''سگریٹ چھوڑنے کے بعد مستقل مزاجی۔۔ کیسے؟؟؟''
پچھلی پوسٹ ''سگریٹ سے کیسے جان چھڑائیں'' پر آپ دوستوں کی فیڈ بیک سے مزید حوصلہ بڑھا اور سوچا کہ اس سلسلے میں ایک پوسٹ اور تحریر کروں۔
جی ہاں یہ بہت ضروری تھا کیونکہ اکثر لوگ تین ماہ یا اس سے بھی اوپر عرصہ گزر جانے کے بعد کسی وجہ سے خود کو روک نہیں پاتے اور پرانی ڈگر پر واپس آ جاتے ہیں۔ یہ بہت حوصلہ شکن صورتحال ہوتی ہے اور ایسے خواتین و حضرات کے لئے سگریٹ چھوڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔۔ تو جناب سگریٹ چھوڑنے کے فیصلے کو مستقل مزاجی سے کیسے جاری رکھا جا سکتا ہے۔
دوستو یہ معاملہ بھی بہت آسان ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ اس دلدل سے نکل چکے ہوتے ہیں جس میں ہر بیس منٹ بعد آپکا دماغ ٹرگر یا الارم بجایا کرتا تھا جس کے بعد بندہ بے خود ہوکر سگریٹ کی طرف لپکتا تھا اس اسٹیج کو ایڈیکٹیڈ اسٹیج کہا جاتا ہے مگر دو ہفتوں کے بعد آپ کم سے کم بھی نوے فیصد ایڈیکشن سے باہر آ جاتے ہیں۔۔ اس لئے اس مرحلے کو بھی با آسانی عبور کیا جا سکتا ہے مگر کیسے۔۔۔
''خود کو شاباش دیکر''۔۔۔۔۔۔ جی ہاں کچھ دوستو کو یہ بہت عجیب محسوس ہوگا مگر یہ بہت ضروری ہوتا ہے تاکہ آپ اپنے فیصلے پر ڈٹے رہیں۔۔۔ اسکی مثال ایسے ہے جیسے آپ نے اپنے بچے کی سرزنش کی ہو اور کچھ دیر بعد آپ کو اس پیار آتا ہے مگر آپ یہ سوچ کر اس کو نہیں پچکارتے کہ سرزنش بچے ہی کی بہتری کے لئے تھی۔۔ بالکل ایسے ہی آپ سگریٹ چھوڑنے کے بعد سگریٹ کے نقصانات اور چھوڑنے کی وجہ سے آپکو جو فوائد حاصل ہوئے ہیں انکو ری کال کریں۔۔۔ نقصانات تو بہت زیادہ ہیں جنکو بھولنا کوئی آسان نہیں مگر خود کو شاباش دینے کا طریقہ یہ ہے کہ سگریٹ چھوڑنے کے صرف بارہ گھنٹے بعد جب آپ رات کی نیند سے بیدار ہوتے ہیں تو آپ کا گلہ فریش ہوتا ہے کیونکہ گزشتہ رات کو آپ نے سگریٹ نہیں پی تھی تو آپ اس فریشنس / تازگی کو کھل کر محسوس کریں اور سوچیں کہ صرف بارہ گھنٹے کا اتنا خوبصورت انعام آپکو مل گیا ہے لہذا آپ اپنے فیصلے پر فخر محسوس کرتے ہوئے اپنا کندھا تھپتھپا سکتے ہیں کیونکہ آپ نے جو قدم اٹھایا ہے وہ نوے فیصد سموکرز صرف سوچتے ہی رہتے ہیں اور آپ کر گزرے ہیں۔
تین دنوں بعد آپ کو انعامات ملنے شروع ہوجاتے ہیں جن میں سے سب سے خوب صورت فوائد، منہ کے ذائقے کا واپس آ جانا، سانس کی سیٹی کا خاتمہ، گلے کی مزید فریشنس، چہل قدمی یا پیدل چلتے ہوئے سانس کا کم پھولنا اور بھوک لگنا۔۔ آپ جب یہ فوائد حاصل کرتے ہیں تو ساتھ ہی کچھ دن پہلے والی اپنی بے بسی کے متعلق سوچیں اور دوبارہ اپنا کندھا تھپتھائیں کیونکہ آپ نے جو کارنامہ سر انجام دیا ہے وہ شاید پچانوے فیصد لوگوں کے بس سے باہر ہوتا ہے۔
اب آ جائیں مالی فائدے کی طرف تو جناب جس دن آپ نے سگریٹ چھوڑے تھے تو کوشش کریں اس دن سے جتنے پیسے آپ سگریٹ پر فضول خرچ دیتے تھے ان کو ہر روز ایک طرف رکھ دیں۔۔۔ ہفتہ گزر جانے کے بعد یا مہینہ گزر جانے کے بعد آپ کے پاس اتنے پیسے جمع ہوجائیں گے جس سے آپ خود کو یا اپنے کسی پیارے کو ایک اچھا سا گفٹ دے سکتے ہیں۔۔ اب پھر آپ اپنا کندھا تھپتھپائیں کیونکہ تین ماہ بعد آپ ان چار فیصد خوش نصیب لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے اتنا بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہوتا ہے۔۔۔
یہاں پر اپ کو یہ بھی بتاتا جاتا ہوں سگریٹ چھوڑنے سے پہلے ہی آپ اپنے پیاروں کو اپنے فیصلے کے بارے میں ضرور بتائیں اور ان کو بھی چاہیے کہ وقتا فوقتا وہ آپکی حوصلہ افزائی کرتے رہیں۔۔ اور کچھ آپ کے سموکر دوست شروع میں آپ کے فیصلے کا مذاق اڑائیں گے یا کچھ حوصلہ شکن کمنٹس پاس کریں گے جو دراصل انکی بیمار زہنیت کے عکاس ہوتے ہیں کیونکہ اندرونی طور پر وہ بھی سگریٹ سے تنگ ہوتے ہیں مگر اس طرح کا بڑا فیصلہ نہیں کر پا رہے ہوتے ہیں۔۔۔ آپ تین ماہ بعد وہ سارے کمنٹس یاد کریں اور پھر اپنا کندھا تھپتھائیں۔۔۔۔۔
زیل میں وقت کے لحاظ سے آپ کو ملنے والے انعامات کا۔زکر ہے ان کو ضرور ری کال کرتے رہیں۔۔ سگریٹ چھوڑنے کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیس منٹ بعد:
آپکا بلڈ پریشر، نبض کی رفتار اور ہاتھوں پیروں کا درجہ حرارت نارمل ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
8 گھنٹے بعد:
آپکے خون میں سے نکوٹین کی سطح گر کر 6.25% فیصد تک رہ جاتی ہے جبکہ 93.75 فیصد یورین کے راستے خارج ہوجاتی ہے۔
بارہ گھنٹے بعد:
خون میں آکسیجن کی سطح بڑھ کر نارمل ہوجاتی ہے جبکہ کاربن مانو اکسائیڈ لیول کم۔ہو کر نارمل سطح پر آجاتی ہے۔
چوبیس گھنٹوں کے بعد:
سگریٹ چھوڑنے کے بعد کی بے چینی(anxiety) اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے لیکن دو ہفتوں کے دوران ہی یہ سگریٹ چھوڑنے سے پہلے والی کنڈیشن پر آ جاتی ہے.
48 گھنٹوں کے بعد:
نقصان زدہ نروز کے سروں کی نشوونما ہونا شروع ہوجاتی ہے اور اپکی سونگھنے اور زائقے کی حسیں نارمل ہو جاتی ہیں۔ سگریٹ چھوڑنے کے بعد کاغصہ اور بےچینی اپنی انتہا کو پہنچ جاتے ہیں۔ اس لئے سگریٹ چھوڑنے سے پہلے ہی گھر کے افراد کو یہ سب کچھ بتادیں تاکہ آپ کے غصے کی اصل وجہ (جو شاید آپکو موقع پر یاد نہ رہے) سے وہ بخوبی واقف ہوں۔
72 گھنٹوں کے بعد:
جی ہاں اس مرحلے پر آپ کے جسم سے سو فیصد نکوٹین کا اخراج ہوچکا ہوتا ہے۔ اس وقت پر بےچینی اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ پھیپھڑوں کی نالیاں جو ہواخانوں یعنی ''ایلولائی'' تک جاتی ہیں،ریلیکس ہوجاتی ہیں ۔ اور آپ پھیپھروں کا فعل درست ہونے کی وجہ سے سانس لینے میں بہت سہولت محسوس کرتے ہیں۔
پانچ سے آٹھ دن گزرنے کے بعد:
جی ہاں آپکی جیت چند قدم دور۔ اس مرحلے پر صرف تین مرتبہ آپ یومیہ سگریٹ کی طلب محسوس کریں گے۔ یعنی سارے دن سگریٹ کا خیال کم ہوکر صرف دن میں تین مرتبہ آپکو تنگ کرے گا۔ اگرچہ آپ ابھی مکمل نارمل نہیں ہوئے اور آپ کے لیے ابھی بھی سگریٹ کی طلب کا ایک منٹ ایک گھنٹے کے برابر ہی ہوتا ہے مگر اوسطا ایک بھوک کا دورانیہ صرف تین منٹ ہی ہوتا ہے۔ یعنی دن میں صرف نو منٹ۔
دس دن بعد:
سگریٹ کی طلب یومیہ تین مرتبہ سے کم ہوکر دو دفعہ رہ جاتی ہے۔
دو ہفتوں بعد:
دو ہفتوں بعد آپکی ایڈیکشن تقریبا ختم ہوجاتی ہے اور آپ کے دانتوں اور مسوڑوں میں خون کی گردش ایک نارمل انسان کے برابر ہوجاتی ہے۔
چار ہفتوں بعد:
سگریٹ چھوڑنے کی وجہ سے لاحق غصہ، بے چینی، توجہ کے ارتکاز میں کمی یا غائب دماغی، یاداشت کی کمی، نیند کی کمی، اور ڈیپریشن ختم ہوجاتے ہیں۔
تین مہینوں بعد:
دل کے دورے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے اور اب اپکے پھیپھڑے بہت حد تک نارمل ہوگئے ہیں۔ آپ تیز چل کر یا سیڑھیاں چڑھ کر ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔ اگر اپکو پرانی کھانسی تھی تو وہ ختم ہوگئی ہے۔ اگر نہیں ہوئی تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
نو مہینوں بعد:
سموکنگ سے متعلق مسئلے، مثلا ناک کی بندش، تھکاوٹ یا سانس کا تنگ ہونا وغیرہ ختم ہو جاتے ہیں۔ آپکے پھیپھڑوں سے بلغم کا اخراج بالکل نارمل ہوجاتا ہے جس سے گردوغبار کا پھیپھڑوں سے اخراج بہت آسان ہو جاتا ہے۔
ایک سال بعد:
ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ، سموکر حضرات کی نسبت آدھا ہی رہ جاتا ہے۔
پانچ سے پندرہ سال بعد:
کینسر ، فالج اور دل کے دورے کا خطرہ ایک بالکل نارمل انسان کی سطح پر آجاتا ہے۔
بچت کیلکیولیٹر:
ایک مہینے سے کم عرصہ
دن * پیکٹ کی قیمت= بچت
مہینے سے زیادہ عرصہ
مہینے*30* پیکٹ کی قیمت= بچت
ایک سال سے زیادہ
سال * 12*30* پیکٹ کی قیمت= بچت
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔