سردی جانے والی ہے
بسنت بھی آنے والی ہے
تازہ غنچے چٹکیں گے
شاخوں پر گل مہکیں گے
جوبن پر سبزہ آئے گا
جو اپنا رنگ جمائے گا
کوئل نغمے گائے گی
سب کا دل بہلائے گی
گیت خوشی کے گائیں گے
آپے سے باہر نہ آئیں گے
رقصاں ہو گی ڈالی ڈالی
ہر جانب ہو گی ہریالی
کھیلیں گے سب مل کر بچے
بچے جو ہیں من کے سچے
ماؤں کی ہیں آنکھ کے تارے
بابا جی کے جگر کے ٹکڑے