کوکاکولا—— Cocacola
!ایک دوا جو دنیا کا مقبول ترین مشروب بن گئ
کوکاکولا میں کوکا نامی پودے کے پتوں کا ایکسٹریٹ بھی شامل ہوتا تھا
کوک کی بوتل کے خاص ڈیزائن کے پیچھے کیا راز ہے؟
کوکاکولا کا اصلی خفیہ فارمولا کہاں محفوظ ہے؟
یہ سب جانئے اس مضمون میں
کوکا کولا کا شمار دنیا کے مرغوب ترین مشروب میں ہوتا ہے۔ آج سے ٹھیک 125برس قبل ایک دوا ساز کے ہاتھوں تیار کیا جانے والا یہ فارمولا دنیا میں اتنی شہرت پائے گا، اس کا کسی کو اندازہ نہیں تھا۔
۔ اس کا اصلی فارمولا اٹلانٹا کے سن ٹرسٹ بینک کے ایک لاکر میں گزشتہ چھیاسی سال سے محفوظ ہے۔۔
یہ سن 1885 کی بات ہے۔۔کرنل جان پیمبرٹن جو سول وار میں زخمی ہونے کے بعد مارفین کے نشے کا عادی ہو گیا تھا۔۔اس نشے سے چھٹکارا پانے کے لئے اس نے کوئ نعم البدل تلاش کرنا شروع کیا۔۔کرنل ,ایگل ڈرگ اینڈ کیمیکل ہائوس کا مالک بھی تھا اور یہیں اس نے کوکا کولا کا فارمولا ایجاد کیا۔۔یہ امریکہ کی جارجیا اسٹیٹ کے شہر کولمبس کا واقعہ ہے۔۔سن 1885 میں پیمبرٹن نے اس کو فرنچ وائن کوکا کے نام سے رجسٹر کروالیا۔۔جب اٹلانٹا میں الکوہلک مشروبات کی رجسٹریشن پر پابندی لگی تو پیمبرٹن نے اس کو بغیر الکحل شامل کئے تیار کرنا شروع کردیا۔۔سن 1886 میں یہ مشروب ایک دوا کے طور پر ایک گلاس پانچ سینٹ میں سوڈا شاپس پر دستیاب تھا۔۔یہ عوام میں بے حد مقبول ہونے لگا کیونکہ اس زمانے میں امریکہ میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ سوڈا یا کاربونیٹڈ واٹر صحت کے لئے اچھا ہوتا ہے۔۔ساتھ ساتھ پیمبرٹن کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ یہ ٹانک دماغی امراض اور اعصاب کے لئے انتہائ مفید ہے۔
اس زمانے میں اس میں 'کوکا' کا استعمال بھی ہوتا تھا، یعنی اسی پودے کا جس سے بدنام زمانہ منشیات 'کوکین' حاصل کی جاتی ہے۔ اس زمانے سے لے کر آج تک کوکا کولا کی "خفیہ ترکیب" دنیا کا سب سے بڑا راز ہے۔
کوکا نامی پودا جنوبی امریکہ میں پایا جاتا ہے جس کے پتوں کے ایکسٹریکٹ سے دنیا کا مہنگا ترین نشہ کوکین بنایا جاتا ہے۔ انیسویں صدی میں اس درخت کے پتوں کا ایکسٹریکٹ جنسی کمزوری، ، پژمردگی، مارفین کے نشے کی عادت ترک کروانے اور دیگر کئ بیماریوں کے لئے استعمال ہوتا تھا۔ سن 1903 تک یہ کوکا اس مشروب کے فارمولے میں شامل رہا ۔ بلکہ کوکا کولا کا نام بھی اپنے اسی جز کی وجہ سے رکھا گیا تھاِ ۔ لیکن بعد میں جب کوکا کو منشیات قرار دے دیا گیا تو کوکاکولا نے اس کو اپنے فارمولے سے خارج کردیا۔
پیمبرٹن کی وفات کے بعد سن 1896 میں ایک بزنس مین ایزا گریگ کینڈلر نے اس کو جدید طریقے سے مارکیٹ کرنا شروع کردیا۔۔
دیکھتے ہی دیکھتے کوکا کولا بیوریج انڈسٹری پر چھا گیا۔۔۔
ابتدا میں اس کی فروخت کوئی خاص نہیں تھی لیکن 1888 ء میں اس میں اضافہ اس وقت ہوا، جب ایک معروف تاجر Asa Chandler نے اسے بڑے پیمانے پر ایک دوا کے بجائے ایک سوفٹ ڈرنک کے طور پر فروخت کرنا شروع کیا۔ اس کے کچھ ہی عرصے بعد یہ امریکہ کا مقبول ترین ڈرنک تھا۔ 1919ء میں کوکا کولا نے فرانس کے رخ کیا اور 1929ء میں جرمن دکانوں میں کوکا کولا کی بوتلیں نظر آنا شروع ہوئیں۔ شکر کی زیادہ مقدار ہونے کے
کوکا کولا کی بوتل کے ڈیزائن کا راز:
کوکا کولا کی موجودہ بوتل کا ڈیزائن سن 1915 میں متعارف کروایا گیا تھا
جب 1888 میں جارجیا کے بزنس مین آسا گرگز کوکا کولا کے غالب شئیر
ہولڈر بن گئے تو انہوں نے کمپنی کو سب سے بڑی مشروب ساز کمپنی بنانے کا عزم کیا، لیکن 1915 ان کی کمپنی مشکلات کی شکار تھی اور انہوں نے ایک قومی مقابلے کا انعقاد کیا جس کا مقصد ایک ایسی بوتل کا ڈیزائن متعارف کروانا تھا کہ جو کسی بھی اور کمپنی جیسا نہ ہو اور جسے اس کی منفرد شکل کی وجہ سے سب سے الگ پہچانا جا سکے۔ اس مقابلے میں شامل روٹ گلاس کمپنی کے شاپ سپروائزر ارل ڈین جب ڈکشنری میں لفظ کوکا اور اس سے ملتے جلتے الفاظ ڈھونڈ رہے تھے تو انہیں اس لفظ کی وضاحت کے لئے بنائی گئی ایک شکل نظر آئی۔ انہوں نے دیکھا کہ کوکا درخت کے بیج کی شکل بہت منفرد اور دلکش تھی اور انہوں نے اسی شکل کی بوتل بنانے کا فیصلہ کیا۔ اگلے سال مقابلے میں ان کا ڈیزائن فاتح قرار پایا اور یوں کوکا کولا کی بوتل کا دلکش ڈیزائن وجود میں آگیا۔ بعد کے دور میں کمپنی نے ابتدائی ڈیزائن میں معمولی تبدیلیاں کر کے اسے مزید بہتر بنا دیا۔
یہ ڈیزائن اس قدر مقبول ہوا کہ کوکا کولا کی ساری دنیا میں مقبولیت میں اس کا خصوصی کردار رہا، جبکہ گزشتہ ایک صدی کے دوران سینکڑوں دیگر کمپنیوں نے بھی اس کی نقل کی۔ اب اگر کوئی آپ کو بتائے کہ کوکا کولا کی بوتل کا ڈیزائن نسوانی جسم کو دیکھ کر بنایا گیا، یا کوئی اور ایسی فضول کہانی بتائی جائے تو یاد رکھئے گا کہ اس کی اصل وجہ کوکا پودے کا بیج تھا۔۔ کوک کی ٹن کین سن 1955 میں متعارف کروائ گئ۔
کوکا کولا میں بنیادی طور پر مندرجہ ذیل اجزا شامل ہوتے ہیں۔
کاربونیٹڈ واٹر، چینی، کیفین، فاسفورک ایسڈ، کیرامل کلر۔ فلیور۔۔
کوک کی ایک بوتل میں عام طور پر 140 کیلوریز ہوتی ہیں۔
کوکا کولا کا اوریجنل فارمولا صرف اس کے مالک یا چند اور لوگ جانتے ہیں۔۔ اس کا اصلی فارمولا اٹلانٹا کے سن ٹرسٹ بینک کے ایک لاکر میں گزشتہ چھیاسی سال سے محفوظ ہے۔۔
امریکہ میں واقع کوکا کولا کمپنی اصلی فارمولے کے مطابق صرف مشروب کا شربت یا سیرپ بناتی ہے، بعد میں یہ سیرپ دنیا بھر میں موجود کوکاکولا فرنچائز کو سپلائ کر دیا جاتا ہے جہاں فیکٹریوں میں اس شربت سے مشروب تیار کر کے بوتلوں اور کینز میں بھر کر مارکیٹ میں سپلائ کیا جاتا ہے۔۔
کوکا کولا کا سب سے بڑا مقابلہ پیپسی کولا سے ہے جو فروخت میں کوک کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔۔
۔ کوکا کولا اب200 سے زائد ممالک میں فروخت ہوتی ہے اور اس کا شمار دنیا کے 100بڑی کمپینوں میں ہوتا ہے۔ کوک کے کئی مختلف برانڈ ہیں لیکن سب سے زیادہ ریگیولر کوک ہی پی جاتی ہے۔ اس طرح دیگر سوفٹ ڈرنکس کے مقابلے میں کوکا کولا کا مارکیٹ میں17فیصد شیئر بنتا ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔