چاند پر ایک بہت بڑے غار کی دریافت
جاپانی سائنسدانوں نے چاند کی سطح کے نیچے ایک بہت بڑے غار کو درہافت کیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یہ جگہ چاند پر قابلِ رہائش ہو سکتی ہے۔ جاپان کی ایروسپیس ایجنسی (جی ایس اے اے) نے 18 اکتوبر کو یہ 50 کلو میٹر اور 100 میٹر چوڑی غار کو سونولوجی اور انجینئرنگ کے ماہرین کی مدد سے ایک خاص ریڈار سے دریافت کیا۔ یہ غار چاند پر ایک علاقہ جسے ماریش پہاڑ کا نام دیا گیا ہے میں ایک 3.5 ارب سال پہلے کی آتش فشانی کے نتیجے میں بنا ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے خیال میں یہ غار لاوے کے بہاو سے وجود میں آیا اور یہ جگہ مستقبل میں انسانوں کی رہائش کے لیے بہترین جگہ ہو سکتی ہے۔ چاند پر دن کے اوقات میں درجہ حرارت 106 سینٹی گریڈ سے لیکر رات کومنفی 153 سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔ ایسے میں اس طرح کا غار ایک نہایت محفوظ رہائش گاہ کا کام دے سکتا ہے۔
آئندہ چند سال میں امریکی، روسی، چائنیز اور یورپی مشن اپنے لیے قمری رہائشی مقامات کی بنیاد رکھنے والے ہیں۔ ایسے میں اس جگہ کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔
جاپان اپنا پہلا قمری مشن 2030 میں بھیجنے والا ہے۔ جس میں انسان بھی موجود ہوں گے۔ اس کے علاوہ چین 2036 میں اپنا مشن بھیجنے جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ نجی شعبے میں سپیس ایک کے مالک ایلون مسک بھی اگلے سال 2018 میں دو لوگوں کو چاند پر بھیجنے جا رہے ہیں۔
یہ تحریر دی گارڈین ڈاٹ کام سے اس لِنک سے لی گئی ہے۔