اگر دنیا بھر میں وائرس پھیل جائے یعنی تمام انسانوں میں منتقل ہوجائے تو چائنہ کے مورٹیلٹی ریٹ کے مطابق پندرہ کروڑ لوگ مریں گے۔ اٹلی کے مورٹیلیٹی ریٹ کے مطابق تیس کروڑ لوگ مریں گے۔ اور برطانیہ کے مورٹیلٹی ریٹ کے مطابق دنیا بھر میں تئیس کروڑ لوگ مرجائیں گے۔ چونکہ یہ تینوں اعداد بیک وقت درست نہیں ہوسکتے۔ اس لیے کورونا کا ایسا مورٹیلٹی ریٹ جو کرۂ زمین کے لیے مشترکہ طورپر یعنی اوسطاً بیان کیا جاسکے ان تینوں میں سے کوئی بھی نہیں ہوسکتا۔ تو پھر ایسا کون سا مورٹیلٹی ریٹ ہوسکتاہے جس کے مطابق ہم یہ بتاسکیں کہ پوری دنیا میں اگر وائرس ، سب انسانوں میں منتقل ہوجائےتو مورٹیلٹی ریٹ یہ ہوگا؟
ایسا ہم ایک طریقے سے بتاسکتے ہیں۔ ہمارے پاس ایج گروپ اور بیماریوں کی وجہ سے کورونا کی شرح اموات کا ڈیٹا موجود ہے، جو میں نے پہلے پیرے میں درج کیا ہے۔
لیکن اس سے پہلے ہم ایک بار یہ فرض کرکے کہ برطانیہ کا مورٹیلٹی ریٹ چونکہ درمیان میں ہے اس لیے ہم برطانیہ کے مورٹیلٹی ریٹ کو شرح مانتے ہوئے ایک عدد نکالتے ہیں جو تمام انسانوں میں وائرس پھیل جانے کی صورت میں شرح اموات کا عدد ہوگا۔ اور وہ عدد ہے تئیس کروڑ۔ یعنی اگر برطانیہ والا مورٹیلٹی ریٹ وہی مورٹیلٹی ریٹ مان لیا جائے جو تمام انسانوں کے لیے ہوگا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایسی صورت میں تئیس کروڑ لوگ مرجائیں گے۔
چلیے اب ہم ان میں سے ان لوگوں کو الگ کرتے ہیں جو زیادہ عمر اور خطرناک بیماریوں کی وجہ سے کورونا ہوجانے کے بعد مررہے ہیں۔ ہمارے پاس پہلے سے ڈیٹا موجود ہے، اس لیے ہم بتا سکتے ہیں کہ اُن مرنے والے تئیس کروڑ لوگوں میں تین کروڑ چالیس لاکھ لوگ وہ ہونگے جو اسّی سال کی عمر سے زیادہ ہیں۔ ایک کروڑ چوراسی لاکھ وہ لوگ ہونگے جن کی عمر ستّر سے اسّی سال کے درمیان ہے۔ بیاسی لاکھ وہ لوگ ہونگے جن کی عمر ساٹھ سے ستر سال کے درمیان ہے۔ اُنتیس لاکھ وہ لوگ ہونگے جن کی عمریں پچاس سے ساٹھ سال کے درمیان ہیں۔ نو لاکھ وہ لوگ ہونگے جن کی عمریں چالیس سے پچاس سال کے درمیان ہیں۔ چار لاکھ وہ لوگ ہونگے جن کی عمریں تیس سے چالیس سال کے درمیان ہیں۔ چار لاکھ ہی وہ لوگ ہونگے جن کی عمریں بیس سے تیس سال کے درمیان ہیں۔ اور چار لاکھ ہی وہ لوگ ہونگے جن کی عمریں دس سے بیس سال کے درمیان ہیں۔
ٹھہریے میں کیلکولیٹر کھول لوں!
یہ کوئی چھ کروڑ بنتے ہیں۔ اب یہ چھ کروڑ وہ لوگ ہیں جو خود ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے کہنے کے مطابق لازمی طورپر مریں گے کیونکہ یہ ایج گروپ کے حساب سے دی گئی شرح سے نکالے گئے ہیں۔ کل اموات تئیس کروڑ ہونگی اور ان میں بوڑھے اور بیمار لوگوں کی تعداد چھ کروڑ سے زیادہ نہ ہوگی۔ اب ہم یوں تو کہہ نہیں سکتے کہ باقی سترہ کروڑ لوگ صحت مند اور جوان ہونے کے باوجود مر جائیں گے۔ چنانچہ ہم ایک ہی بات کہہ سکتے ہیں کہ ہماری میتھ میں ایناملی ہے یعنی ہماری ریاضی میں گڑبڑ ہے۔
جب ہم غور کرتے ہیں تو پتہ چلتاہے کہ غلطی ہم سے مورٹیلٹی ریٹ کے وقت ہوئی۔ یعنی نہ تو چائنہ والا درست تھا، نہ ہی اٹلی والا، نہ ہی برطانیہ اور نہ ہی کوئی اور درست ہوسکتاہے اور نہ ہی کوئی طریقہ ہے، عالمی طور پر مورٹیلٹی ریٹ نکالنے کا۔ نتیجۃً ایک ہی بات تک ہم پہنچ سکتے ہیں کہ اگر پوری دنیا کے انسانوں میں کورونا پھیل جائے تو مورٹیلٹی ریٹ بڑھ جانے کی بجائے بہت زیادہ کم ہوجائےگا اور ہوسکتاہے اتنا کم ہوجائے کہ زیرو اعشاریہ پانچ فیصد یا تین فیصد تک نیچے آجائے۔
یہی بات بی بی سی کی ویب سائیٹ پر کسی اور انداز سے لکھی ہے۔ میں نیچے لنک پیسٹ کردیتا ہوں، وہاں سے آپ خود پڑھ لیں۔ البتہ یہاں اتنا عرض کردیتا ہوں کہ بی بی سی کی ویب سائیٹ پر جو مورٹیلٹی ریٹ نکالا گیا ہے وہ ہے ، زیرواعشاریہ پانچ سے ایک۔
https://www.bbc.com/news/health-51674743
نوٹ: اس سے یہ بھی ثابت ہوتاہے کہ یہ بیماری امیر ملکوں کے لیے عذاب کی طرح سے ہے جبکہ غریب ملکوں کے لیے فقط ایک بیماری کی طرح سے۔ وہ اس لیے کہ جہاں معیارِزندگی بلند ہوتاہے وہاں اوسط عمر زیادہ ہوتی ہے اور جہاں معیارِ زندگی پست ہوتاہے وہاں اوسط عمر کم ہوتی ہے۔ غریب ملکوں میں اوسط عمر کم ہوتی ہے اور امیر ملکوں میں زیادہ۔ اس لیے وہ ممالک جہاں اوسط عمر زیادہ ہوگی وہاں زیادہ لوگ مریں گے۔ البتہ یہ ہے کہ امیروں کے بڈ ھے اگر بیمار نہ ہوئے تو کافی بچ بھی جائیں گے لیکن ہمارے بڈھے بیمار نہ بھی ہوئے تو مشکل سے ہی بچ پائیں گے اور ہمارے بیمار تو بالکل بھی شاید نہ بچ پائیں۔ بہرحال مجموعی طورپر امیر ملکوں کی شرح اموات زیادہ ہوگی۔
اِس بات کو ہم اس طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔ فرض کریں پاکستان میں کُل بزرگوں کی تعداد بیس ہے تو اٹلی میں کُل بزرگوں کی تعداد چالیس ہوگی، کیونکہ ان کی اوسط عمر ہم سے دوگنا زیادہ ہے۔ اس کے برعکس اگر اٹلی میں نوجوانوں کی تعداد بیس ہے تو ہمارے ہاں نوجوانوں کی تعداد چالیس یا ساٹھ ہوگی کیونکہ ہماری شرح پیدائش ان سے کئی گنا زیادہ ہے۔ اس لحاظ سے دیکھاجائےتو پاکستان میں کورونا وائرس کا مورٹیلٹی ریٹ اٹلی اور برطانیہ یا تمام امیر ممالک سے کم ہوگا۔ فرض کریں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے خدانخواستہ ہمارے سارے بزرگ کورونا سے فوت ہوگئے یعنی بیس کے بیس۔ اور اچھی سہولیات ہونے کی وجہ سے اٹلی کے چالیس میں تیس فوت ہوئے اور دس بزرگ بچ گئے۔ تب بھی اٹلی میں بزرگوں کی موت ہمارے مقابلے میں زیادہ ہوگی۔
ایک اور نوٹ: پلیز فقط ایسا کمنٹ کہ، ’’یہ کیلکولیشنز درست نہیں ہیں‘‘ کرکے چلے نہ جائیں۔ کیونکہ یہ دیانتداری نہ ہوگی۔ اگرآپ کو کیلکولیشنز درست نہ لگیں تو درست کرکے جائیں۔ یا پھر اپنا کمنٹ رہنے دیں۔ یہ جو آپ کے من سے آواز سی آتی ہیں نا کہ یہ کیلکولیشن درست نہیں ہے، اس آواز پر کان نہ دھریں کیوںکہ وہ اس ماحول کی وجہ سے آئے گی جو آپ کے آس پاس پھیلا ہوا ہے۔ جب تک آپ خود کیلکولیشن کرکے یہاں پیش نہ کردیں، ہرگز فقط ’’رانگ ہے‘‘ لکھ کر نہ جائیں۔ نوازش ہوگی۔