آج نئے عیسوی سال کی تین تاریخ اور جمعہ کا مبارک دن ہے ۔۔ طویل انتظار کے بعد آج سورج صاحب کو چمکتا ہوا دیکھا تو نہ صرف یہ کہ آنکھیں چمک اٹھیں بلکہ ہاتھ کی انگلیاں بھی دھوپ سینک کر اس قابل ہو گہیں کہ سورج کے بغیر گزرے دکھی دنوں کی داستان لکھ سکیں۔۔ سنا اور دیکھا تھا کہ دسمبر کا مہینہ بھیگا بھیگا ہوتا ہے لیکن اس بار لاہور میں دسمبر بھیگا بھیگا نہیں بلکہ دھندلا دھندلا رہا ۔۔۔ غالبا یہ پچھلے سال کے آخری مہینے کے آغاز کی بات ہے جب میری ذاتی آنکھوں نے آخری بار مسٹر سورج کو آسمان پر پوری آب و تاب سے چمکتے ہوئے دیکھا تھا ۔ اس کے بعد ایسا دھند راج شروع ہوا کہ اول تو سورج جی دن کو نظر ہی نہیں آئے اور اگر آئے بھی تو مدہم اور ڈراؤنی سی صورتوں میں… یاد آیا کہ چند دن پہلے پورے پاکستان میں جو سورج گرہن ہوا تھا ۔۔۔ کہا گیا کہ بیس سال بعد ہو رہا ہے ۔۔۔ تو بھائی ہو سکتا آپ کے علاقے میں بیس سال بعد سورج گرہن ہوا ہو۔۔۔لیکن لاہور میں تو اس دن سے پہلے ایک مہینے میں بیس بار ہو چکا تھا۔۔ یقین مانیے ہم نے تو گزشتہ سال کے آخری مہینے کی ایک ایک رات اسی امید پہ گزاری کہ صبح چمکتے سورج کے سامنے ظالم سردی کو تڑپتا ہوا دیکھیں گے۔۔۔ لیکن پھر ہر روز ہی یخ بستہ دھند کے حصار میں بجتے دانتوں کی تھاپ پہ یہی مصرعہ گنگنانا پڑا کہ..
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
سورج کی غیر موجودگی میں دھند اور سردی دونوں نے ملکر وہ ستم ڈھائے کہ لاہور کی بجائے سکردو میں موجودگی کا پہلے وہم اور پھر یقین سا ہونے لگا۔۔ لوگوں نے تو اشتہار چھپوا کر دفاتر میں چپکا دیے کہ براہ مہربانی ٹھنڈے ہاتھوں والے صرف منہ سے سلام کریں ۔۔۔یہاں میں آپکو اپنی اک تازہ تحقیق سے آگاہ کر کے ثواب دارین بھی حاصل کرنا چاہوں گا ۔۔۔ ڈاکٹروں کے مطابق سورج کی دھوپ سے وٹامن ڈی ملتا ہے لیکن میں اپنے حالیہ تجربات کی بنیاد پر اس میں اضافہ کروں گا کہ سورج سے آپکو وٹامن ڈی تو ملتا ہے لیکن دسمبر کے مہینے میں اگر آپ کو سورج نہ ملا تو وٹامن ڈی تو ایک طرف رہا باقی وٹامنز بھی آپ کے جسم سے غائب ہو جائیں گے .. وٹامن اے تو سردی کے ہاتھوں ( اے گیا ۔۔۔او گیا۔۔۔) ہو جائے گا۔۔ اور باقی بچا وٹامن سی تو آپ خود سوچیں وٹامن ڈی اور اور اے کے بغیر اس کا جسم میں رہنا بنتا ہے ؟؟؟ ۔
آخری بات یہ کہ آج جوں ہی آب و تاب سے چمکتے سورج کو دیکھا تو پہلی فرصت میں دھڑادھڑ پانچ آٹھ سلفیاں بنا کر موبائل میں محفوظ کر لیں تا کہ دوبارہ دسمبر جیسی صورتحال کا سامنا ہو تو دل بہلانے کے کام آ سکیں
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...