دھاندلی،کرپشن اورتبدیلی کے نعرے:
پہلے ڈھائی سال دھاندلی دھاندلی کا شوربرپا کیا گیا آج ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کے بدترین دھاندلی والے الیکشن ہونے جارہے ہیں۔ تمام ریاستی اداروں کی ملی بھگت سے صرف ایک شخص اورایک پارٹی کے لئے میدان خالی کیا جارہا ہے۔ گویا دھاندلی کا نعرہ بدیانتی پرمبنی اورسراسر بکواس تھا۔ ریاستی اداروں کو نہ عمران خان کو سچ مچ شفاف دیانت دارانہ الیکشن میں کوئی دلچسپی ہے، دھاندلی دوسروں کے لئے ہے اپنے لئے نہیں۔۔ اپنے لئے ننگی دھاندلی اورہر طرح کی جانبداری بھی قبول ہے۔۔ ثابت ہوا ان کوکسی اصول، اخلاق، دیانت داری سے کوئی دلچسپی نہ تھی۔
پھر دوسرے ڈھائی سال کرپشن کرپشن کا سیاپا ملک بھرمیں لگایا گیا۔۔ اس میں بھی کھودا پہاڑ نکلا چوہا بھی نہیں۔۔ ساری دنیا نے دیکھا کس طرح 'انجنئرڈ انٖصاف' ہوا۔۔ ٹارگٹ انصاف۔۔ کتنی ننگی بدمعاشی اورجانبداری کی گئی۔ سپریم کورٹ اورنیب اپنی جانبداری اورتعصب میں ننگے ہوتے رہے۔ نااہلی بکواس بنیاد پر بیٹے کی تنخواہ جو لی نہیں۔چلو ساری زندگی کے لئے نااہل۔ اورنیب فیصلے مٰیں لکھا ہمیں کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا، چنانچہ کرپش کے چارج سے بری کرتے ہیں۔ کیا بکواس ہے۔ 30 سال پرانے دادے ورثہ فلیٹس پردھاندلی زدہ فیصلہ دے کرسارے خاندان کے افراد کو سزائیں سنا دیں اوربدترین قید میں ڈال دیا۔ دعوی ملک لوٹنے کا۔۔ اورنکال چوہا بھی نہ سکے۔
ادھر عمران خان نے سارے ملک کے کرپٹ ترین لوگ اپنی پارٹی میں لے لئے۔۔تبدیلی کا نعرہ آج ایک مزاق بن چکا ہے۔ جو پشاورمین تبدیلیاں ہوئی ہیں۔۔ عمران اینڈ کمپنی اس سےمنہ چھپاتی پھرتی ہے۔ گویا تبدیلی بھی بکواس تھی۔ محض دھوکا، دھاندلی بھی بکواس تھی محض دھوکا، کرپشن بھی بکواس تھی محض دھوکا، پاکستان کے عوام کی آنکھوں میں دھول ڈالی گئی
مسئلہ عوامی حاکمیت اورخاکی آمریت ہے۔ مسئلہ نوازز شریف پاکستان کو امن اورترقی کی طرف لے جانا چاہتا ہے ہمارے خاکی پاکستان کوانتہا پسند مذیبیت، نفرت اوردشمنیوں کی فضا میں رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ملک کے وسائل پرقبضۃ کیا ہوا ہے وہ اس خطے میں امن نہیں ہونے دینا چاہتے۔ وہ انتہا پسندوں کا ساتھ نہیں چھوڑنا چاہتے۔۔ وہ عوام کی حاکمیت اورجمہوریت کو اپنی بالادستی کے لئے خطرہ سمجھتے ہیں۔ اس ملک میں جو بھی ہوتا ہے فراڈ ہوتا ہے
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“