جوناتھن وِٹال (Doctors Without Borders)
مجھے امید ہے کہ CoVID-19 نہ صرف ہمیں اپنے ہاتھ دھونے کا درس دے گا بلکہ حکومتوں کو یہ سمجھنے پر بھی مجبور کرے گا کہ صحت کی سہولیات سب کے لئے ہونی چاہئیں۔
مجھے امید ہے کہ یہ صرف ہیلتھ سروسز کی ہی نہیں بلکہ حکومتوں کی بحیثیت مجموعی ناکامی کو بھی بے نقاب کرے گا – – – کہ کس طرح یہ ہر ایک شہری کی ضروریات کو پورا کرنے والی خدمات کے لئے منصوبہ بندی کرنے اور فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
مجھے امید ہے کہ یہ بے گھر اور جلاوطن ہونے ، تشدد ، غربت اور جنگ کی وجہ سے ہونے والی جان لیوا خطرات کو بھی بے نقاب کرے گا۔
سوچنے ہہ مجبور کرے گا کہ اگر آپ کسی کچی آبادی یا پناہ گزین کیمپ میں رہتے ہیں تو آپ ‘سماجی دوری’ کس طرح نافذ کرسکتے ہیں؟
کہ اگر آپ جنگ سے بھاگ رہے ہیں تو آپ کو سرحدوں کو عبور کرنے کا طریقہ کون، کس طرح سمجھائے گا ؟ اگر وہ کہ اگر وہ پہلے سے موجود صحت کی بدتر حالتوں میں مبتلا ہیں تو وہ کس طرح اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں گے؟
کہ اگر وہ پہلے ہی اپنی ضرورت کے علاج معالجے کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں یا ان تک رسائی نہیں رکھتے ہیں تو اب اور کیا کریں ؟
وبائی مرض سے ہر کوئی متاثر ہوتا ہے لیکن اس کا اثر کچھ بدنصیبوں کو دوسروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ محسوس ہوسکتا ہے۔
جیسے جیسے کوویڈ 19 مزید پھیلتا ہے ، یہ ہمارے صحت کے نظام میں موجود عدم مساوات کو مزید بے نقاب کرتا چلا جائے گا۔
اس کی دیکھ بھال تک رسائی سے ان گنت گروہوں کے اخراج کو بے نقاب کرے گا ، ان کی قانونی حیثیت کی وجہ سے یا دوسرے عوامل کی وجہ سے جو انہیں ریاست کا نشانہ بناتے ہیں۔
یہ سب کے لئے مفت صحت عامہ کی فراہمی میں کم سرمایہ کاری کو بے نقاب کرے گا ، جس کا مطلب یہ ہے کہ معیاری دیکھ بھال تک رسائی کچھ لوگوں کی خریداری کی طاقت پر مبنی ہوگی نہ کہ طبی ضرورت پر۔
ایک اہم سبق
یہ وبا اس بے بسی کو بے نقاب کر رہی ہے جو آج ہم سب محسوس کر رہے ہیں۔ اپنی زندگیوں کے احساسِ تحفظ میں پڑتی دراڑوں اور اپنے مستقبل کے بارے میں بے یقینی کو!
یہ وہ سارے خوف اور پریشانیاں ہیں جو ہم میں سے بہت سارے محسوس کرتے ہیں جو معاشروں سے دھتکار دئے جاتے ہیں، نظرانداز کر دئے جاتے ہیں بلکہ اصحابِ اقتدار کے غیض و غضب کا نشانہ بھی بنتے ہیں۔
مجھے امید ہے کہ CoVID-19 نہ صرف ہمیں اپنے ہاتھ دھونے کا درس دے گا بلکہ حکومتوں کو یہ سمجھنے پر مجبور کرے گا کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی سب کے لئے ہونا، سبھی کے لئے لازم ہوتی ہے۔
JONATHAN WHITTALL
Advisor
Médecns Sans Frontières/ Doctors Without Borders (MSF)
https://blogs.msf.org/%E2%80%A6/covid-19-what-coronavirus-pandemic
( جلدی جلدی ترجمہ: شمعون سلیم)
لگتا تو یہی ہے کہ صحت اور زندگی کے معاملات میں جو تہلکہ اس وبا نے مچایا ہے اس نے کئی بنیادی سوالات کو پھر سے نئی زندگی بھی عطا کر دی ہے۔ ان کے جواب کا منہ مہاندرا کیا ہو گا، کچھ کہنا قبل از وقت تو ہے لیکن ان میں ان بنیادی انسانی اقدار کو اجاگر کرنا ایک نیا چیلنج ضرور ہے، جن کے بارے میں کھو جانے کا گمان ہو چلا تھا مگر وہ اپنا نیا جواز لے کر پھر سے منطقی اورقیمتی لگنے لگی ہیں۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...