سب سے پہلے خبر دینے کا چسکا اور شہرہ کبھی کبھار بڑے مسائل کھڑے کر دیتا ہے. خصوصاً سوشل میڈیا پر کاپی پیسٹ تو نفسیاتی بنا دیتی ہے. جب کبھی نیا ایشو سامنے آتا ہے , دھڑا دھڑ بغیر تصدیق اور تحقیق کے پوسٹیں لگنا شروع ہوجاتی ہے. اور عموماً منفی خبریں دینے میں تو ہمارا کوئی ثانی نہیں ہے.
کرونا وائرس کا مسئلہ ہی دیکھیں. وقت سے پہلے خوف پھیلانا شروع کردیا. بلوچستان میں خطرہ ظاہر ہوا تو پوسٹ لگی کہ " اموات بھی ہوچکی ہیں لیکن حکومت چھپا رہی ہے ". کراچی میں کوئی ایک کیس ظاہر ہوا ۔وہ بھی کہیں باہر سے آنے والے مسافر تھا ۔ لیکن یہاں فوراً ماسک مہنگے کردیے کہ جیسے ماسک لگانے سے وائرس رک جاتا ہے –عجیب .
کل سے اس کثرت سے پوسٹیں سامنے آرہی ہیں کہ جیسے اس وائرس نے ٹڈی دل کی طرح شہر پر حملہ کردیا ہو. یہ انتہائی خوفناک اور نفسیاتی مسئلہ ہے. میں ہر پوسٹ اگنور کرتا رہا ہوں لیکن اتنی کثرت کو اگنور بھی کرو تو بھی زہن میں کہیں خبر بیٹھ جاتی ہے.
کل رات کافی دیر سے سویا اور صبح اٹھ کر ایک بجے تک کلاسز لی. کلاسز ختم ہوئیں تو دوست کی کال آئی کہ گلشن آجاؤ. وہاں گیا . کھانا کھایا , دوپہر 4 بجے گھر واپس پہنچا اور سوگیا . پورے ڈیڑھ دن میں کہیں تین گھنٹے آرام کے ملے . 5 بجے آنکھ کھلی . وضو کیا , نماز پڑھی اور چائے کا کپ لیا.
تھکاوٹ سے بدن ٹوٹا جارہا تھا. ایسے لگ رہا تھا جیسے سانس لینے میں دکت آرہی ہے . دماغ کہہ رہا تھا کہ " یہ وائرس کے اثرات ہیں "_ لیکن دل اطمنان دلا رہا تھا کہ یہ فیس بک نفسیات کی وجہ سے گھبراہٹ ہورہی ہے ۔ بڑی مشکل سے خود کو اس حالت سے نکال پایا ہوں.
میں خود کو انتہائی سنجیدہ اور قابل سمجھ بیٹھا تھا لیکن اس بار میں بھی گنگا میں بہہ گیا. یہ اگر میری حالت ہے تو دوسروں کا حال کیا ہوگا , جن کے پاس حقیقت حال کا علم نہیں یا جس کے پاس صرف دوسروں سے سننے کو ملتا ہے. یا صرف کاپی پیسٹ والوں پر بھروسہ کرتے ہیں.
یہ خوف پھیلانا اور بلاوجہ پروپیگنڈہ کرنا انتہائی نقصاندہ ہے. آدمی کو نفسیاتی بنا دیتا ہے. اور ایک چھوٹے سے مسئلے کو ہوا دے کر پھلا دیتا ہے. کرونا اتنا خطرناک نہیں جتنا یہ کاپی پیسٹ پوسٹ خطرناک ہے. چین کے کروڑوں لوگوں میں کہیں 2 ہزار اموات ہوئی ہیں. ایران میں کہیں پچاس اور پاکستان کے 22 کروڑ عوام یا کراچی کی 2 کروڑ آبادی میں ایک کیس سامنے آیا لیکن خبریں ایسی آرہی ہیں جیسے سارا شہر بیمار پڑا ہے.
خدارا یہ غلط بلا تحقیق پوسٹیں کرنا اور خوف پھیلانا بند کریں .
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...