ہر دم جاسوسی کرتا ہے
اس کھیل میں جیتا مرتا ہے
سب کو یہ پاگل کر ڈالے
اس کے ہیں کچھ کام نرالے
اس کی بالکل سمجھ نہ آئے
کوئی اس کو جان نہ پائے
ہر لمحہ بہروپ دھرے یہ
لوگوں کو حیران کرے یہ
کرتا ہے جاسوسی ہر دم
کون اس کے حال کا محرم
اپنا فرض نبھاتا ہے یہ
کام وطن کے آتا ہے یہ