"بوٹ والے ذرا سوچ لیں"
روس اور جارجیا کے درمیان لڑائی کے بعد دونوں ممالک نے اپنے بارڈرز پر مائنز نسب کردئے تھے۔۔ کچھ ہی دنوں بعد دونوں ممالک کے لوگوں نے جو سرحدوں کے قریب آباد تھے۔ اپنی حکومتوں سے درخواست کی۔۔۔ کہ بارڈرز کے اس پار اور اس پار کے سارے مائنز ہٹا دئے جائے۔۔
"آئے روز ہمارے جانور ان مائنز کا نشانہ بنتے ہیں"۔۔
اس درخواست کے صرف تین دن بعد دونوں حکومتوں نے باوجود جنگی حالات کے مائنز ہٹانے کا اعلان و فیصلہ کیا۔۔
"غور فرمائیے دونوں کافر ممالک ہیں۔۔دونوں ایک دوسرے کے بدترین دشمن۔۔ مگر مائنز صرف اس لئے ہٹائے گئے کہ "انسان کو نہیں جانوروں کی جان کو خطرہ تھا۔"۔۔
یہاں ابھی کچھ ہی دن پہلے کی بات ہے خیبر ایجنسی میں دو افراد یعنی جانور نہیں انسان مائنز کا نشانہ بنے ہیں۔۔
ہم نے آپ سے مطالبہ کیا، مودبانہ درخواست کردی کہ ان مائنز سے ہمارے بچوں کو خطرہ ہے۔ ہماری عورتیں لکڑیاں کاٹنے پہاڑوں کیجانب نہیں جاسکتی ۔۔ہماری جانوں کو خطرہ ہے۔۔۔۔ بجائے آپ مائنز ہٹاتے الٹا ہمارے سر یہ الزام دھر دیا ۔۔
کہ ہم راہ کے ایجنٹ ہے اسرائیل کے لے پالک ہے ملک کو توڑنے نکلے ہیں۔۔
سر وہ تو اپس میں دشمن تھے ۔۔۔ ہم تو دشمن نہیں آپ کے بھائی ہیں ہماری بات کیوں نہیں مانی جارہی ہے؟؟
دو باتیں ہیں سرکار!! یا تو آپ کی نظر میں ہم جانوروں سے بھی کم تر ہیں یا پھر ان روسیوں میں تم سب سے زیادہ غیرت و ایمان پایا جاتا ہے۔۔
آپ ptm کے جلسوں میں ڈھونڈ ڈھونڈ کر انگریز نکالے گے۔۔ اس تحریک میں بیرونی ہاتھ کی تلاش میں دنیا جہان کی توانائی صرف کرینگے۔ ٹی وی چینلز کو کروڑوں دیکر مخالفت میں پروگرام کروائے گے۔۔ راستے بند کرے گے۔۔ گرفتاریاں کرے گے ۔۔۔ میدانوں میں پانی چھوڑ دینگے۔۔ منظور پشتین کے خلاف کرائے پر نئے نئے لوگ میدان میں اتارے گے۔۔۔ یہ سب کرے گے آپ ۔۔ یہ سب کرنا ہے ۔۔۔ اگر کچھ نہیں کرنا!!!
تو وہ صرف ہمارے چند جائز معصوم سے مطالبات ہے جن کو آپ نے تسلیم نہیں کرنا ہے۔۔
لاپتہ لوگوں کو عدالت میں پیش کرنے کا مطالبہ آئینی ہے جناب ۔۔
فوجی چیک پوسٹوں پر اچھا سلوک ہر شہری کا حق ہے۔۔
مائنز سے پاک زمین انسانوں سمیت جانوروں کا بھی حق ہے۔۔۔
۔ ایسا نہ ہو کل آپ تین کی جگہ تیس مطالبات ماننے پر تیار ہوجائے ۔۔۔ مگر اس کا کوئی فائدہ نہ ہو!!! کیونکہ جب وقت گزر جاتا ہے۔ تو معاملات یا تو بگڑ جاتے ہیں یا بدل جاتے ہیں۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔