رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
یہ جو براق پر ہے سوار اے خدا
جس نے بے شک عَلَم ہے اُٹھایا ہوا
ہاں وہی جو کہ ہے دافعِ ہر بلا
دور فرمائے جو اپنی ہر ابتلا
قحط‘ بیماری‘ رنج و الم‘ ہر وبَا
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
آپ کا نامِ نامی ہے لکھا ہوا
ہر بلندی بھی اس کو ہوئی ہے عطا
جس کو رب نے قبولِ شفاعت کیا
وہ جو لوح و قلم کی بھی زینت بنا
ان پہ رکھ جاری رحمت کا تو سلسلہ
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
آپ شاہِ عرب، آپ شاہِ عجم
جسمِ اطہر مقدس‘ بڑا محترم
ہے معطر‘ مطہر‘ وجودِ کرم
آپ ہی سے منور ہے بیت الحرم
برکتیں برسیں ان پر تِری دم بہ دم
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
اللہ اللہ شمس الضحیٰ آپ ہیں
اللہ اللہ بدر الدجیٰ آپ ہیں
اللہ اللہ صدر العلیٰ آپ ہیں
اللہ اللہ کہف الوریٰ آپ ہیں
ظلمتوں میں یقینا دِیا آپ ہیں
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
وہ اندھیروں میں مشعل نما اک عَلم
خیر ہی خیر ان کا وجودِ کرم
سیرتِ پاک ہے ان کا حسنِ اَ تَم
حشر میں بھی وہ ہوں گے، شفیع الامم
سر بسر آپ ہیں خیر و جود و کرم
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
ہے خدا آپ کا نگہباں، بالیقیں
خادم ہے آپ کا جبرائیلِ امیں
ہے سواری یہ براق کی، کیا حسیں
ہے سفر منفرد، سید المرسلیں
سدرة المنتہیٰ پر ہیں اب شاہِ دیں
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
اللہ اللہ سفر ہے یہ معراج کا
ہے مقام آپ کا سدرة المنتہیٰ
سوچئے قربتوں کی ہے کب انتہا؟
دو کمانوں کا ہی رہ گیا فاصلہ
ذکر ہے منزلِ قابَ قوسین کا
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
دیکھئے ایک طالب ہی مطلوب ہے
سوچئے تو یہ منزل بھی کیا خوب ہے
عبد کے رو برو آج معبود ہے
اور مطلوب ہی آج مقصود ہے
اور جو مقصود ہے‘ وہ بھی موجود ہے
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
رحمتیں ہوں رسولوں کے سردار پر
آخری اس نبی، رب کے شہکار پر
رحمتیں جن کی ہوں گی گنہگار پر
مولا ہر اک مسافر کے غمخوار پر
رحمتِ دو جہاں میرے سرکار پر
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
وہ جو دونوں جہانوں کی رحمت بھی ہیں
ہاں وہی عاشقوں کی جو راحت بھی ہیں
ہر اِک مشتاق کی جو ضرورت بھی ہیں
حق شناسو جو شمسِ ہدایت بھی ہیں
مشعلِ سالکینِ طریقت بھی ہیں
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
ہر مقرب کے ہیں آپ ہی رہنما
سب فقیروں، غریبوں کے ہیں پیشوا
آپ ملجا ومادیٰ مساکین کا
سب کے آقا ہیں وہ،جن و انسان کیا؟
آپ ہر دو حرم کے امام ِ عُلیٰ
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
ہیں وسیلہ یقیناً وہ دارین کا
ذکر ہے صاحبِ قَابَ قوسین کا
ہر دو شَرق و غَرب کے خدا کی قسم
رب کا محبوب، مولا ہے ثقلین کا
مرتبہ ارفع ہے جَدِّ حسنین کا
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
اللہ اللہ ہیں ابوالقاسم حضور
ابن عبداللہ بن کر ہوا ہے ظہور
واقعی ہیں محمد، خدا کا ہی نور
مشتاقانِ جمالِ محمد کی ہے
التجا اتنی سی اپنے رب کے حضور
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر
بھیج پیہم درود، ان پہ پیہم سلام
آل و اولاد پر، ہے جو عالی مقام
رحمتیں کر دے تو اپنی سب ان کے نام
ہیں جو میرے نبی کے صحابہ کرام
رحمتوں کی ہو برسات ان پر مُدام
رحمتیں بھیج تو صاحبِ تاج پر
اے خدا صاحبِ تاج و معراج پر