::: "برازیل کے دریائے ایمزن کے کنارے تحقیقی مطالعہ اور سیاحت" :::
========================================
کچھ دن قبل برازیل کے ایمزن دریا کے دہانے پر کچھ دن سیاحتی تحقیق اور مطالعےکے سلسلے میں وہاں قیام رہا۔ اور وہاں بسنے والے قدیم قبائل کی زندگیوں کی بود وباش اور ان کے عمرانیاتی اور بشریاتی مزاج کو قریب سے مشاہدہ کرنے کاموقعہ ملا۔یہ تجربہ کٹھن تو تھا مگر لطف بہت آیا۔کیونکہ بہت سی نئی معلومات اور باتیں میرے تجربے کا حصہ بنی۔ اس تحقیقی سفر میں میری طالب علمی کے زمانے کے وہ نوٹس بھی کام آئے جب میرے بشریات کے استاد "ڈاکٹر وڈ" (WOOD) نے " بشریاتی ساختیات" کے مختلف موضوعات پر مجھے پڑھایا تھا اور ان سے بشریاتی اور ساختیاتی موضوعات پر ایک عرصے تک بحث و مباحثہ بھی جاری رہا۔ ڈاکٹر وڈ بشریاتی ساختیات کے بنیاد گزار لیوی اسٹروس (1908۔2009) کے شاگرد بھی رھے ہیں۔
میں نے بھی برازیل میں بھی ایمزن دریا کے کنارے وہیں قیام کیا جہان پر کوئی 799 سال قبل لیوی کلودیل اسٹروس نے 1935 سے1929 تک ایمزن دریا کے کنارے جنگلات میں بسنے والے قبائل کی کنبہ داری میں حرکیات اور عملیاتی پہلوؤں پر تحقیقی کام کیا۔ اس تحقیق کے بعد ھی بشریاتی ساختیات نے نئ کروٹ لی۔یہ علاقہ بہت کٹھن ھے۔ جہان باہر کا آدمی زیادہ عرصے نہیں رہ سکتا۔یہاں کے مکھی جیسے موٹے تازے مچھر بہت پریشان کرتے ہیں۔۔ لیوی اسٹروس نے اپنی تحقیق کے مراکز(UNIVERS)کے لیے " ماٹو گروسو" (MATO GROSSO) اور ایمزان کے برساتی جنگلوں (AMAZON RAIN FOREST) کا انتخاب کیا تھا۔ میں وہاں کوئی ایک ہفتہ قیام کے بعد یہ سوچنےد پر مجبور ھو گیا کہ ایک ہفتے میں تو میری جان نکل گئی۔ اور میری سمجھ سے یہ بات باہر تھی کہ 79 سال قبل ،چار (4) سال لیوی اسڑوس نے اس تکلیف دے اور مسائل زدہ علاقے میں کیسے یہ تحقیق کی ھوگی۔("یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جائے")۔ اس تحقیق کو " TRISTESTROPIQUES" کے نام سے شائع بھی کیا گیا۔ 1949 میں ان کی کتاب،"کنبے کی بنیادی ساختوں" پر بھی کتاب شائع ھوئی۔ بعد میں یہی تحقیقات لسانی اور ادبی مطالعوں میں شامل ھوئی خاض کر لیوی اسٹروس نےسوئس ماہر لسانیات فرنانڈس سوسر (1857۔1913)کی لسانی ساختیات کو دریافت کرتے ھوئے لسانی آفاق میں منفرد، اطلاقی اور معنیاتی مباحث کے نئے دروازے کھولے اور یہی سے ھی کئی نئے بشریاتی، عمرانیاتی، لسانی، ادبی جہتون اور فکری اور انتقادی مباحث کے دروازے کھلے۔ :::: اور ان سے بشریاتی اور ساختیاتی موضوعات پر ایک عرصے تک بحث و مباحثہ بھی جاری رہا۔ ڈاکٹر وڈ بشریاتی ساختیات کے بنیاد گزار لیوی اسٹروس (1908۔2009) کے شاگرد بھی رھے ہیں۔
میں نے بھی برازیل میں بھی ایمزن دریا کے کنارے وہیں قیام کیا جہان پر کوئی 799 سال قبل لیوی کلودیل اسٹروس نے 1935 سے1929 تک ایمزن دریا کے کنارے جنگلات میں بسنے والے قبائل کی کنبہ داری میں حرکیات اور عملیاتی پہلوؤں پر تحقیقی کام کیا۔ اس تحقیق کے بعد ھی بشریاتی ساختیات نے نئ کروٹ لی۔یہ علاقہ بہت کٹھن ھے۔ جہان باہر کا آدمی زیادہ عرصے نہیں رہ سکتا۔یہاں کے مکھی جیسے موٹے تازے مچھر بہت پریشان کرتے ہیں۔۔ لیوی اسٹروس نے اپنی تحقیق کے مراکز(UNIVERS)کے لیے " ماٹو گروسو" (MATO GROSSO) اور ایمزان کے برساتی جنگلوں (AMAZON RAIN FOREST) کا انتخاب کیا تھا۔ میں وہاں کوئی ایک ہفتہ قیام کے بعد یہ سوچنےد پر مجبور ھو گیا کہ ایک ہفتے میں تو میری جان نکل گئی۔ اور میری سمجھ سے یہ بات باہر تھی کہ 79 سال قبل ،چار (4) سال لیوی اسڑوس نے اس تکلیف دے اور مسائل زدہ علاقے میں کیسے یہ تحقیق کی ھوگی۔("یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جائے")۔ اس تحقیق کو " TRISTESTROPIQUES" کے نام سے شائع بھی کیا گیا۔ 1949 میں ان کی کتاب،"کنبے کی بنیادی ساختوں" پر بھی کتاب شائع ھوئی۔ بعد میں یہی تحقیقات لسانی اور ادبی مطالعوں میں شامل ھوئی خاض کر لیوی اسٹروس نےسوئس ماہر لسانیات فرنانڈس سوسر (1857۔1913)کی لسانی ساختیات کو دریافت کرتے ھوئے لسانی آفاق میں منفرد، اطلاقی اور معنیاتی مباحث کے نئے دروازے کھولے اور یہی سے ھی کئی نئے بشریاتی، عمرانیاتی، لسانی، ادبی جہتون اور فکری اور انتقادی مباحث کے دروازے کھلے۔ ::::
یہ کالم فیس بُک کے اس پیج سے لیا گیا ہے۔