دانش سادہ زبان میں سائنسی، منطقی تجزیہ کرنے کی صلاحیت کو کہتے ہیں۔ یہ تجزیہ اس وقت تک ممکن نہیں ، آپ میں یہ اہلیت پیدا نہیں ہوجاتی، جب تک ایشو/سبجیکٹ کو ماضی، حال ،مستقبل اوراس کے یونیورسل تاریخی ارتقا سے ریلیٹ کرسکنے کی۔ دوسرا اہم پہلو یہ ہوتا ہے ، کہ ہر علم دوسرے علم سے جڑا ہوتا ہے۔ بلکہ یوں کہہ لیں ساری کائنات میں موجود ہر چیز دوسری چیز سے جڑی ہوئی ہے۔۔ ایک معنوں میں یہاں' کوئی اکیلا الگ تھلگ نہیں۔۔ چنانچہ زیر بحث موضوع کے اپنے اجزا بھی جوڑنے ہوتے ہیں، اور اس کے آس پاس علوم کو بھی مدنظر رکھنا ہوتا ہے۔۔۔ اور ان کو ریلیٹ کرنا ہوتا ہے۔۔ تبھی ایک جامع تخلیقی رائے یا نتیجہ پیدا ہوتا ہے۔۔۔۔
غیر انٹیلیکٹ کیا ہوتا ہے۔۔۔ یہ سبجیکٹ ، فرد، ایشو کے بارے انفرمیشن کا مجموعہ ہوتا ہے۔ انفرمیشن ٹکڑوں پر مشتمل ہوتی ہے۔۔ اس کو ہم نے اپنی میموری میں کاپی، پیسٹ کیا ہوتا ہے۔۔ یہ ایک طرح کا patch work ہوتا ہے۔۔ معلومات کے ٹکڑے اکھٹے کئے ہوتے ہیں۔ وہ بھی عمومی طور پر سنے سنائے، یا ٹکڑوں میں پڑھے ہوتے ہیں، اسی پر ہم کوئی اپنی سبجیکٹو (موضوعی) رائے بنا لیتے ہیں۔۔ یہاں انٹیلیکٹ کم، جذبات اور سطحیت زیادہ کارفرما ہوتی ہے، نعرہ بازی بھی اسی میں آتی ہے، آپ نے دیکھا ہوگا ہمارے ہان نعرے بازی کا بڑا رول ہے اور لوگ اس کی طرف اٹریکٹ ہوتےہیں۔ نعرہ آپ کی انا کو بھی تسکین دیتا ہے کہ آپ کو جیت کی فیلنگ دیتا ہے۔ نعرے بازی کوئی سنجیدہ عمل نہیں ہوتا
(ہمارے ایک صاحب دانش بزرگ دوست ہیں، وہ نعرے بازی کا استعمال بہت کرتے ہیں)
ہمارے جیسے پس ماندہ علم، پس ماندہ دماغ ، پس ماندہ معاشی سماج ، پس ماندہ اخلاق کے معاشروں میں لوگ ان ٹکڑوں پر منبی انفرمیشن کو ہی دانش سمجھ لیتے ہیں۔ وہ چیزوں کو ریلیٹ کرنے کی صلاحیت پرعبور نہیں رکھتے۔ ۔ منطقی سائنسی ریشنل نتائج ریلیٹ کرنے سے ملتے ہیں۔ آپ کہاں کھڑے ہیں، اس کا ماضی سے کیا تعلق ہے، مستقبل پر کیا ممکنہ اثرات ہونگے، دنیا کے عالمی ترقی و ارتقا کے تناظر میں اس کا کیا رول ہے، عارضی چیز کیا ہوتی ہے، دیرپا چیز کیا ہوتی ہے، اہم کیا ہے، غیراہم کیا ہے، subjective کیا ہے، objective کیا ہے، ایک لیبارٹری میں بیٹھے سائنس دان کے طور پر۔۔۔۔ باریک سے باریک چیز کو بھی دیکھنا ہے، اور بڑی سے بڑی چیز کو بھی۔۔ اور ان سب ریلیٹ کرتے ہوئے شعوری پراسس کا نام انٹی لیکٹ ہوسکتا ہے۔۔
باقی جو دوستوں کی آرا۔۔ موضوع زرا پچیدہ اور مشکل ہے۔
“