور سات سات بھینسیں بطور تُحفہ دی جاتی تھیں۔
اِس وقت اُن مرحومہ کے میری ہی عمر کے سگے پوتوں کی تعداد چھ سات تو ہو گی۔ سب لوگ گاؤں ہی میں رہتے ہیں لیکن قبر بتا رہی تھی جیسے دادی سَت بھرائی کا کوئی بھی نا ہو۔ اتنی عیال داری کے باوجود مرحومہ کی قبر کا نشان مٹ رہا تھا۔ وارثان نے اپنی دادی کا پانچ سیر سونا تو سنبھال لیا، قبر نا سنبھالی گئی۔
دادی اماں اور اُنکی سہیلی کی قبر پر فاتحہ پڑھ کر نانی اماں کی آخری آرام گاہ طرف چل دیا۔
نانی کی قبر ساتھ اُن کی ایک سہیلی،، بھاگ بھری ،، کی قبر ہے ۔ یہ قبر جب بھی دیکھی بالکل صاف سُتھری اور تازہ لیپ شُدہ دیکھی۔ یوں جیسے کوئی بندہ باقاعدہ قبر کی حفاظت پر مامور ہو۔
مرحومہ بھاگ بھری کے میاں صاحب ماشکی تھے ۔ گاؤں کے باہر ایک ٹینٹ نُما چَھپر میں رہائش ہوتی تھی۔ اُن کے خاوند بابا جی ریلوے سٹیشن پاس لگے ہینڈ پمپ سے پانی کی مشک بھر کر لوگوں کے گھروں میں پانی پہنچایا کرتے تھے۔
کچھ تجسس ہوا کہ ہمیشہ سے ہی اس قبر کو بہترین حالت میں دیکھا۔ اس کی اتنی حفاظت کون کر رہا تو ایک گورکن کو قبر دکھائی اور پوچھا کہ یہ چالیس اکتالیس سال پُرانی قبر ہے۔ یہاں کون آ کر قبر کی لپائی وغیرہ کر جاتا۔؟
گورکن بابا نے جواب دیا کہ اس خاتون کے خاندان میں اِن کا صرف ایک ہی ستر پچھتر سالہ پوتا زندہ اور گاؤں کے مین بازار میں جوتے مرمت کا کام کرتا ہے۔ ہر جمعرات کی جمعرات مُونہہ اندھیرے وہ پوتا صاحب بہت مشکل سے لاٹھی ٹیکتے اور راستہ ٹتولتے ہوئے آتے۔ فاتحہ درود بھی کر جاتے اور حسب ضرورت لِپائی بھی۔
اُن صاحب کو دادی کی وراثت سے صرف بُھوک ہی ملی ہو گی لیکن اُنہوں نے بھوک اور دادی دونوں کو چُوم کر سینے سے لگا لیا۔
سَت بھرائی ۔۔ سات بھائیوں والی ۔
بھاگ بھری ۔۔ نصیبوں والی ۔