::: وسطی امریکہ کے ملک "کوسٹ ریکا" کا ایک مختصر سفر نامہ:::
۔۔۔۔۔۔ ایک سیلانی کی زبانی ۔۔۔۔۔۔
ستمبر 2014 کا تیسرا اور چوتھا ہفتہ وسطی امریکہ کے ملک "کوسٹ ریکا" کی سیاحت میں گزرا جب میں ڈیلاس ٹیکساس سے طیارے میں سوار ھوا تو اس طیارے میں کوسٹ ریکا کی قومی فٹ بال (سوکر) ٹیم بھی میری شریک سفر تھی جس نے حال ھی میں عالمی فٹ بال چمپین شب (FIFA) میں بہتریں کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ یہ ٹیم کنساس (امریکہ) سے میچ کھیل کر واپس کوسٹ ریکا جارھی تھی۔ ٹیم سے بات چیت کرکے اچھا لگا۔ میری برابر والی نشت پر انگریزی کے ادیب رچڑڑ سمز (RICHARD SIMS) بیٹھے تھے۔ ان سے بھی خوب گپ شپ رھی۔ موصوف کیوبا کے رینما فیڈرل کاسترو کے دوست ہیں ۔ وہ آج کل کیوبا پر ایک کتاب بعنوان " CUBA, A FOUR LETTER COUNTRY" لکھ رھے ہیں ۔ اس کتاب کے کچھ حصے انھوں نے مجھ کو پڑھنے کے لیے بھی دئیے ۔ رچرڈ سمز نے کاسترو کے ساتھ اپنی کچھ تصاویر دکھائیں ۔ وہ امریکی ہیں ، ڈیلاس (امریکہ) میں ان کا گھر ھے۔ مگر وہ سین ھوزے ، کوسٹ ریکا میں رھتے ہیں اور " ٹائلز" کا کاربار کرتے ہیں ۔ اس مہماتی،تحقیقی سیاحت کا زیادہ تر حصہ خوب صورت ساحلوں اور پر خطر جنگلات میں گزرا۔ یہ ایک سرسبز ملک ھے۔ مٹی کہیں نظر نہیں آتی ۔ یہ زرعی ملک ھے۔ ایک "پول والی بال" کے میچ میں بھی حصہ لیا۔ صرف ایک دن یہاں کے دارالحکومت سین ھوزے میں بسر ھوا۔ شاپنگ میں کچھ زیادہ مزا نہیں آیا۔
کوسٹ ریکو 40 لاکھ مقامی ہندیوں (indian) کا ملک ھے۔ اس ملک کو کرسٹوفر کولمبس نے 1502 میں تسخیر کیا۔ 1524 میں اسپین نے اس ملک کو فتح کیا۔ دو سال تک میکسکن بادشاہ آگاسٹن ڈی اترابینڈ نے حکومت کی ۔ 1848 میں کوسٹ ریکا " رپبلک" بنا۔ 1870 سے 1882 تک تھامس گارڈیا نے اس ملک پر فوجی آمریت نافذ کی۔ کوسٹ ریکا لاطینی امریکہ کی ایک مضبوط اور مستحکم جہموریت تسلیم کیا جاتا ھے۔
کوسٹ ریکا کے شمال میں اس کی سرحدیں نکاراگوا، جنوب مشرق میں پانامہ، مغرب میں بحر اقیانوس ھے جب کہ ایکوڈور کا " کو۔۔کو۔۔آئرلینڈ " اس کے جنوب میں ھے۔
سولھویں (16) صدی میں اس کو ہسپانیوں نے آباد کیا۔ کوسٹ ریکا کو ایک زمانے میں " بلیک واٹر کالونی"بھی کہا جاتا تھا۔ انیسویں صدی یعنی 1821میں اسپین سے آزادی حاصل کرنے کے بعد اس نے یکم جولائی 1823 میں میکسیکو سے آزادی حاصل کی ۔ 15 ستمبر اس ملک کا یوم آزادی ھے۔ آزادی کے بعد کوسٹ ریکا زیادہ خوشحال، مستحکم اور ترقی پسند ملک بن گیا۔ مگر مجھکو یہاں پر امر غریب کا فرق واضح طور پر نظر آیا۔ یہاں درمیانہ طبقہ موجود نہیں ھے۔ 1949 میں اس ملک کو فوج سے پاک کردیا گیا۔کیونکہ وہاں کے عوام نے یہ محسوس کرلیا تھا کی فوج سے جمہوریت کو خطرہ ھوتا ھے اور اس سے ملک کی معیشت بھی خراب ھوتی ھے ۔
کوسٹ ریکو کے سات (7) صوبے ہیں۔ جن کے نام ۔۔۔۔ آراھوا ۔۔۔۔ کارٹاگو ۔۔۔ گونا کوسٹے ۔۔۔ہیردا ۔۔۔۔ لیمن ۔۔۔۔ پوٹے ریاس ۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔سین ھوزے ۔۔۔ ہیں ۔
کوسٹ ریکا کیتھولک اکثریت کا ملک ھے۔ یہاں پر 70 فی صد کیتھولک ۔۔ 13۔08 فی صد پرٹسٹنٹ،۔۔ 3۔11 فی صد لا مذھب ، ۔۔۔ 1۔2 فیصد بدھسٹ، ۔۔۔ جب کی 2۔2 فی صد افراد کا تعلق دیگر مذاھب سے ھے۔ مگر یہاں کے لوگ زیادہ مذھبی نہیں ہیں۔
یہاں کی سرکاری اور بنیادی زبان " کوسٹ ریکن ہسپانوی " ھے۔ یہاں مقامی زبانیں بھی بولی جاتی ہیں۔ جن میں بری باری (bribari)، کیےبے کار (cabecar)، ناگابر (nagabere) اور کریول انگریزی کے علاوہ جمیکن پوٹوز (PATOIS) کریبیں ساحلی علاقوں میں بولی اور سمجھی جاتی ھے۔ کوسٹ ریکا میں سات فی صد انگریزی، 3 فی صد فرانسیی اور جرمن زبان بھی بولی جاتی ھے۔
**** کوسٹ ریکا کے چند دلچسپ حقائق ****
============================
* کوسٹ ریکا میں ایک لفظ " پورا ویدا" (PURA VIDA) ہر جگہ بولا جاتا ھے۔ جس کے معنی " بہت اچھا " کے معنوں میں لیا جاتا ھے۔
*یہاں کے جھنڈے میں تین (3) رنگ ہیں ۔جو فرانسیسی پرچم سے متاثر ھوکر بنایا گیا ھے ۔ نیلا رنگ سمندر، سرخ رنگ خون/ قربانی اور سفید رنگ امن یا سلامتی کی علامت ہیں۔
* فٹ بال ان کا قومی کھیل ھے۔ عوام اس کھیل کے دیوانے ہیں۔
*یہاں پر سڑکوں کے کنارے مقامی کھانوں کے اسٹال، کھوکھے یا ڈھابے ھوتے ہیں جن کو مقامی زبان میں " سوڈا " (SODA) کہتے ہیں۔
*"کافی" ان کا قومی مشروب ھے۔ کافی یہاں ایتھوپیا، سعوی عرب، اٹلی ، فرانس، اسپین، کریبیں جزائر، پرازیل سے ھوتی ھوئی کوسٹ ریکو آئی۔
* یہ حیرت کی بات ھے یہاں کے مقامی باشندے کافی کے باغات میں کام نہیں کرتے۔ لوگ سست یا LAY BACK ہیں۔ لہذا "کافی"کے ان باغوں میں کام کرنے کے لیے مزدور ہمسائے نکارا گوئے سے آتے ہیں۔
*کوسٹ ریکا بنیادی طور پر زرعی ملک ھے۔ صنعت نہ ھونے کے برابر ھے ۔ ایک مائیکرو چپس کی ایک فیکٹری ھے۔ معیشت کا خاصا دارومدار " سیاحت" پر ھے۔
*یہاں کے کھانے میکسکو اور دیگر لاطینی اور جنوبی امریکہ کے کھانوں سے مختلف ہیں۔ سیا ہ لوبیا (BLACK BEANS) اور چاول ان کا بنیادی خوراک ھے۔ مرغی، مچھلی شوق سے کھاتے ہیں ۔ مرچین ،مسالےکا استعمال نہ ھونے کے برابر کرتے ہیں، اس سبب کھانا پھیکا پھیکا سا لگتا ھے۔
* کوسٹ ریکا میں "کافی" کے علاوہ کیلا، گنا، انناس، موسمبی/ مالٹا ، پپیتا، آم، لیچی، توری، گاجر، کئی اقسام کی لوبیا،چاول، اور کئی مقامی پھل اور سبزیاں بھی اگائی جاتی ہیں۔
*یہاں کا مسمبی یا مالٹا دیکھنے میں بہت بدصورت اور کریہہ ھوتا ھے اس لیے یہ بازار میں کم ھی دکھائی دیتے ہیں لہذا اس کا رس (جوس) نکال کر اٹلی برآمد کردیا جاتا ھے۔
* کرسٹروفر کولمبس یورپ سے پپیتا کوسٹ ریکا لایا تھا کیونکہ کولمبس قبص کے مرض میں مبتلا تھا۔
*کوسٹ ریکا میں دو (2) زندہ آتش فشاں ہیں۔ جس میں سے ہر وقت لاوا نکلتا رھتا ھے۔ ایک کا نام " پاوز "(POAS) اور دوسرے کا نام "ایرنل"(ARENAL) ھے۔
* یہاں ہر ماہ تنخواہ میں سے نو (9) فی صد طبی انشورنس، اور چھ (6) فی صد پنشن کی مد میں کٹوتی کرلی جاتی ھے۔
*یہاں سرکاری ہسپتال میں جراحی/ آپریشن کے لیے بعض دفعہ مہینوں اور سالوں انتظار کرنا پڑتا ھے۔
* یہاں زاتی مکان کا مالک ھونا ایک خواب ھے۔ عموما اوسط درجے کا گھر پچاس (50) ہزار امریکی ڈالر کے آس پاس خریدا جاسکتا ھے اور کار کا سالانہ ٹیکس 19 فی صد ھے۔
*کاریں بھی بہت مہنگی ہیں۔ مثال کے طور پر جو کار امریکہ میں 20 ہزار ڈالر کی ھے وہ یہاں 26 سے 29 ھزارامریکی ڈالر میں ملتی ھے۔ اور سالانہ پچپن (55) فی صد کار ٹیکس دینا پڑتا ھے۔
*کوسٹ ریکا میں ابتدائی درجوں سے لے کر یونیورسٹی اور پیشہ ور تعلیمی تک تعلیم مفت ھے۔ مگر درسی کتابیں بہت مہنگی ہیں۔ اگر کسی بچے کے پاس سورای نہیں ھے یا وہ ہیمار ھے تو حکومت اس طالب علم کے لیے اس کے گھر استاد بھجواتی ھے۔ یہ بھی مشاہدے میں آیا کہ ایک دشوار پہاڑی علاقے میں ایک طالبعلم کو پڑھانے کے لیے ایک استاد بیس (20) میل اسکوٹر پر وہاں آتا ھے اور مزید ایک میل پہاڑی علاقے میں پیدل چل کر اس بچے کو تعلیم دینے جاتا ھے کیونکہ اس پہاڑی علاقے میں کوئی سڑک نہیں ھے۔ کوسٹ ریکا میں شرح خونداگی 9۔94 فی صد ھے ۔
* 1948 میں کوسٹ ریکا کے صدر نے کہا تھا کہ "ھم کو فوج نہیں، ‘پروفیسر‘ چاہیں اور 1949 میں فوج کو ختم کرکے اسے " اساتذہ کی فوج" میں تبدیل کردیا۔
* پولیس کے محکمے میں زیادہ تر نوجوان نظر آتے ہیں ۔ یہاں کی پولیس عاشق مزاج ھیں۔
* اگر آپ یہاں ٹیکسی ڈرائیور سے "نائٹ کلب" جانے کا کہیں گے تو وہ آپ کو سرخ روشیوں والے علاقے (RED LIGHT AREA) میں لے جائے گا۔
*یہاں مگر مچھ بہت ھوتے ہیں ۔ نکارا گوئے کی سرحد کے پاس ایک دریا کے کنارے دھوپ تاپتے ھوئے ایک مگر مچھ کی طرف اشارہ کرتے ھوہے میرے گائیڈ نے بتایا کہ اس مگر مچھ کا نام " ماریو" ھے۔ میں نے اس سے دریافت کیا کہ آپ کو کیسے معلوم ھے کہ اس کانام "ماریو" ھے تو موصوف نے مگر مچھ کے طرف اشارہ کرتے ھوئے ہسپانوی زبان میں اس کو فحش گالیاں دیں اور فرمانے لگے کوئی بیس (20) سال پہلے اس نے میرے دوست " ماریو" کو کھا لیا تھا۔ اور وہ آبدیدہ ھوگیا۔
* کوسٹ ریکا میں شراب نوشی بہت کی جاتی ھے ۔ یہ وہ ملک ھے جو شراب نوشی کی عالمی فہرست میں چھٹے (6) نمبر پر آتا ھے۔
*یہاں پر بہت کم لوگ انگریزی جانتے ہیں۔ اگر آپ کا کوسٹ ریکا جانے کا پراگرام ھو تو تھوڑی سی ہسپانوی زبان کی شد بد حاصل کرلیں۔ ورنہ آپ کا یہ سفر "پھیکا" پڑ جائے گا۔
میں ابھی تک کوسٹ ریکو کی سفر کی یادوں کے خوشبوں میں ڈوبا ھوا ھوں۔ میں وقتا وقتا کوسٹ ریکو کی تصاویر کو فیس بک پر پیش کرتا رھوں گا۔
**************
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔