کورونا کے قہر نے دنیائے عرضی کو پوری طرح اپنے لپیٹ میں لے رکھا ہے ـ ہر چھوٹا بڑا خطہ اس کی زد میں ہے ـ اگرچہ بین الاقوامی سطح پر اب حالات قدرے تبدیل ہو رہے ہیں تاہم ہندوستان میں اس وبائی بیماری نے جو حالات پیدا کر دیے وہ عوام الناس سے مخفی نہیں ہیں ـ چین سے پھیلنے والا 'کورونا وائرس ' بلا شبہ ایک مہلک وبائی عارضہ ہے اور دنیائے سائنس کے ممتاز ترین ادارے تک اس سے عاجز آ چکے ہیں ـ مگر ایسا بھی نہیں ہے کہ ہر فرد اس بیماری کی زد میں آ کر فوت ہوجاتا ہے ـ کورونا کے سبب ہلاکت کا اوسط ایک اندازے کے مطابق 5 فی صد ہے ـ مگر بہ غور جائزہ لیا جائے تو فوت ہونے والوں میں بیشتر ضعیف یا 50 سے زائد عمر کے افراد کی تعداد زیادہ ہے ـ غرض یہ کہ قوت مدافعت (امیونیٹی پاور) جس شخص میں زیادہ ہے وہ کورونا کے وائرس سے مکمل طور پر لڑ سکتا ہے ـ واضح رہے کہ قوت مدافعت جوانوں کے مقابلے ضعیفوں / بزرگوں میں بہت کم ہوتی ہے ـ اسی طرح جو لوگ زیابطیس، بلڈ پریشر اور گردے، جگر اور قلبی امراض میں مبتلا ہیں وہ بھی اس بیماری کی لپیٹ میں آ کر لقمہ اجل بن رہے ہیں ـ یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ اس بیماری کے حوالے سے ضعیف اور مذکورہ بیماریوں میں مبتلا افراد پر خصوصی توجہ دینے اور مناسب طبی امداد فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے ـ
اگرچہ ماہرین طب کے مطابق شدید بخار، کھانسی، گلے میں خراش اور سانس میں تکلیف وغیرہ اس مہلک بیماری کی نمایاں علامتیں ہیں ـ لیکن دیکھنے میں یہ بھی آیا ہے کہ بعض کیسیز میں یہ علامتیں ظاہر نہیں ہو پاتیں اور مریض بیماری کی انتہائی اسٹیج میں داخل ہو کر طبی مراکز پہنچتا ہے، نتیجتاً بہت جلد اس کی موت واقع ہوجاتی ہے ـ
اس ضمن میں چند احتیاطی تدابیر جو ماہرین نے وضع کیے، پیش خدمت ہیں جیسے ذاتی صفائی، آس پاس کے ماحول کی صفائی ستھرائی، بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلنا، لوگوں سے ایک میٹر کا فاصلہ بنائے رکھنا، ہاتھوں کو صابن سے بار بار دھونا، ماسک کے طور پر منہ کو کسی صاف کپڑے سے ڈھانکنا، دن میں کم از کم تین بار گرم پانی پینا، دن میں تین سے چار دفعہ اسٹیم بھانپ (گرم پانی کی بھانپ) لینا ، روزانہ کم از کم 45 منٹ کی ورزش کرنا ، مناسب نیند، وٹامن سے بھر پور غذا کا معقول استعمال ، لونگ، سونٹھ،لہسن، ہلدی اور دودھ کا مناسب استعمال نیز نفسیاتی طور پر بیماری کے خوف کو دور رکھنا؛ وغیرہ ـ اگر ان تدابیر اور مشوروں کو عمل میں لایا جائے تو قوی امید ہے کہ ہم خود کو اور اپنے خانوادے کو کورونا جیسی مہلک وبائی بیماری سے محفوظ رکھ سکتے ہیں ـ
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...