کپاس کے کاشتکار جانتے ہیں کہ کپاس کے بی ٹی یا غیر بی ٹی ہونے کی تصدیق کرنے کا اب تک کوئی بھی تسلی بخش طریقہ موجود نہیں تھا. البتہ خوشی کی خبر یہ ہے کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے بائیو ٹیکنالوجی ماہرین نے ایک ایسا طریقہ وضع کر لیا ہے جو کہ انتہائی آسان ہونے کے ساتھ نہائیت سستا بھی ہے. اب اگر ایک ڈیلر آپ کو کپاس کا بی ٹی بیج دیتا ہے تو آپ کپاس کاشت کرنے کے چالیس پچاس دن بعد ہی از خود اس بات کی تصدیق کر سکیں گے کہ آپ کو دیا گیا بیج بی ٹی کپاس کا ہے بھی یا کہ نہیں.
اسی طرح آپ لیبارٹری سے بیج کے بھی بی ٹی ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق کروا سکتے ہیں.
تو آئیے آج ہم آپ کو اس طریقے کی تفصیل بتاتے ہیں۔
کسی بھی میڈیکل سٹور پر جائیں اور کینامائی سین کا ایک ٹیکہ اور ایک سرنج خرید لیں. کینامائی سین کا ایک گرام والا ٹیکہ 10 سے 15 روپے میں آ جاتا ہے. یہ ٹیکہ پاؤڈر حالت میں ہوتا ہے جسے پانی ملا کر تیار کیا جاتا ہے.
سب سے پہلے ایک گرام ٹیکے میں سرنج کے ذریعے 3 ملی لیٹر پانی ڈال کر اچھی طرح ہلائیں تاکہ ٹیکے میں موجود پاؤڈر اور پانی اچھی طرح مکس ہو جائے. لیجئے آپ کا ٹیکا تیار ہے.
اب آپ کسی کپ یا پیالی میں 100 ملی لیٹر پانی ڈالیں اور تیار شدہ ٹیکے سے سرنج کے ذریعے ایک ملی لیٹر کیمیکل لے کر اس پانی میں ڈالیں. اس طرح آپ کا محلول تیار ہو جائے گا.
واضح رہے کہ زیادہ دیر پڑا رہنے سے محلول خراب ہو جاتا ہے. اس لئے محلول تیار کر کے اسے اسی وقت استعمال کرلیں.
اب آپ نے کپاس کے جس پودے کے بی ٹی ہونے یا نہ ہونے بارے معلوم کرنا ہے اس کے نئے اور نرم ایک یا دو پتوں پر کسی روئی کے گالے وغیرہ کی مدد سے محلول اس طرح لگا ئیں جس طرح کسی زخم کے اوپر سپرٹ یا دوائی وغیرہ لگائی جاتی ہے. کوشش کریں کہ پتوں پر محلول شام کے وقت لگایا جائے. یاد رہے کہ جس پتے پر آپ نے محلول لگایا ہے اس پر نشانی ضرور لگائیں. اگر پتے پر کوئی مٹی وغیرہ پڑی ہوئی ہو تو محلول لگانے سے پہلے پتے کو پانی سے دھو لیں یا کسی کپڑے وغیرہ سے اچھی طرح صاف کر لیں. واضح رہے کہ پتہ پودے سے توڑ کر کیمیکل نہیں لگانا بلکہ پودے کے ساتھ لگے ہوئے پتے کو ہی کیمیکل لگانا ہے.
ویسے تو ایک دفعہ کیمیکل لگانے سے بھی نتائج حاصل ہو جاتے ہیں لیکن اگر دوسرے دن بھی کیمیکل لگا دیا جائے تو نتائج زیادہ بہتر اور نمایاں ہوتے ہیں. اگر پتوں پر کیمیکل لگانے کے فوراََ بعد بارش ہو جائے تو کیمیکل کا اثر ختم ہو جائے گا اور آپ کو پتوں پر دوبارہ کیمیکل لگانا ہو گا.

پانچ چھ دن کے بعد پتوں کا معائنہ کریں. اگر تو آپ کے پتوں پر پیلے پیلے نشانات بن چکے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا پودا بی ٹی پودا نہیں ہے. لیکن اگر پتا بالکل اسی طرح سر سبز ہو تو یہ بی ٹی پودا ہونے کی نشانی ہے.
یہ کام آپ کم از کم چالیسں پچاس دن کے پودے پر کر سکتے ہیں. پودے کی زیادہ سے زیادہ عمر کی کوئی حد نہیں ہے. البتہ اس بات کا خیال رہے کہ پتا نرم ہو. زیادہ سخت اور پرانے پتے پر یہ تجربہ کرنے سے بہتر نتائج حاصل نہیں ہوتے.
یہ تو تھا بی ٹی کپاس کے پودے کی شاخت کرنے کا طریقہ Vector .
لیکن اگر آپ پودے کی بجائے بیج کی ہی شناخت چاہتے ہیں کہ وہ بی ٹی ہے یا نہیں تو اس کے لئے پھر آپ کو لیبارٹری سے ٹیسٹ کروانا پڑے گا. لیبارٹری میں بیج کا ٹیسٹ کرنے کے بعد اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے کہ بیج بی ٹی کپاس کا ہے یا غیر بی ٹی کپاس کا ہے. البتہ یہ ٹیسٹ کاشتکاروں کے لئے ذرا مہنگا ہے. ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کی بائیو ٹیکنالوجی لیبارٹری میں ایک ٹیسٹ کا سرکاری ریٹ 3 ہزار روپیہ ہے. اگر آپ کسی کمپنی سے وابسطہ ہیں یا آپ کسی الجھاؤ میں ہیں اور اس بات کی تصدیق چاہتے ہیں کہ خریدا ہوا بیج بی ٹی ہے یا نہیں تو آپ بلا جھجھک اس لیبارٹری سے رجوع کر سکتے ہیں.
تحریر
ڈاکٹر شوکت علی
ماہر توسیع زراعت، فیصل آباد
تکنیکی معاونت
ڈاکٹر شاہد نذیر
بائیو ٹیکنالوجسٹ، ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد