(Last Updated On: )
میانمار میں سائنس دانوں نے ڈائنوسار کے زمانے کا کیکڑا دریافت کر لیا ہے جو 100 ملین یعنی دس کروڑ سال پہلے زمین پر پایا جاتا تھا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ میانمار میں جو کیکڑا دریافت ہوا ہے وہ اب تک دریافت ہونے والے قدیم ترین کیکڑوں کی سب سے مکمل باقیات ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ کیکڑا امبر کے ایک قدیم ٹکڑے میں ملا ہے، امبر درخت کا ایک شفاف گوند ہے، تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیکڑا مکمل حالت میں ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی میں ارتقائی حیاتیات کے شعبہ کے ریسرچر ہیڈ زاویئر لوکی نے بتایا کہ یہ نمونہ اس قدر شان دار اور مکمل ہے کہ اس کے جسم کا ایک بال بھی نہیں ٹوٹا۔
نھوں نے کہا شاید یہ کیکڑا غلط وقت پر غلط مقام پر خوراک کی تلاش میں آیا تھا اور درخت کے گوند میں پھنس گیا۔ امبر کے نمونے پر کام کرنے والے چینی، امریکی اور کینیڈین سائنس دان، جو شمالی میانمار میں کام کر رہے ہیں، نے چھوٹے کیکڑے کو کریٹپسارا اتھاناتا کا نام دیا ہے۔
اگرچہ سب سے قدیم کیکڑے کی باقیات 200 ملین سال پہلے جراسک دور کے ہیں لیکن وہ زیادہ تر نامکمل ہیں۔ ماہرین اب کمپیوٹرائزڈ ٹوموگرافی اسکین کے ذریعے سے اس کیکڑے کے جسمانی اعضا کا جائزہ لے رہے ہیں، جو 5 ملی میٹر لمبا ہے اور ممکنہ طور پر کیکڑے کا بچہ ہے۔
https://urdu.arynews.tv/dinosaur-era-crab/