عشق میں سب کچھ اک جیسا ہے،کیا پانا،کیا کھونا
لذت میں ملتا جلتا ہے ہنسنا ہو یا رونا
ساری ریاضت خاک ہوئی اور زعمِ کرامت ٹوٹا
اک درویش پہ چل گیا ایسا حُسن کا جادو ٹونا
جن و ملک سب سے اُکتا کر رب نے بنایا،آخر
سانسوں کی چابی سے چلنے والا ایک کھلونا
سُن یارا! مت اُلجھ تُو اُس سے جس کی ایک نظر ہی
سونے کو مٹی کردے، مٹی کو کردے سونا
زہریلی نفرت کا موسم جتنا زہریلا ہو
اپنی آنکھوں میں سچی چاہت کے خواب ہی بونا
ہم ہی کتنی دیر سے ساری بات کیے جاتے ہیں
اتنی دیر سے چُپ بیٹھے ہو،تم بھی کچھ تو کہو نا!
ڈر ہے رازوں کے افشا کا موجب نہ بن جائے
حیدر بھید بھرے دل کا اب چھید بھرا دل ہونا
٭٭٭