سونے کے سکوں سے کاغذی اور میٹل روپے کا سفر اور پھر کاغذی سفر سے الیکٹرانک کریڈٹ اور ڈیبٹ کار ڈ اور اب آتا ہے دور ڈیجیٹل کرنسی کا جسے کرپٹو کرنسی کہتے ہیں۔ یہ کیوں اس وقت اتنی مقبول ہوچکی ہے؟ اس کی وجہ اس کا ڈیجیٹل پن ہے۔ بات منٹوں کی نہیں سیکنڈوں کی ہے۔ کیونکہ کرپٹو کرنسی انتہائی آسان اور جلدی سے pay ہونے والا کمپیوٹر دور کا ما ڈل ہے۔ ہاتھوں کے صرف چند کلکس اور کاپی پیسٹ سے آپ لاکھوں روپے ایک جگہ سے دوسری جگہ ٹرانسفر کر سکتے ہیں۔
بٹ کوئن(bit coin) پہلا کرپٹو سکہ تھا جو جاپانی ڈویلپیرز نے 2009 میں کمپیوٹر نیٹ ورک پہ لانچ کیا۔ اس وقت ابتدائی دنوں میں ایک سکے کی قیمت صرف 8 سینٹ تھی۔ لوگوں کو اس پہ تحفظات تھے اور بہت سارے لوگ اس کو خریدنے سے ڈرتے تھے۔ بہت عرصہ یہ سکہ ایسے ہی پڑا رہا نہ اسکی ویلیو زیادہ اوپر جاتی نہ نیچے۔ بہت سارے لوگ دم توڑ گئے اور سکے اونے پونے داموں بیچ دئیے۔ سوچا کہ شاید یہ ایک کمپیوٹر دھوکہ ( virus یا scam) ہے۔ لیکن پچھلے پانچ سالوں میں اس نے بہت جان پکڑنا شروع کی۔ لوگوں نے اربوں روپے کی انویسٹ منٹس کیں اور اس وقت ایک سکے کی قیمت 57000$ ہے!!!!جی ہاں!!!! اور جن لوگوں نے ابتدائی دنوں مثلاً ایک ڈالر کے بھی لئیے تھے۔ ان کا فی سکہ .8 سینٹ
$1/.08 = 12.5 سکے
12.5 X 57000$= 7
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...