(Last Updated On: )
رحمتوں کی ہوٸی برسات پنجتن کے طفیل
مانگے بن مل گٸی خیرات پنجتن کے طفیل
تیرگی کا نہ کوٸی ڈر نہ ہی اندشہ و خوف
دن میں ڈھلتی رہی ہر رات پنجتن کے طفیل
مانگنے کا تو سلیقہ ہمیں آتا ہی نہیں
بنا مانگے ہے یہ بہتات پنجتن کے طفیل
کربلا والوں نے بھیجا ہے کفن تحفے میں
پاٸی ہے میں نے یہ سوغات پنجتن کے طفیل
ہو وہ ایران یا عراق ، عرب ہو کہ عجم
صحرا سب بن گٸے باغات پنجتن کے طفیل
میرے اجداد کا منصب نہ سمجھ پاٸیں گے آپ
ان کے سب کشف و کرامات پنجتن کے طفیل
خود خدا پوچھتا ہے ہم سے کہ کیا چاہتے ہو
ایسا منصب ہے یہ اوقات پنجتن کے طفیل