کرسپر کی قینچی، کینسر کی موت
کینسر کی بہت سی اقسام بہت تیزی سے اس لیے پھیلتی ہیں کہ کینسر کے خلیے مسلسل تقسیم در تقسیم ہوتے چلے جاتے ہیں اور کینسر کا ٹیومر روز بروز بڑھتا چلا جاتا ہے- اس کے برعکس صحت مند خلیوں میں چند بار تقسیم ہونے کے بعد تقسیم کا عمل رک جاتا ہے اور یوں صحت مند خلیوں کی تعداد ضرورت سے زیادہ نہیں بڑھ پاتی-
اب سائنس دانوں نے یہ دریافت کر لیا ہے کہ کینسر کی یہ اقسام مسلسل تقسیم در تقسیم کے عمل کو کیسے جاری رکھ پاتی ہیں- عام خلیوں اور کینسر کے خلیوں میں ایک پروٹین ہوتی ہے جسے GABP کہا جاتا ہے- سائنس دانوں نے دماغ کے کینسر کے خلیوں پر تحقیق کے دوران یہ دریافت کیا کہ اس پروٹین کے ایک چھوٹے سے حصے میں میوٹیشن سے کینسر کے خلیے اس نظام کو ناکارہ کر دیتے ہیں جو عام خلیوں میں اس تقسیم کے عمل کو روک دیتا ہے- جب لیبارٹری میں کرسپر کی ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے GABP کی اس میوٹیشن کو ناکارہ کر دیا گیا تو لیب میں ان خلیوں کی تقسیم در تقسیم کا عمل رک گیا اور یہ خلیے عام خلیوں کی طرح کام کرنے لگے- جب کینسر کے ان تبدیل شدہ خلیوں کو چوہوں کے دماغ میں امپلانٹ کیا گیا تو چوہوں کے دماغ میں بھی ان خلیوں میں چند بار تقسیم ہونے کے بعد تقسیم کا عمل رک گیا- اس کے برعکس جب اسی کینسر کے ان خلیوں کو چوہوں کے دماغ میں امپلانٹ کیا گیا جن میں اس میوٹیشن کو ناکارہ نہیں کیا گیا تھا تو چوہوں کے دماغ میں کینسر تیزی سے پھیلنے لگا-
اس کامیابی کے بعد سائنس دان بہت پر امید ہیں کہ جلد ہی ایسی دوائیں بنا لی جائیں گی جو GABP میں اس میوٹیشن کو اسی طرح ناکارہ بنا سکیں جس طرح اس تجربے میں کرسپر کی ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے کیا گیا تھا- اگر ایسا ممکن ہو گیا تو کینسر کی بہت سی اقسام کی روک تھام آسان ہو جائے گی-
https://www.livescience.com/63534-cancer-immortality-switch…
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔