دریائے کانگو لمبائی کے لحاظ سے افریقہ کا دوسرا سب سے بڑا دریا ہے اور دریائے نیل سے تھوڑا سا ہی کم ہے جبکہ پانی لے جانے میں یہ دریائے ایمیزون کے بعد دنیا کا دوسرے نمبر پر سب سے بڑا دریا ہے۔ کسی بھی دریا میں پایا جانے والا سب سے گہرا مقام اس دریا میں ہے۔ افریقہ کا تیرہ فیصد حصہ دریائے کانگو کا بیسن ہے جو ڈیڑھ لاکھ مربع میل پر پھیلا ہے۔ کیکونگو کی زبان میں اس کو “زاری و زارے” کہا جاتا تھا جس کے معنی “دریاوٗں کو کھانے والا دریا” کے تھے۔ (پرتگالیوں نے یہاں کے ملک کو زائرے کا نام اسی وجہ سے دیا جو پھر بعد میں کانگو کر دیا گیا)۔ آٹھ سو انواع کی مچھلیاں، ہر طرح کے جاندار جن میں سے بہت سے دنیا میں صرف یہیں سے خاص ہیں۔ یہ بہت ہی متنوع زندگی کا گھر ہے۔ (دریائے نیل میں مچھلیوں کی 130 انواع ہیں)۔ اس کے بہت سے حصے ابھی سٹڈی نہیں کئے گئے اور اس دریا کے ساتھ ساتھ کئی طرح کی ایکوسسٹم پائے جاتے ہیں۔ اسی کے بیسن میں بسنی والی ایک نوع بونوبو ہے۔
یہ دریا خود پندرہ سے بیس لاکھ سال پرانا ہے جو افریقہ میں ہونے والی جیولوجیکل تبدیلیوں اور بڑے برفانی عہد کے خاتمے کے بعد وجود میں آیا۔ اس دریا نے شمال اور جنوب میں رہنے والے جانداروں کو الگ کر دیا۔ وقت گزرتا گیا۔ شمال اور جنوب میں رہنے والوں میں بائیولوجیکل فرق آنا شروع ہو گئے۔ ایک ہی جد سے شمال میں چمپنزی، جنوب میں بونوبو۔ اس علیحدگی نے الگ رویے رکھنے والی دو انواع بنا دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چمپینزی اور بونوبو کے ڈین این اے میں ایک فیصد کے دسویں حصے سے بھی کم فرق پایا جاتا ہے، لیکن ان کا رویہ؟ بالکل ہی مختلف ہے۔ یہ چڑیا گھر میں اس وقت دریافت ہوا جب انجانے میں ان کو ساتھ رکھا گیا۔ چمپینزی بڑا جارحانہ مزاج رکھتے ہیں جبکہ بونوبو بہت پرامن ہیں۔ چمپینزی میں نر گروپس میں حاوی ہوتے ہے جبکہ بونوبو میں مادہ غالب ہوتی ہیں۔ جنسی طریقوں میں بھی فرق ہے۔ چپمینزی افزائشِ نسل کے لئے کرتے ہیں، بونوبو تفریح کے لئے۔ چمپنیزی میں نر اور مادہ میں زیادہ فرق ہے، بونوبو میں نہیں۔ دونوں کے سوشل اور گروپ سٹرکچر مختلف ہیں۔ چمپنیزی میں الفا نر گروپ کی سربراہی لیتے ہیں۔ بونوبو کے گروپ ہائیرارکی نہیں رکھتے۔ چمپینزی اپنے گروپ کے علاقے میں دوسرے چمپنیزی کو نہیں آنے دیتے۔ پڑوسی گروپس سے لڑتے ہیں۔ دوسرے گروپ کے بچوں کو قتل کر کے کھا جاتے ہیں، گروہ میں بندروں کا شکار کرتے ہیں، بونوبو کو ایسا کرتے نہیں دیکھا گیا۔ چمپینزی اوزار بنا لیتے ہیں، پتے کاٹنے کے، چیونٹیاں پکڑنے کے، اخروٹ توڑنے کے۔ بونوبو ایسا نہیں کرتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بونوبو کی نفسیات پر چمپنیزی کی نفسیات کے مقابلے میں ابھی بہت کم کام ہوا ہے۔ لیکن یہ کام ہمیں یہ بتاتا ہے کہ جینز میں فرق، رویے میں بڑا فرق ڈال دیتا ہے۔ دماغ کی وائرنگ بدل دیتا ہے، اس کا سائز اور شکل تبدیل کر دیتا ہے۔ اور دماغ کی اس نینوٹیکنالوجی کو، جو ہارمون اور نیوروٹرانسمیٹرز کو ریلیز کرتی ہے، بائینڈ کرتی ہے اور ری سائکل کرتی ہے۔ یہ فرق نفسیات بدل دیتا ہے۔ اور نفسیات میں یہ فرق رہنے کا طریقہ تبدیل کر دیتا ہے۔