دل کو صحت مند رکھیں
دھک دھک، دھک…جی ہاں، دل کی یہی دھڑکن انسان کے زندہ ھونے کا ثبوت ھے۔ یہ رُک جائے، تو بشر بھی خاک میں جا لیٹتا ھے۔ انسانی جسم میں دل و دماغ، یہی دو عضو سب سے اہم سمجھے جاتے ہیں۔ دل صحت مند رہے، تو بدن جبکہ دماغ تندرست رہے، تو روح توانا رہتی ھے۔ لہٰذا ہر ذی حس کا فرض ھے کہ وہ اپنے دل کی خوب حفاظت کرے۔
ذیل میں قلب کی دیکھ بھال کرنے والے ایسے نسخے پیش خدمت ہیں جو سیکڑوں برس پر محیط ماہرین کی تحقیق و تجربات کا نچوڑ ہیں۔ اگر ان پر صدق دل سے عمل کیا جائے، تو آپ اتنی طویل عمر ضرور پا سکتے ہیں کہ پاکستانی معاشرے کو کرپٹ حکمران طبقے سے پاک اور دنیا کا ترقی یافتہ اور خوشحال ملک دیکھ سکیں۔
سگریٹ کے دھوئیں سے بھی بچیے…
امریکی ڈاکٹروں نے دریافت کیا ھے کہ جو مرد و زن ہفتے میں تین بار 30منٹ تک سگریٹ کے دھوئیں کی زد میں رہیں، ان میں امراض قلب میں مبتلا ھونے کا خدشہ 26فیصد تک بڑھ جاتا ھے۔ لہٰذا کبھی سگریٹ کے دھوئیں والے ماحول میں نہ بیٹھیں۔
سرخ گوشت
کھائیے…
اعتدال میں سرخ گوشت کھانا مفید ھے۔ وجہ یہ ھے کہ سرخ گوشت مامون نظام کو تقویت پہنچانے والا معدن یلینیم رکھتا ھے اور حیاتین ہی کی اقسام بھی جو انسانی جسم میں ہومولینٹین کی سطح کم رکھتا ھے۔ اس پروٹین کی بڑھتی شرح دل کے لیے خطرناک ھے۔ مزید برآں سرخ گوشت کی50 فیصد چکنائی قلب دوست مونو ان سیچو ریٹڈ قسم سے تعلق رکھتی ھے۔
گردوغبار میں ورزش نہ کیجیے…
آلودہ ماحول میں ورزش کرنے سے خون میں آکسیجن کم ھو جاتی ھے۔ ایسی حالت میں دل کی نالیوں میں لوتھڑے بننے کا امکان بڑھ جاتا ھے۔
تالاب میں غوطہ لگائیے…
برطانوی ماہرین نے بعد از تجربات دریافت کیا ھے کہ جو مرد و زن شدید جسمانی سرگرمی مثلاً تیرنے یا پہاڑ پر چڑھنے (ہائکنگ) سے محض 50حرارے بھی جلائیں، ان میں امراض قلب سے مرنے کا خطرہ 62فیصد کم ھوجاتا ھے۔ تا ہم ہلکی ورزش مثلاً چلنے یا گالف کھیلنے سے یہ فائدہ نہیں ھوتا۔
کولیسٹرول کا مقابلہ چکنائی سے کیجیے…
ایک تجربے میں آسٹریلوی ماہرین نے تین ماہ تک سترہ مردوزن کو گری دار میوے کھلائے۔ جب چوتھے ماہ ان کامعاینہ ھوا، تو مردوزن میں 3تا 5فیصد کولیسٹرول کم پایا گیا۔ وجہ یہ ھے کہ گری دار میوے مونوان سیچوریٹڈ چکنائی کثیر مقدار میں رکھتے ہیں۔
سائیکل چلا کر ڈپریشن بھگائیے
طبی سائنس دریافت کرچکی کہ جو انسان ڈپریشن کا شکار ھوں، وہ دوسروں کی نسبت جلد امراضِ قلب کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ کئی مرد و زن ادویہ کھا کر ڈپریشن بھگا نے کی سعی کرتے ہیں۔ مگر جدید تحقیق نے انکشاف کیا ھے کہ بہترین طریقہ کوئی بھی ورزش کرنا مثلاً سائیکل چلانا یا بیڈمنٹن کھیلنا ھے۔ وجہ یہ ھے کہ ایک تجربے میں ڈپریشن زدہ مرد و زن پر تین ماہ بعد ادویہ اور ورزش کے ایک جیسے اثرات پائے گئے۔
روزانہ 20منٹ مراقبہ کریں…
امراضِ قلب میں مبتلا افراد خاص طور پر روزانہ صرف 20 منٹ مراقبہ کرنے کے لیے نکالیں۔ یہ روحانی عمل گھبراہٹ اور بے چینی سے نجات دلا کر انسان کو پرسکون کرتا ھے۔ ماہرین امراضِ قلب کا کہنا ھے کہ دل کے جو مریض ڈپریشن کا شکار ھوں، وہ دوسروں کی نسبت جلد چل بستے ہیں۔
ھوا بھرا تھیلا(Punching bag)خرید لیجیے
ہارورڈ یونیورسٹی کے محققوں نے دریافت کیا ھے کہ جو مرد و زن اپنا غصہ باہر نکال دیں، امراضِ قلب میں بہت کم مبتلا ھوتے ہیں۔ جبکہ دبا ھوا غصہ دل کو لے بیٹھتا ھے۔
اَسپرین لیجیے…
امریکی و برطانوی ماہرین نے امراضِ قلب دور کرنے میں اُسپرین کو مفید پایا ھے۔ وجہ یہ ھے کہ یہ خون کا دباو کم کرتی ھے۔ تجربات سے پتا چلا ھے کہ جو مرد و زن یہ دوا باقاعدگی سے کھائیں، ان کا قلب صحت مند رہتا ھے۔ مؤثر فائدہ اٹھانے کے لیے رات کو سونے سے قبل اسپرین لیجیے۔
کرین بیری (Cranberry)رس پیجیے…
امریکی ماہرین نے ایک تجربے میں فربہ مرد و زن کو ایک ماہ تک کرین بیری کا رس پلایا۔ ان میں بُرا (HDL)کولیسٹرول 10فیصد تک ختم ھو گیا۔یہ کمی دل کا دورہ پڑنے کا امکان 40 فیصد تک ختم کردیتی ھے۔ لہٰذا جیب اجازت دے، تو رس ضرور استعمال کیجیے۔ امریکا میں اسے’’ سُپر فوڈ‘‘کی حیثیت حاصل ھے۔
صبح ناشتا ضرور کیجیے…
جدید تحقیق نے افشا کیا ھے کہ جو لوگ صبح ناشتا کریں، عموماً ان کا وزن نہیں بڑھتا۔ نیز ان میں انسو لین مزاحمت بھی جنم نہیں لیتی۔دو خرابیاں دل کی بیماریاں پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ لہٰذا صبح ناشتا کرنا معمول بنا لیجیے۔
غذا میں فولک ایسڈ شامل رکھیے…
فولک ایسڈ وٹامن ہی کی ایک قسم ھے۔ یہ حیاتین نئے خلیے بنانے میں کام آتا ھے۔ ماہرین کا کہنا ھے جو مرد و زن اس کی مطلوبہ مقدار لیں، وہ امراضِ قلب میں کم ہی مبتلا ھوتے ہیں۔ لہٰذا فولک ایسڈ رکھنے والی غذائیں روزمرہ خوراک میں شامل رکھیے۔ یہ حیاتین گائے کے جگر، ساگ، چاول، شاخ گوبھی اور پھلیوں میں ملتا ہے۔ بچوں کی روزانہ ضرورت 200جبکہ بالغوں کی 400ایم سی جی (مائکرو گرام) ھے۔
سیڑھیاں چڑھیے…
ایک تجربے سے افشا ھوا ھے کہ جو لوگ روزانہ چار پانچ ہزار قدم پیدل چلیں، ان میں خون کا دباو معمول پر رہتا ھے۔ یوں وہ امراضِ قلب کا شکار نہیں ھوتے۔
پتوں والی سبزیاں کھائیے…
سبزیاں اور انڈے کی زردی اپنے اندر ایک صحت بخش کیمیائی مادہ، لوتین(Lutein)رکھتی ہیں۔ یہ مادہ قلب کو بیماریوں سے بچانے والے ضِد تکسیدی مادے خلیوں اور بافتوں تک پہنچاتا ھے۔
ثابت اناج استعمال کیجیے…
امریکی محققوں نے دریافت کیا ھے کہ ثابت اناج کھانے والوں میں دل کی بیماریاں جنم لینے کا خطرہ 20فیصد تک کم ھوجاتا ھے۔
زیادہ چائے لیجیے…
امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کا مشورہ ہے کہ دن میں دو پیالی چائے ضرور لیجیے۔ یوں امراضِ قلب نہیں چمٹتے۔ وجہ، چائے میں فلاوونوئیڈ (Flavonoids) مرکبات پائے جاتے ہیں۔ یہ مرکب نہ صرف نالیوں میں تنائو دور کرتے ہیں بلکہ خون کو بھی پتلا کر دیتے ہیں۔ یوں نالیوں میں لوتھڑے پیدا نہیں ھوتے۔
ورزش کے بعد بی پی (بلڈپریشر) چیک کیجیے…
اس عالم میں چیک کرنے پر نمبر بلند (ہائی) ھوں گے۔ لیکن یوں صحت کی مجموعی حالت بھی پتا چل جاتی ھے۔ اگر یہ چیک ڈاکٹر کے ذریعے کرایا جائے، توزیادہ بہتر ھے۔
کیفین سے پرہیز ضروری ھے…
اس مادے کے حامل مشروبات انسان میں خون کا دباو بڑھاتے ہیں۔ عموماً فی منٹ دل کی دھڑکن دو بار بڑھ جاتی ھے۔ یہ حالت امراضِ قلب میں مبتلا انسان کو ’’ڈینجرزون‘‘میں پہنچانے کے لیے کافی ھے۔
دوست بنیے اور بنائیے…
دوستی قدرت کی عظیم نعمت ھے۔ اب یہ طبی لحاظ سے بھی مفید ثابت ھوگئی ھے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ تنہا انسان ’’ڈپریشن‘‘ کا صحیح طرح مقابلہ نہیں کر پاتا اور بہت جلد امراضِ قلب میں مبتلا ھو جاتا ھے۔ مگر دوست احباب رکھنے والے مرد و زن پریشانی اور بے چینی سے چھٹکارا پانے میں کامیاب رہتے ہیں۔
گہرے رنگ کی چاکلیٹ منتخب کیجیے…
چائے کی طرح کوکا بھی خون پتلا کرنے والے فلاوونوئیڈ مادے رکھتا ھے۔ نیز چاکلیٹ کی ایک تہائی مقدار اولیک تیزاب رکھتی ھے۔ یہی مفید مونوان سیچوریٹڈ چکنائی زیتون کے تیل میں ملتی ھے۔ تاہم یاد رکھیے، فلاوونوئیڈ گہری رنگت والی چاکلیٹ میں ملتی ھے۔
نمک کو نکال باہر کریں…
اگر آپ کا وزن زیادہ ھے، تو نمک ہرگز استعمال نہ کریں۔ ورنہ دل کی کسی بیماری سے جاں بحق ھونے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
بیگم سے تعلقات خوشگوار رکھیے…
امریکی یونیورسٹی آف نارتھ کیرولینا کے محققوں نے تجربات سے جانا ھے کہ پریشان کن لمحات میں اگر میاں یا بیوی محض دس منٹ تک اپنے ساتھی کا ہاتھ تھامیں، تو بلڈ پریشر اور نبض کی رفتار کم ھونے میں مدد ملتی ھے۔
ٹماٹر کی چٹنی معتدل مقدار میں کھائیے…
ٹماٹر میں لائکو پین مادہ ملتا ھے۔ یہ خون کی نالیوں میں کولیسٹرول جمع نہیں ھونے دیتا۔ لہٰذا ٹماٹر کی خالص چٹنی معتدل مقدار میں استعمال کیجیے۔
وٹامنز بی کی روزانہ مطلوبہ مقدار لیجیے…
جدید طب نے دریافت کیا ھے کہ جن لوگوں کی غذا میں وٹامنز بی کی مقدار کم ھو، وہ امراضِ قلب کا شکار ھو جاتے ہیں۔
مچھلیوں سے رغبت رکھیے…
مچھلیوں میں ایک مادہ، اومیگا تھری ملتا ھے۔ یہ دل کے عضلات کو قوی کرتا، فشار خون کم کرتا اور خون میں لوتھڑے بننے سے روکتا ھے۔ نیز جسم میں جان لیوا سوزش بھی پیدا نہیں ھونے دیتا۔ مزید برآں مچھلی پروٹین بھی فراہم کرتی ھے۔
السی کے بیج کھائیے…
جو مردوزن مچھلی نہیں کھاتے، وہ السی کے بیج غذا میں شامل رکھیں۔ یہ اومیگا تھری مادوں کا عمدہ ذریعہ ہیں۔
دوڑتے ھوئے تنوع رکھیے…
ڈاکٹروں کا کہنا ھے کہ انسان کا 10تا 15فیصد وزن بھی کم ھو جائے، تو انسانی جسم میں ذخیرہ شدہ چربی 25تا 40فیصد کم ھو جاتی ھے اور وزن کم کرنے کا ایک طریقہ دوڑنا ھے۔ اب تجربات سے افشا ھوا ھے کہ انسان بھاگتے ھوئے تیز اور کبھی آہستہ دوڑے، تو یوں وزن یکساں رفتار سے بھاگنے کی نسبت جلد کم ھوتا ھے۔
کشتی رانی کیجیے…
ڈاکٹر دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو مشورہ دیتے ہیں کہ کشتی رانی کیجیے۔ یہ بھاگنے سے بہتر ھے۔ وجہ یہ ھے کہ کشتی چلاتے ھوئے زیادہ عضلات استعمال ھوتے ہیں۔ دل پورے جسم میں زیادہ خون پمپ کرتا ھے۔جس کے باعث یوں قلب کو مجموعی صحت حاصل ھوتی ھے۔
پانی سے منہ نہ موڑیے…
امریکی لومانڈا یونیورسٹی کے محقق زور دار انداز میں سبھی کو مشورہ دیتے ہیں کہ روزانہ پانچ چھ گلاس پانی ضرور پیجیے۔ یوں دل کی بیماریاں چمٹنے کا خطرہ 60 فیصد تک کم ھوجاتا ھے…سگریٹ نوشی ترک کرنے، بُرا (ایل ڈی ایل) کولیسٹرول کم کرنے اور وزن گھٹانے سے بھی انسان کو یہی فائدہ ملتا ھے۔
گریپ فروٹ کھائیے…
یہ بڑے کام کا پھل ھے۔ صرف ایک گریپ فروٹ روزانہ کھانے سے خون کی نالیوں میں رکاوٹیں دور ھوتی ہیں، بُرے کولیسٹرول کی مقدار 10فیصد تک کم ھوتی ھے اور بلڈ پریشرنارمل رہتا ھے۔
ادرک غذا میں شامل رکھیے…
یہ قدرتی جڑی بوٹی کولیسٹرول کم کرتی ھے اور چھوت (الرجی) کو دور بھگاتی ھے۔ اس کا ایک بڑا فائدہ یہ ھے کہ ہارٹ اٹیک یا آپریشن کے بعد دل کو صحت مند بناتی ھے۔ ماہرین نے دریافت کیا ھے کہ جن جانوروں کو روزانہ ادرک کھلائی جائے، وہ دوسروں کی نسبت دل کی حفاظت کرنے والے ضِد تکسیدی مادے زیادہ رکھتے ہیں۔
کرومیم لیجیے…
جن مرد و زن کی غذا میں کرومیم کم ھو، وہ دوسروں کی نسبت جلد امراضِ قلب کا نشانہ بنتے ہیں۔ بالغ کو روزانہ 200تا 400مائیکر وگرام کرومیم درکار ھوتا ھے اور عموماً غذا سے یہ مقدار حاصل نہیں ھو پاتی۔ لہٰذا جو دل کے مریض ھوںِ وہ بذریعہ دوا یہ معدن لیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ھے کہ وہ ملٹی وٹامن لیں جس میں کرومیم پائکولائنیٹ (Picolinate)موجود ھو۔ کرومیم کی یہ مصنوعی قسم انسانی بدن میں باآسانی جذب ھوتی ھے۔
اُٹھک بیٹھک کام آئے گی…
جی ہاں !کینڈین ماہرین نے آٹھ ہزار مرد و زن پر تجربہ کرنے کے بعد جانا ھے کہ جو ایک منٹ میں زیادہ سے زیادہ اُٹھک بیٹھک کرے۔ وہ دوسروں کی نسبت ’’13سال‘‘ زیادہ جیتا ھے۔ وجہ یہ ھے کہ وہ پیٹ کے عضلات مضبوط رکھتا ھے اور وہاں چربی کا نام و نشان نہیں ھوتا اور پیٹ پر چربی جتنی کم ھو، دل کی بیماریاں بھی اتنی ہی کم چمٹتی ہیں۔
پھلیاں کھائیے…
اللہ تعالی کی یہ نعمت انسانی بدن میں ہوموسیسٹائن کم کرنے والا معدن، فولیٹ اور کولیسٹرول روک ریشہ رکھتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ھے کہ جو مرد و زن ہفتے میں تین چار بار پھلیاں کھائیں، ان میں امراضِ قلب پیدا ھونے کا امکان بہت گھٹ جاتا ھے۔
ہاتھ دھوئیے…
جرمن سائنس دانوں نے 570 افراد پر تین برس تحقیق کی۔ اس تحقیق سے انھوں نے یہ دریافت کیا کہ جن افراد میں بیماریوں سے لڑنے والے ضدِ جسم (Antibodies) زیادہ ھوں، ان کے دل، گردن اور ٹانگوں کی نالیوں میں لوتھڑے پیدا ھوتے ہیں۔ چنانچہ اپنی ظاہری و اندرونی جسمانی صفائی پرخاص توجہ دیجیے۔ واضح رہے صفائی کے باعث ضدِ جسم مادے کم جنم لیتے ہیں۔
شاعری کی کتا ب پڑھیے…
سوئس ماہرین نے بعد از تجربہ جانا ھے کہ جو مرد و زن روزانہ آدھا گھنٹا شاعری بلند آواز سے پڑھیں، ان کا ذہنی و جسمانی دباو کم ھو جاتا ھے۔ یہ عمل دل کی بیماریاں چمٹنے نہیں دیتا۔
چینی کے بجائے شہد استعمال کیجیے…
امریکی الینائے یونیورسٹی نے دریافت کیا ھے کہ شہد طاقت ور ضدِ تکسیدی مادے رکھتا ھے۔ یہ مادے امراضِ قلب کا خوب مقابلہ کرتے ہیں۔ دوسری طرف چینی کا متواتر استعمال انسانی بدن میں اچھے ایچ ڈی ایل کی سطح کم کر دیتا ھے۔ یوں دل کی بیماری لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ھے۔ لہٰذا چینی کے بجائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پسندیدہ شہد سے ناتا جوڑیے۔
مسکرائیے…
ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین پچھلے 10برس سے 1300مردوزن کی صحت پر نظر رکھے ھوئے تھے۔ اس تحقیق سے یہ دلچسپ انکشاف ھوا کہ جو بالغ عموماً خوش و خرم رہتے اور مثبت انداز فکر رکھتے ہیں، امراضِ قلب ان کے قریب نہیں پھٹکتے۔
پیشاب نہ روکیے…
یونیورسٹی آف چائنا میں محققوں نے دل کی بیماریوں میں مبتلا 100افراد پر مختلف تجربے کیے۔ ایک تجربے سے افشا ھوا کہ جو افراد طویل عرصہ پیشاب روکے رکھتے ہیں، اُن میں دل کی دھڑکن فی منٹ نو بار بڑھ جاتی ھے، جبکہ خون کا بہاھو بھی 19فیصد تک سکڑ جاتا ھے۔ یہ دونوں عمل دل کا دورہ پیدا کرسکتے ہیں۔
تیز آنچ پر کھانا مت پکائیے…
جب غذا تیز آنچ پر پکائی جائے، تو اُسے کھانے سے انسانی جسم میں خون کے ’’ایڈوانسڈ گلائسیشن اینڈ پروڈکٹس‘‘ نامی مرکبات پیدا ھوتے ہیں۔ یہ مرکبات خلیے کی لچک کم کرتے اور امراضِ قلب جنم لینے کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ لہٰذا کھانا ہمیشہ ہلکی آنچ پر پکائیے اور صحت مند رہیے۔
گھر میں کاربن مونوآکسائیڈ سے خبردار رہیے…
گھر میں کئی اشیا مثلاً گیس ہیٹر، واشنگ مشین، ڈرائر، جنریٹر اور پٹرول سے چلنے والی تمام اشیا کاربن مونوآکسائیڈ گیس رکھتی ہیں۔ اگر کسی وجہ سے یہ گیس لیک ھو جائے، تو وہ چند گھنٹے میں انسان کو مار ڈالتی ھے۔ لیکن اس گیس کی مسلسل لیک ھوتی معمولی مقدار بھی انسانی صحت کے لیے خطرناک ھے۔ دراصل یہ خون میں لوتھڑے بناتی اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتی ھے۔ لہٰذا گھر میں دھیان رکھیے، کسی شے سے یہ گیس خارج تو نہیں ھو رہی؟
پوری نیند لیجیے…
برطانوی سائنس دان 70ہزار مردو خواتین کی صحت پر دس برس تک تحقیق کرتے رہے۔ اس تحقیق سے ایک نتیجہ یہ نکلا کہ جو افراد عموماً پانچ گھنٹے یا اس سے کم نیند لیں، ان میں دل کی بیماریاں پیدا ھونے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ھے۔ اس خرابی کی ایک وجہ یہ ھے کہ نیند کی کمی کا شکار لوگوں میں فیبر نیوجن مادے کی مقدار بڑھ جاتی ھے۔ یہی پروٹینی مادہ خون میں لوتھڑے بننے میں مدد دیتا اور دل و دماغ تک خون جانے سے روکتا ھے۔
آلو کے چپس سے پرہیز بہتر…
امریکا میں محققین نے 14برس تک 80 ہزار مرد و زن کی غذائی عادات پہ نظر رکھی۔ جس سے انکشاف ھوا کہ وہ افراد سب سے زیادہ امراضِ قلب میں مبتلا ھوئے ہیں جن کی غذا میں ٹرانس فیٹی ایسڈ(Trans Fatty Acids)شامل تھے۔ چربی کی یہ قسم انسانی جسم میں برے ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح بڑھاتی ھے جبکہ ایل ڈی ایل کی سطح گھٹاتی ھے۔ ٹرانس فیٹی ایسڈ آلو کے چپس،فرنچ فرائز وغیرہ میں بدرجہ اتم موجود ھوتے ہیں۔ لہٰذا دل کی بیماریوں سے بچنا ھے، تو انھیں استعمال مت کیجیے۔
دانت نکال باہر کریں…
بیس سال کی عمر تک ’’65 فیصد‘‘ مرد و زن میں ایک ایسی عقل ڈاڑھ (Wisdom Tooth) ضرور ھوتی ھے جو صحیح طرح نکل نہیں پاتی۔ بہت سے مرد و زن اسے بے ضرر سمجھ کر یونہی چھوڑ دیتے ہیں۔ حالانکہ جلد یا بدیر عقل ڈاڑھ کی خالی جگہ جراثیم کا گڑھ بن جاتی ھے۔ یہ جراثیم پھر متفرق بیماریاں پیدا کرتے ہیں جن میں پریوڈونسٹل مرض بھی شامل ھے۔ یہ مرض دل کی بیماریوں سے متعلق پایا گیا ھے۔
ساتھی کو کبھی دھوکا نہ دیجیے…
لندن کے ڈاکٹروں نے دریافت کیا ھے کہ خصوصاً جو شوہر اپنی بیگم سے مخلص نہیں ھوں، وہ محبوبہ کے ساتھ گھومتے پھرتے جلد ہارٹ اٹیک کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ شاید ضمیر کی خلش ان کے دل پر زبردست دباو ڈال کر اُسے’’کیس‘‘ کر دیتی ھے۔
کد و کھانے میں شامل رکھیے…
اسی سبزی کے بیج خصوصاً میگنشیمکا خزانہ ہیں۔ قلب صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ھے کہ روزانہ کم از کم 420ملی گرام یہ معدن ضرور غذا میں شامل ھو۔ میگنیشم کی کمی سے انسان میں بلڈ پریشر جنم لیتا ، کولیسٹرول کی سطح بڑھتی اور نالیوں میں لوتھڑے بننے لگتے ہیں۔
پکانے کا تیل تبدیل کر دیں…
بھارت میں ماہرین نے تجربات سے دریافت کیا ھے کہ تل کا تیل بلڈ پریشر کم کرتا ھے۔ دوران تجربہ افراد کو مکئی یا نباتاتی کھانے کا تیل نہیں بلکہ تلوں سے بنا تیل دیا گیا، تو ان کا بلند فشار خون نارمل ھو گیا۔ لہٰذا خدا نخواستہ اگر آپ دل کی بیماری میں مبتلا ہیں، تو جیب کی اجازت پر تلوں کا تیل استعمال کیجیے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“