"" دیانتداری کا حیرت انگیز سچا واقعہ "
بتیس سال پہلے کا واقعہ ہے کہ دوستوں میں بیٹھا تھا کہ ایک بہت ہی پیارے اور علمی و ادبی اور کئی خوبیوں کے مالک دوست محمد نعیم شاہین مرحوم نے کہا کہ کل گھر میں عجیب واقعہ ہوا۔
جب والد صاحب گھر آئے تو سوئچ آن کیا ۔ بلب روشن نہ ہوا تو والد صاحب نے کہا کہ بلب چودہ سال سے لگا ہوا تھا۔ کیا وجہ ہوئی کہ بلب فیوز ہو گیا ہے۔ والد صاحب کہتے اور پوچھتے رہے۔ گھر میں ضرورکوئی ایسا کام ہوا کہ بلب فیوز ہوا ہے۔ سب بتانے سے ڈر رہے تھے ۔
لیکن چھوٹے بھائی نے کہا کہ ابو جی !
واپڈا کا لائن مین آیا تھا ۔ اس نے کہا آپ کا بجلی بل تھوڑا آئے گا۔ لائن مین میٹرکوکچھ کر گیا ہے۔ والد صاحب نے سائیکل لی اور اسی وقت لائن مین کے گھر پہنچ گئے اور کہا بھائی ہمارا میٹر صحیح کردو ! آج تو صرف ایک بلب کا نقصان ہوا ہے۔ آئیندہ پتا نہیں کہ کتنا بڑا نقصان ہو جائے۔ والد صاحب لائن مین کو ساتھ لےکر لائے اور اپنی نگرانی میں میٹر کو درست کروایا۔ بزرگ کا نام عبدالجلیل ، جو محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر میں ڈسپنسر تھے۔ عبدالجلیل صاحب کے چار بیٹے تھے دو بیٹے گریڈ انیس اور سترہ کے آفیسر بنے ۔ باقی دو بیٹے بھی محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر میں ہیں۔
کسی بھی دیانت دار اور محنتی شخص کو زندگی میں ناکام ہوتے ہوئے نہیں دیکھا اور
کسی بھی بددیانت کو زندگی میں کامیاب ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔