آج کل کاشتکار چاول کی فصل، بالکل گندم یا کپاس کی طرح چھٹے یا ڈرل سے کاشت کر رہے ہیں. پچھلے سال پاکستان میں ایک لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر چاول، چھٹے یا ڈرل کے ذریعے کاشت کیا گیا تھا۔
لیکن دھان کی بذریعہ ڈرل یا چھٹہ کاشت میں سب سے بڑا مسئلہ جو پیش آتا ہے وہ یہ ہے کہ کاشتکاروں سے جڑی بوٹیاں نہیں کنٹرول ہو پاتیں۔
دراصل مارکیٹ میں کوئی بھی ایسی دستیاب نہیں تھی جو ایک ہی ہلے میں دھان میں موجود ہر طرح کی جڑی بوٹیوں کا مکمل صفایا کر دے۔ کاشتکار کئی ایک زہریں سپرے کرنے کے باوجود بھی جڑی بوٹیوں کو قابو نہیں کرپاتے تھے۔ بعض کاشتکاروں نے تو یہاں تک کہنا شروع کر دیا تھا کہ چھٹے یا ڈرل سے کاشت کئے گئے دھان میں جڑی بوٹیوں کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔
البتہ خوشی کی بات یہ ہے کہ اب مارکیٹ میں ایک ایسی زہر دستیاب ہے جو چھٹے یا ڈرل سے کاشت کئے گئے دھان میں جڑی بوٹیوں کا مکمل صفایا کرسکتی ہے۔.
یہ تاراگروپ کی جڑی بوٹی مار زہر فل کئیر ہے۔ یہ دوائی تین زہروں کا مجموعہ ہے۔ جن میں سائی ہیلو فاپ،(Cyhalofop) بسپائری بیک سوڈیم (Bispyribac Sodium) اور پنناکسولم (Penoxsulam) شامل ہیں۔
ایک ایکڑ فصل کے لئے 100 لیٹر پانی میں 500 ملی لیٹر زہر ملا کر وتر حالت میں سپرے کیا جائے تو یہ زہر دھان کی فصل کو نقصان پہنچائے بغیر سوانکی، ڈیلا، مدھانہ کھاس اور گھوڑا گھاس سمیت تمام چوڑے پتے والی جڑی بوٹیوں کو مکمل طور پر تلف کر دیتی ہے۔
یہ براہ راست ڈرل کے ذریعے کاشت کی گئی دھان کی فصل ہے جس میں جڑی بوٹیوں کا صفایا واضح نظر آ رہا ہے۔
یاد رہے کہ یہ زہر دھان کاشت کرنے کے 12 سے 15 دن کے اندر اندر سپرے کرنے سے ہی بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
لیکن اگر اکیلے گھوڑا گھاس کا مسئلہ ہو تو پھر کینزو کمپنی جڑی بوٹی مار دوائی سن گرین سپرے کریں۔ سن گرین میں میٹا می فاپ (Metamifop) زہر ہے
تحریر
ڈاکٹر شوکت علی
ماہر توسیع زراعت، فیصل آباد
تکنیکی معاونت
بابائے زراعت، محمد عاشق، ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ، فیصل آباد